کرپشن کے الزامات‘ جنوبی افریقہ کے صدر پر مستعفی ہونے کیلئے دباؤ بڑھ گیا
جوہانسبرگ( آن لائن)جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما پر اپنے سینئر پارٹی اراکین کے ساتھ مذاکرات کے بعد صدارت سے مستعفی ہونے کیلئے دباؤ بڑھ گیاہے۔صدر کی سینئر پارٹی رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کی تفصیلات تو منظر عام پرنہیں آئیں ہیں۔ تاہم پارٹی رہنماؤں نے ایمرجنسی مینٹنگ طلب کر لی ہے۔گزشتہ سال دسمبر میں جیکب زوماپر بدعنوانی کے الزامات بعد انھیں ہٹادیاگیا تھا اور سیرل لامافوسا نے پارٹی کی صدارت سنبھالی تھی۔ توقع ہے کہ حکمراں پارٹی براہ راست صدر کو مستعفی ہونے کاکہی گی یا پارلیمنٹ میں صدر کو ہٹانے کے لیے تحریک پیش کرے گی۔پارٹی قیادت کے 6اہم رہنماؤں نے گزشتہ روز صدر زوما سے ان کی پروٹوریاکی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی تھی۔ملاقات کیبعد تمام رہنماؤں نے کوئی بات منظر عام پر نہیں آنے دی تاہم رہنماؤں نے پارٹی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کااجلاس طلب کرلیاہے۔ پارٹی کے سابق رکن اور موجودہ حزب اختلا ف کے رہنما نے دعوی کیاہے کہ جیکب زوما نے اس ملاقات میں مستعفی ہونے سے انکار کردیاہے۔ جنوبی افریقہ کے صدرکی مدت 2019میں ختم ہوگی۔ حکمراں جماعت کمزور اقتصادی صورتحال اور حکومت پر بدعنوانی کے الزامات کے تناظر میں مقبولیت میں کمی کاسامنا ہے۔