ن لیگ 18 سال بعد سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت بن جائیگی
اسلام آباد (این این آئی)بلوچستان میں سیاسی دھچکے کے باوجود امکا ن ہے کہ حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ( ن) 18 سال بعد سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت بن جائے گی ۔قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پارٹی پوزیشن کی بنیاد پر ایک محتاط اندازے کے مطابق اگر تمام ایم پی ایز پارٹی پالیسی کے مطابق 3 مارچ کو ووٹ دیں گے تو پاکستان مسلم لیگ (ن) کو 104 ارکان کی نشستوں میں سے 30 سے زائد نشستیں ضرور ملیں گی۔واضح رہے کہ 2 فروری 2018 کو الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کی 2 اور فاٹا کی 4 سینیٹ نشستوں کے علاوہ دیگر سینیٹ نشستوں پر انتخابات کے شیڈول کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھاجس کے مطابق سینیٹ انتخابات کےلئے پولنگ 3 مارچ 2018 کو ہوگی، تاہم بعد ازاں اتوار 4 فروری کو الیکشن کمشن کی جانب سے وفاقی دارالحکومت کی دو نشستوں پر بھی انتخابی شیڈول کا اعلان کردیا گیا تھا، جس کے مطابق ان نشستوں پر بھی انتخاب 3 مارچ کو ہی ہوں گے۔ انتخابی شیڈول کے مطابق 52 میں سے 48 سینیٹز کا انتخاب 3 مارچ کو ہوگا، جس میں پنجاب اور سندھ سے12 ، 12 جبکہ خبیر پختونخوا اور بلوچستان سے بھی 11، 11 سینیٹرز منتخب ہوں گے جبکہ اسلام آباد سے 2 سینیٹز کا انتخاب کیا جائے گا۔سیاسی ماہرین کے مطابق بلوچستان کے علاوہ دیگر صوبوں میں سینیٹ کے نتائج گزشتہ انتخابات کی طرح رہیں گے اور اس میں کچھ زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔یہ خیال ہے کہ اگر ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار کے تحت متحد رہتا ہے تو پھر پارٹی کو باقی چار نشستیں آسانی سے حاصل کرسکتی ہیں۔سینیٹ میں نمائندگی کی بات کی جائے تو پیپلز پارٹی کو سب سے زیادہ نقصان ہونے والا ہے کیونکہ اس کے 26 سینیٹر میں سے 18 سینیٹز مارچ میں ریٹائر ہورہے ہیں اور آئندہ سینیٹ انتخابات میں انہیں 9 سینیٹ کی نشستیں جیتنے کی امید ہے جس کے بعد ایوان بالا میں ان کی نمائندگی کم ہو کر 17 ارکان پر رہ جائے گی۔
ن لیگ/ سینیٹ