اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے مسلح افغان گروپ حزب اسلامی کے سربراہ اور افغانستان کے سابق وزیراعظم گلبدین حکمت یار کے خلاف پابندیاں ختم کر دیں ۔ افغان جنگجو رہنما کو 2003ءمیں القاعدہ سے متعلق اور جنگی جرائم کا مرتکب ہونے کے الزام میں عالمی دہشت گرد قرار دیا گیا تھا ۔ سکیورٹی کونسل کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں باور کرایا گیا ہے کہ افغان حکومت کے ساتھ امن معاہدے کے بعد حکومت کی درخواست پر ان کے خلاف عائد پابندیاں ہٹا لی گئی ہیں۔ اب ان کے اثاثوں کے انجماد، سفری پابندی اور اسلحے کی خریداری پر ان پابندیوں کا مزید اطلاق نہیں ہو گا ۔ پابندی ختم ہونے کی باضابطہ اطلاع حزب اسلامی کو مل گئی ۔ سکیورٹی کونسل کی پابندیاں ختم ہونے سے افغان عسکریت پسند رہنما کی برسوں بعد اپنے ملک افغانستان واپس کی راہ ہموار ہو گئی ۔ سلامتی کونسل کا یہ فیصلہ حزب اسلامی اور افغان حکومت کی طرف سے جنگ اور شورش زدہ ملک میں قیام امن کیلئے ایک بڑا قدم ہے جسے بجا طور پر سیاسی معاملات کو جمہوری انداز میں طے کرنے کی طرف مثبت پیشرفت قرار دیا جا سکتا ہے ۔ گلبدین حکمت یار کل تک امریکہ کیلئے ناپسندیدہ تھے ۔ افغان انتظامیہ کیساتھ سمجھوتہ ہوا تو وہ امریکہ کیلئے بھی قابل قبول ہو گئے ۔ طالبان کے ساتھ بھی اس طریقے سے معاملہ کرنے کی کوشش کی جائے تو اس سے افغانستان کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی قیام امن کی راہیں تلاش کی جا سکتی ہیں۔
فلسطینی علاقوں میں مزید یہودی
بستیوں کی تعمیر کی منظوری
نتین یاہو استعفیٰ دیں ، بیت المقدس میں یہودیوں کا احتجاج ، اسرائیل فلسطینی علاقوں میں ایک اور بستی تعمیر کرے گا ، غرب اردن میں 2086 مکان بنانے کی منظوری دیدی گئی
اسرائیل مسلم فلسطینی اکثریتی علاقوں میں جس تیزی سے یہودیوں کی آبادکاری کے منصوبے پر عمل پیرا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں ان علاقوں میں مسلم آبادی کا تناسب کم کر کے انہیں یہودی اکثریتی علاقہ بنانے پر تلا ہوا ہے ۔ اسرائیلی حکومت اس سلسلے میں عالمی برادری کے احتجاج اور فلسطینیوں کی طرف سے مزاحمت اور احتجاج کی بھی پرواہ نہیں کر رہی ۔ اس نے امریکی پشت پناہی کی بدولت نہایت ڈھٹائی سے پہلے ہی مقبوضہ بیت المقدس کو اپنا دارالحکومت قرار دیدیا ہے ۔ امریکہ بھی اپنا سفارتخانہ وہاں منتقل کر رہا ہے ۔ جس کے خلاف فلسطین اور دنیا بھر میں فلسطینی احتجاج کر رہے ہیں ۔ اب مسلم اکثریتی علاقوں میں جبراً فلسطینیوں کی اراضی پر قبضہ کر کے جس طرح وہاں یہودی بستیاں تعمیر کر رہا ہے ۔ اس پر او آئی سی اور امت مسلمہ کے حکمرانوں کو فوری توجہ دینا چاہئے تا کہ اسرائیلی سازشوں کا مقابلہ کیا جا سکے اور اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق چھیننے سے باز رہے ۔ مسلم ممالک اور اسلامی تنظیموں کو یورپ اور امریکہ کے حکمرانوں تک یہ آواز پہنچانی چاہئے کہ ایسی حرکات سے علاقے کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے ۔ تا کہ وہ اسرائیل کو ایسے اقدامات سے باز رکھ سکیں اور بیت المقدس سمیت مسلمانوں کے دیگر مقدس مقامات پر یہودیوں کے قبضے کی کوشش ناکام بنائی جا سکے ۔ اس وقت خود اسرائیل میں یہودی بھی اپنے وزیراعظم نتین یاہو کی بدعنوانیوں سے تنگ آ کر ان کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ۔ مگر اس کے باوجود وہ امریکہ کی پشت پناہی کے سبب فلسطینی مسلمانوں کیخلاف اقدامات سے باز نہیں آ رہا۔
عہدساز مصنفہ بانو قدسیہ انتقال کرگئیں
عالمی شہرت یافتہ ناول ”راجہ گدھ“ کی خالق‘ ادیبوں کی آپا‘ اشفاق احمد کی اہلیہ بانو قدسیہ انتقال کرگئیں‘ انہیں لاہور میں مرحوم شوہر کے پہلو میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
اردو زبان و ادب کا ایک توانا حوالہ اور مو¿ثر آواز بانو قدسیہ 88برس کی عمر میں گزشتہ روز جہان فانی سے رخصت ہوگئیں۔ ان کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلاءمدتوں پورا نہیں ہوسکے گا۔ ادبی دنیا میں بانو آپا کے نام سے شہرت پانے والی یہ عظیم خاتون خود بھی ایک بڑی ادیبہ تھیں اور ان کے شوہر اشفاق احمد بھی اردو ادب کی مایا ناز شخصیت تھے۔ بانو آپا انہیں اپنا استاد بھی کہتی تھیں۔ یہ دونوں میاں بیوی ادبی‘ سماجی اور ثقافتی سطح پر پاکستان کے اردو ادب اور لاہور کی علمی وادبی محفلوں کی جان تھے۔ بانو آپا نے سکول کے دور سے قلم سے رشتہ جوڑا اور لکھنے لکھانے کا جو سلسلہ شروع کیا وہ پھر تھما نہیں۔ ”راجہ گدھ‘ شہر لازوال‘ امر بیل‘ دوسرا دروازہ‘ بازگشت“ کے علاوہ درجنوں ناول‘ افسانوں کے مجموعے اور ٹی وی ڈرامے ان کی فنی وادبی عظمت کا ثبوت ہیں۔ حکومت پاکستان کی طرف سے انہیں اعلیٰ ادبی خدمات پر ہلال امتیاز اور ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ ان کی علم دوستی اور انسان دوستی کے سب معترف تھے۔ ”داستان سرائے“ کی مکین اس عہدساز مصنفہ کے انتقال سے اردو ادب کا ایک باب بند ہوگیا۔ ادارہ نوائے وقت ان کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہے اور دعا ہے اللہ کریم انہیں جوار رحمت میں جگہ دے اور ان کے پسماندگان کو صبرجمیل عطا فرمائے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024