لندن (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) انسانی حقوق کی علم بردار اور نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کا افغانستان میں خواتین کے حصول علم پر پابندی عائد کرنا حیران کن نہیں ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ملالہ یوسف زئی نے طالبان حکومت کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ گزشتہ 3 سال سے طالبان نے افغان خواتین اور لڑکیوں کو صنفی رنگ و نسل کی بڑھتی ہوئی ظالمانہ حکومت کے تحت زندگی گزارنے پر مجبور کیا ہے۔ ملالہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ اب دنیا کے پاس واحد آپشن یہ ہے کہ وہ انہیں اس پر جوابدہ بنائے اور لڑکیوں اور خواتین کے حقوق پر سمجھوتہ کرنے سے انکار کرے۔ ملالہ یوسفزئی نے تین خواتین سکالرز کو ملالہ وظائف سے نواز دیا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی پاکستان پروگرام کے تحت تقریب میں وظائف دیئے گئے۔ سکالرشپ لینے والی خواتین میں دو کا تعلق پاکستان سے ہے، زنیب عزیز اور عائدہ حامد پاکستان کی شہری ہیں۔ تیسری سکالر سوہا البنا کا تعلق فلسطین سے ہے۔ ملالہ یوسفزئی نے حال ہی میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے لیڈی مارگریٹ ہال (LMH) میں اپنے آکسفورڈ پاکستان پروگرام (OPP) سکالرشپ سے مستفید ہونے والی طالبات سے ملاقات کی۔ اس سال، تین قابل خواتین—پاکستان کی زینب عزیز اور عائدہ حامد، اور فلسطین کی سوہا البنا نے سکالرشپ کے ذریعے آکسفورڈ میں گریجویٹ ڈگری حاصل کرنے کا موقع حاصل کیا ہے۔ ملالہ یوسفزئی نے ان سکالرز کے ساتھ نجی نشست میں ان سے مختلف موضوعات پر گفتگو کی، جس کے بعد پاکستانی طلبہ کی کمیونٹی کے دیگر ارکان اور معزز مہمانوں کے ساتھ ایک استقبالیہ تقریب میں شرکت کی۔ مہمانوں میں LMH کے پرنسپل اسٹیفن بلائتھ، آکسفورڈ کی وائس چانسلر آئرین ٹریسی، اور OPP کے ڈونرز سلمان رضا اور حمید اسماعیل شامل تھے۔
3 خواتین کیلئے ملالہ وظائف‘ افغان خواتین کے حصول علم پر پابندی افسوسناک: یوسفزئی
Dec 06, 2024