
کھیڑا: بھارتی ریاست گجرات کے کھیڑا ضلع کے گاؤں میں مسلمانوں نے آج گجرات اسمبلی انتخابات کیلئے ووٹنگ کا بائیکاٹ کردیا ہے جس کی وجہ مسلم نوجوان پر سرِ عام تشدد ہے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق گجرات اسمبلی انتخابات کیلئے ووٹنگ کا بائیکاٹ گجراتی ضلع کھیڑا کے اندھیلہ گاؤں میں کیا جارہا ہے۔ یہ وہی گاؤں ہے جہاں اکتوبر میں نوراتری گربا پروگرام میں پتھر پھینکنے کے بے بنیاد الزام میں کچھ مسلمان نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد ہوا۔مسلمان نوجوانوں کو کھمبے سے باندھ کر مارپیٹ کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس نے کھیڑا ضلعے میں کچھ مسلمانوں کو گرفتار کیا، باندھا اور لاٹھیوں سے مار پیٹ کی۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ملک بھر میں مسلمان اقلیت نے واقعے پر کھل کر احتجاج کیا۔وائرل ویڈیو میں سادہ لباس پولیس اہلکار نوجوانوں کو پیٹتے ہیں جس سے وہاں موجود مجمع خوش نظر آتا ہے۔ مبینہ طور پر مسلمانوں سے کہا گیا کہ عوام سے معافی مانگیں۔ حیرت انگیز طور پر واقعے کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی تاحال کوئی رپورٹ جاری نہیں کرسکی۔بھارت بھر میں معاملے پر شدید ردِ عمل اور غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔ ضلعی حکام نے حقائق کی تصدیق کا بہانہ بنایا تاہم کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ ایس پی او وی آر واجپائی کا کہنا تھا کہ سرپنچ نے 3اکتوبر کو گربا پروگرام کیا جس کے آغاز پر ہی مسلمانوں نے خواتین کو روک دیا۔
سینئر پولیس افسر وی آر واجپائی نے کہا کہ خواتین کو روکنے کے بعد پتھراؤ کا آغاز ہوا۔ خواتین اور مرد زخمی ہوئے۔ مقدمہ درج ہوا اور 13افراد گرفتار بھی ہوئے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ سرِ عام لوگوں کو مارا پیٹا کیوں گیا؟ تو انہوں نے کہا کہ ویڈیو سچی ہے یا جھوٹی، اس پر تحقیقات کر رہے ہیں۔