پنجاب میں ماحولیاتی آلودگی سے مسائل بڑھ رہے ہیں:کاشف انور
لاہور(کامرس رپورٹر )فصلوں کی باقیات کو جلانا، گاڑیوں سے پیدا ہونے والی آلودگی، صنعتی اخراج، ذرات اور دھند پیدا کرنے والے میٹرولوجک عناصرسموگ کی بنیادی وجوہات ہیں، ۔ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری، سمیعہ سلیم و دیگر ماہرین نے لاہور چیمبر میں آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ سموگ کا مسئلہ سنگین تر ہوتا جارہا ہے۔، پنجاب میں ماحولیاتی آلودگی کے مسائل بڑھ رہے ہیںجن میں گاڑیوں کی بڑھتی تعداد، شہروں کی طرف آنے کے رحجان اور بجلی پیدا کرنے کے طریقہ کاروں نے کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ماحولیاتی انڈیکس کو بہتر بنانے اور سموگ پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تحفظ ماحولیات کو اس اہم مسئلے سے نمٹنے کے لیے قومی و بین الاقوامی ماہرین کی رہنمائی میں اس اہم پالیسی اور ایکشن پلان پر فوری عمل درآمد کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں فضائی آلوگی میں صنعت کا حصہ تئیس فیصد سے زائد نہیں ہے، دیگر عوامل پر توجہ دی جائے جو ماحولیاتی آلودگی بڑھانے میں زیادہ کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ اور لاہور ہائی کورٹ ، واٹر کمیشن اور ای پی ڈی کے احکامات پر پوری طرح عمل درآمد یقینی بنارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو سکربرز کی تنصیب یا انہیں مکمل طور پر فعال کرنے جیسے مسائل درپیش ہیں۔ انوائرمنٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے عہدیداران نے ایک پریزنٹیشن کے ذریعے بتایا کہ 30 جون کے اعداد و شمار کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ موٹر کاروں نے فضائی آلودگی میں 9.91%، موٹر سائیکلو نے82.25%، ٹرک 0.42%، ڈیلیوری وین1.42%، بسیں 0.54%، آٹو رکشہ2.90%، ٹریکٹر اور دیگر وہیکلز نے 2.56% نے حصہ لیا۔لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد ڈویڑن سموگ کے مسئلے سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 31 اکتوبر سے 28 نومبر کے درمیان سگیاں ایریا، ٹھوکر نیاز بیگ اور راوی ٹول پلازہ موٹر ویز سے لاہور میں داخل ہونے والی گاڑیوں سمیت 2173 کے قریب وہیکلز کا معائنہ کیا گیا۔ ان میں سے 1477 کو اخراج پر جرمانے موصول ہوئے۔EPD نے شہر کے AQI پر چوبیس گھنٹے نظر رکھنے کے لیے ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے۔ پی آئی ٹی بی نے سموگ والے علاقوں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کی ریئل ٹائم اپ لوڈنگ کے لیے بھی ایک ایپلی کیشن بنائی ہے۔