کوئی کام بغیر رشوت کے نہیں کیاجارہا ،ملازمین من مانی کرنے میں آزاد ہیں، شہری اذیت میں مبتلا
حیدرآباد(بیورو رپورٹ) ڈسٹرکٹ اکا¶نٹ آفیسر حیدرآباد (ٹریژری) میں رشوت کا بازار گرم ‘ کوئی کام بغیر رشوت کے نہیں کیاجارہا ،ملازمین من مانی کرنے میں آزاد ہیں ڈسٹرکٹ اکا¶نٹ آفیسر انکے آگے بے بس دکھائی دیتے ہیں سندھ کے دیگر اضلاع سے ملازمین کے ڈسٹرکٹ اکا¶نٹ آفس حیدرآباد تبادلے کردیئے گئے ہیں جبکہ سینئر اور فرض شناس ملازمین کو اندرون سندھ تبادلہ کردیا گیاہے ان کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ میرٹ کی بنیاد پر کام تسلی بخش طریقے اور قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کررہے تھے لیکن یہ افسران کو قبول نہیں تھا پرانے ملازمین ( جو دے اسکا بھی بھلا جو نہ دے اسکا بھی بھلا) کے فلسفے پر گامزن تھے جبکہ نئے آنے والے اند رون سندھ کے ملازمین ہر قانونی و جائز کام میں رکاوٹیں ڈال کر طویل انتظار کے بعد من مانی رشوت وصول کررہے ہیں جی پی فنڈ کی سلپ حاصل کرنی ہو یا جی پی فنڈ واجبات کی ادائیگی کے بلوں پر اور ایل پی آر چھٹیوں پر بھی بھاری رشوت وصول کی جارہی ہے،آڈیٹر حضرات اثر رسوخ کی بنیاد پر کئی کئی محکموں کے چارج اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں جبکہ ڈیوٹی پر وہ اکثر تاخیر سے آتے ہیں کام کے لئے انہوںنے غیر سرکاری افراد رکھے ہوئے ہیں،جس سے ڈسٹرکٹ اکا¶نٹ آفس کا نظام تباہی کے دہانے پر ہے اور کوئی چیز چھپی ہوئی نہیں ہے،جبکہ اسٹامپ وینڈر کے معاملے پر حکومت کی جانب سے مثبت اقدام اٹھایا گیا تھا کہ وہ بینک سے جاری کیا جائے گا،لیکن ڈسٹرکٹ اکا¶نٹ آفس کے رشوت خور افسران و ملازمین اب چالان پر رشوت وصول کررہے ہیں جس سے ہر خاص وعام اور سرکاری محکموں کے ملازمین میں انتہائی مشکل حالات ہیں لہذا فوری طور پر دسٹرکٹ اکا¶نٹ آفس حیدرآباد کو رشوت خور افسران و ملازمین سے پاک کیاجائے تاکہ غریب ملازمین اپنے مسائل کے حل میں اطمینان حاصل کریں۔
ڈسٹرکٹ اکاﺅنٹ