Waqt News
Tuesday | February 07, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • وزیراعظم نے وکی پیڈیا پر سے پابندی فوری ہٹانے کی ہدایت کردی
  • ترکیہ میں زلزلے سے بے گھر لوگوں پر ایک اور قدرتی آفت ،موسلادھار بارش اور برفباری کاسلسلہ جاری
  • مسلسل نظربندی کیخلاف ایرانی فلمساز نے جیل میں بھوک ہڑتال شروع کردی
  • پرویز مشرف کی میت لے کر خصوصی طیارہ کراچی پہنچ گیا
  • پرویز مشرف کی میت دبئی سے پاکستان روانگی میں مزید تاخیر ہوگئی

’’انسان ‘‘ سے انسانیت تک

Dec 06, 2022 9:06 AM, December 06, 2022
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
’’انسان ‘‘ سے انسانیت تک

ٹی وی ابھی نہیں آیا تھا رات پروگراموں کی جگہ کہانی سننے کا معمول تھا بہت چھوٹے تھے اس طرح کی کہانیاں اک سی چڑیا اک سی چڑا ، چڑیا چڑے کی کہانی جس میں دونوں مل کر کھچڑی پکاتے کوئی دانہ لاتا تو کوئی دال کوئی لکڑی اور کھچڑی پکتی۔چڑیا کسی بہانے چڑے کو بھیج دیتی ہے اور ساری کچھڑی پر خود ہاتھ صاف کر جاتی ہے پھر کیا خوب لڑائی ہوتی اور چڑیا کی درگت بنتی ۔ اس وقت سن کر صرف مزہ آتا لیکن مقصداب سمجھ آیا کہ چڑیا ایک چالاک بے وفا بیوی تھی۔روزانہ اسی طرح کے موضوعات پر کہانیاں سنتے اور دیر تک اس کے منظر میں کھوئے مزے لیتے رہتے ۔ کہانی سنانے والے کو کبھی کبھار کہانی نہ یاد ہوتی تو ویسے ہی مزہ پیدا کرنے کیلئے یوں بھی آغاز کرتا ’’ایک تھا با دشاہ تیرا میرا خدا بادشاہ بات ختم ‘‘کیونکہ کہانی کو بات بھی کہاجاتا تھا بچے اصرار کرتے کہ بات سنائو تو ’’رات گئی بات گئی‘‘ کہہ کر ٹر خانے کی کوشش کی جاتی مگر کہانی سنا کر ہی جان چھوٹتی۔

وزیراعظم نے وکی پیڈیا پر سے پابندی فوری ہٹانے کی ہدایت کردی

کہانی سنانے والے دو تین طرح کے تھے ایک والدین جو دودھ کا گلاس مکمل ختم کرنے کی شرط پر کہانی سناتے امی کے علاوہ دادا یا دادی اماں کی کہانیاں بھی مزہ تو دیتیں چونکہ ان کی کوشش نصیحت کے تڑکے کے ساتھ سچی کہانی ہوتی بلکہ ان کی نسبت وہ کہانیاں جو نوکر، نوکرانیاں ماسی، چاچا سناتے وہ بے حد مزے دار ہوتیں۔ کبھی کبھی خوب خوفزدہ کبھی پریشان تو کبھی ہنساہنسا کر لوٹ پوٹ کر دیتیں۔جا دو گروں ، جنوں، پریوں، بادشاہوں، شہزادوں کی کہانیاں مثلاً شہزادے کو حکم ہوتا ہے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا ورنہ پتھر کے ہو جائو گے وغیر ہ وغیرہ۔پھر کہانیوں کی وکھری قسم گرامر وغیرہ کی کتابوں میں پڑھنے اور یاد کرنے کو ملتیں۔ اُردو کہانیاں شروع میں تو کچھ مزہ دیتیں لیکن جب یاد کرنی پڑتیں تو مزہ کر کرا کر دیتیں۔ لیکن انگلش کہانیاں تھر سٹی کرو، گرڈی ڈاگ وغیرہ تو اس لیے بھی بری لگتی کہ رٹ کر یاد نہ کرنے پر ڈنڈے بھی کھانے پڑتے ۔ یہ سارا دور ایک اچھے بھلے مانس شریف انسان نجم رضوی کی کتاب ’’ انسان‘‘ پڑھنے اور اس پر لکھنے پر یاد آگیا۔

ترکیہ میں زلزلے سے بے گھر لوگوں پر ایک اور قدرتی آفت ،موسلادھار بارش اور برفباری کاسلسلہ جاری

کہانیوں کے ساتھ ساتھ کبھی کبھی لطیفوں اور پہیلیوں کی محفل بھی جمتی تو کیوں نہ ایک لطیفہ ہی ہو جائے۔ ایک ہشیار چالاک خانصاحب اور سنجیدہ مخلص دوست مل کر کھانا کھانے بیٹھے کھانے میں گوشت تھا خانصاحب کو محسوس ہوا شائد بوٹیاں تھوڑی ہیں انہوں نے ساتھی سے پوچھا تمہارے والد کیسے فوت ہوئے؟ تاکہ باتوں میں لگایا جائے پھر کیا تھا انہوں نے تفصیل بتانا شروع کی میرے والد کو بخار ہوا ڈاکٹر کے پاس لیکر گئے انہوں نے چیک کیا اور دوائی لکھ دی اور ٹیسٹ لکھ دئیے۔ اتنی رقم ٹیسٹوں پر لگ گئی پھر بھی بخار نہ اُترا۔ کسی نے کسی حکیم کا بتایا ۔ انہوں نے بھی پلندہ دوائوں کا تھما دیا اور اپنی جیب گرم کی اور بس ہمیں شک پڑ گیا کہ جادو ٹونے کا اثر ہے۔ کئی بابوں، پیروں فقیروں کے پاس گھومتے رہے بخار تھا کہ بڑھتا جا رہا تھا جوں جوں دوا کی وغیرہ وغیرہ فوت ہونے تک کی تفصیلات بتاتے بتاتے خانصاحب بوٹیوں کا صفایا کر رہے تھے کہ ان صاحب کو محسوس ہوا کہ میرے ساتھ ہا تھ ہو رہا ہے انہوں نے خانصاحب کو باتوں میں لگانے کیلئے پوچھا آپ کے والد کیسے فوت ہوئے۔ خانصاحب نے جواب دیا ’’ پیٹ میں درد ہوا مر گیا‘‘نجم رضوی کی کہانیاں اوپر بیان کر دہ دادی ، نانی ،امی ، ابو کی کہانیوں کی طرح سبق آموز ہیں اور مزے دار بھی ان میں اگرچہ وہ مزہ تو نہیں جو چاچے ماسی کی کہانیوں سے ملتا تھا لیکن سوچیں تو اپنے بزرگوں دادی وغیرہ کی کہانیاں آج بھی یاد ہیں اور قدم قدم پر رہنمائی کرتیں ہیں اب خانصاحب کی عملی زندگی کے اُتار چڑھائو میں وہی حالات پیش آتے ہیں تو ان کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے جبکہ چاچے ماسی کی کہانیںذہن سے ایسے اُتریں جیسے سنی ہی نہیں تھیں حالانکہ اس وقت بڑا مزہ دیتی تھیں لیکن وہ وقتی مزہ تھا۔

مسلسل نظربندی کیخلاف ایرانی فلمساز نے جیل میں بھوک ہڑتال شروع کردی

دراصل نجم رضوی صاحب ادب برائے ادب کے قائل نظر نہیں آتے ہیں امی ابو والی کہانیوں کی طرح سے ادب برائے زندگی کی وہ خوبصورت کتاب ہے جو ففتھ جنریشن وار کے اس عہد میں نظریاتی اساس پر اپنی اخلاقی عملی معاشرتی روایات و اقدر و کردار کے محافظ و مجاہد کے طور پر پیش کرتی ہے نجم رضوی صاحب مبلغ ہیں۔ سچائی ، دیانتداری ، رواداری کے وہ علمائے سو کی طرح سنوارے کے نام پر بگاڑ نہیں پیدا کرتے بلکہ بگاڑ پیش کر کے معاملات سنوارتے ہیں وہ خود لیکچر نہیں دیتے بلکہ پندو نصائخ کا کام ڈپٹی نذیر بن کر داروں سے اخذ کرواتے ہیں۔ نجم رضوی ایک ایسا ہی سماجی رہنما ہے جو حقوق العباد کا پرچار کرتا ہے اس کی کہانیاں اصلاح معاشرے میں اپنا بہت بڑاحصہ ڈال رہی ہیں یہ انہیں کاکمال ہے کہ محبت بھری رومانوی کہانی میں بھی چادر و چاردیواری کا تحفظ ملتا ہے علامتوں کا استعمال اس خوبصورت انداز سے کرتے ہیں کہ بعض اوقات پوری کی پوری کہانی علامت بن جاتی ہے منظر کشی کے لئے وہ اس لطیفہ کی طرح جو پٹھان اور اس کے ساتھی کا سنایا ’’پیٹ میں درد ہوا اور مر گیا‘‘ کہہ کر جان نہیں چھڑواتے بلکہ شروع سے آخر تک حالات و واقعات کو اس انداز سے بیان کرتے ہیں اور تحریر کی سادگی و سلاست اور تاثیر سے قاری میں ایسا تجسس پیدا کرتے ہیں کہ وہ کہانی ختم کر کے اگلی کہانی پڑھنے پر مجبور ہوتا ہے ۔ کتاب نجم رضوی صاحب کی طرح خوبصورت ہے اصل کمال یہ ہے کہ ظاہر ہی نہیں باطن بھی خوبصورت ہے بلکہ دوسروں کے باطن کو بھی سنوارتی ہے یوں ان کی کتاب ’’انسان ‘‘ پوری انسانیت کا درس بن جاتی ہے۔

پرویز مشرف کی میت لے کر خصوصی طیارہ کراچی پہنچ گیا

(الحمرا میں نجم رضوی کی کتاب ’’انسان‘‘ کی تقریب رونمائی میں پڑھاگیا مضمون ہذاکا انداز، تحریر نجم رضوی صاحب والا ہے۔)

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • پرویز مشرف کی یادیں اور باتیں 

    Feb 06, 2023
  • رشتے کا انتخاب اور دیانتداری کا عنصر

    Feb 05, 2023
  • سابق صدر پرویز مشرف انتقال کر گئے

    Feb 05, 2023 | 11:01
  • سعودیہ کے بعد امارات نے بھی افغانستان میں سفارتخانہ بند ...

    Feb 06, 2023 | 10:59
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • وزیراعظم نے وکی پیڈیا پر سے پابندی فوری ہٹانے کی ہدایت کردی

    Feb 06, 2023 | 23:52
  • ترکیہ میں زلزلے سے بے گھر لوگوں پر ایک اور قدرتی آفت ...

    Feb 06, 2023 | 22:56
  • مسلسل نظربندی کیخلاف ایرانی فلمساز نے جیل میں بھوک ہڑتال ...

    Feb 06, 2023 | 22:42
  • پرویز مشرف کی میت لے کر خصوصی طیارہ کراچی پہنچ گیا

    Feb 06, 2023 | 22:32
  • پرویز مشرف کی میت دبئی سے پاکستان روانگی میں مزید تاخیر ...

    Feb 06, 2023 | 22:21
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • پرویز مشرف کی یادیں اور باتیں 

    Feb 06, 2023
  • اقوام متحدہ کا کردار اور مسئلہ کشمیر

    Feb 05, 2023
  • یوم یکجہتی کشمیر، کبھی تو مظلوم کی سنی جائے!!!!!

    Feb 05, 2023
  • رشتے کا انتخاب اور دیانتداری کا عنصر

    Feb 05, 2023
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات!!!!!

    Feb 03, 2023
  • 1

    جیل بھرو تحریک کی بجائے ملک سنبھالو تحریک چلائیں

  • 2

    جنرل پرویز مشرف کا انتقال

  • 3

    بھارت کا جعلی آپریشن بے نقاب

  • 4

    اقوام متحدہ سے عملیت پسندی کا متقاضی آج کا یوم یکجہتیٔ کشمیر 

  • 5

    وزیر اعظم کی مجوزہ اے پی سی اور قومی مفاد کے تقاضے 

  • 1

     پیر ، 14 رجب المرجب1444ھ،6 فروری 2023ء

  • 2

    ہفتہ ، 12 رجب المرجب1444ھ، 4 فروری 2023ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • زوال کا عروج

    Feb 06, 2023
  • بھارت ایک قبضہ مافیا

    Feb 06, 2023
  • مشکلیں اور آساں ؟

    Feb 06, 2023
  • بڑے نصیبوں والے عمران خان

    Feb 06, 2023
  • کڑوی گولیاں

    Feb 06, 2023
  • عوام کی باری کب آئے گی۔۔۔؟

    Feb 06, 2023
  • آئی ایم ایف کی نئی شرائط

    Feb 06, 2023
  • تہمت لگا کے ماں پہ جو دشمن سے داد لے ایسے سخن فروش ...

    Feb 06, 2023
  • دہشت گردی کے پیچھے بیرونی ہاتھ

    Feb 06, 2023
  • امریکہ میں اسلام کی نشرو اشاعت

    Feb 06, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

     عفووحلم کے پیکر(۳)

  • 2

    عفووحلم کے پیکر(۲)

  • 3

     عفووحلم کے پیکر(۱)

  • 1

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    مسلم کنونشن دہلی 17 اپریل 1946

  • 1

    ارمغان حجاز

  • 2

    ماخوذ از

  • 3

    مضمون اقبال کا سیاسی تفکر

  • 4

    بالِ جبریل

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group