شریف برادران کی واپسی میں تاخیر ہوگی، شیخ رشید: فریٹ ٹرینوں کے کرائے 10 فیصد کم
لاہور (سٹاف رپورٹر) شیخ رشید نے فریٹ ٹرینوں کے کرائے میں دس فیصد کمی کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ چودہ دسمبر سے لاہور واہگہ شٹل ٹرین چلائی جائے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج رات سے فریٹ ٹرینوں کا کرایہ دس فیصد کم کر رہے ہیں۔ ریلوے میں بغیر ٹکٹ سفر کا خاتمہ کریں گے۔ انہوں نے کہا شریف برادران کی واپسی میں تاخیر ہو گی۔ اگر مجرم نواز شریف باہر جا سکتا ہے تو ملزم آصف زرداری کو بھی حق حاصل ہے۔ فضل الرحمان تین سال بعد والے دسمبر کی بات کر رہے ہیں۔ جس کو شوق ہے عدم اعتماد لے آئے۔ ریلوے خسارے کو تین سال میں ختم کردیں گے۔ جب کہ 14 دسبمر کو واہگہ بارڈر جلوموڑ ٹرین شروع کررہے ہیں۔ شہبازشریف جب سچ بولیں گے ان کی سیاست ختم ہوجائے گی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع طے شدہ مسئلہ ہے اور توسیع سادہ اکثریت سے ہوگی۔ 2 دفعہ الیکشن کمشنر کو متفقہ طور پر بنایا گیا لیکن اپوزیشن نے نتائج تسلیم نہیں کیے جب کہ پارلیمنٹ کے فیصلے عدالتیں کرنے لگ گئیں تو وہ دن بھی آئے گا پارلیمنٹ کے فیصلے صرف عدالتیں ہی کریں گی۔ چیئرمین سینٹ کے لیے یہ ان ہاؤس تبدیلی نہیں لا سکے، وزیراعظم کے لیے تبدیلی کیسے لائیں گے۔ جب کہ فضل الرحمان دسمبر کی بات کرتے ہیں وہ ساتھ میں سال بھی بتائیں۔ پارلیمنٹ کے فیصلے عدالتوں میں نہیں ہونے چاہئیں۔ لیکن وہ دن بھی آئے گا جب عدالتیں ہی اس پارلیمنٹ کے فیصلے کریں گی۔ وزیر اعظم پاکستان ایم ایل ون میں تاریخی کام کررہے ہیں اور اس تاریخی کام سے پاکستان ریلوے ملک کی اکانومی میں ایک تاریخی کردار ادا کرے گی۔ کراچی سے پشاورتک ایم ایل ون کے تحت1872کلومیٹر کا یہ ٹریک بغیر کسی پھاٹک اور بغیر کسی کراسنگ کے بنائے جائیںگئے۔ ان خیالات کا اظہار شیخ رشید احمد نے لاہور ریلوے سٹیشن پر رائل پام کے تعاون سے ریل کوزین ریستوران کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ کوشش کریں گے کہ اچھے چیئرمین اور اچھے آئی جی ریلویز کی تعیناتی سے بغیر ٹکٹ سفر کرنے والوں کا خاتمہ کردیں گے اور خسارے کو 5 سال کی بجائے 3 سال میں ختم کردیں گے۔ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں سے ہے جہاں پسنجر ٹرینیں منافع میں جاتی ہیں۔ ٹرینوں کی پنکچوایلیٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ اس وقت ہماری پنکچوایلیٹی90 فیصد ہے۔ ایم ایل ون کے بعد لاہور سے کراچی کا سفر 6 گھنٹے میں اور راولپنڈی کا سفر 8 گھنٹے میں طے ہوگا۔ اگلے سوموار تک سانحہ تیزگام کے متاثرین تک پیسے پہنچ جائیں گے۔ 15 لاکھ انشورنس کے 5 لاکھ روپے وزیر عظم کی جانب سے اور1 لاکھ روپے میری طرف سے فی کس دیے جائیں گے۔ 25 تاریخ کو فریٹ میں کم کیے گئے کرایوں کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا کیونکہ 25 دسمبر سے ریلوے پر بوجھ بڑھ جاتا ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ 25دسمبر سے فوڈ کورٹ کا افتتاح کرنے جارہے ہیں۔ بعدازاں راولپنڈی اور کراچی میں فوڈ کورٹ بنائیں جائیں گے۔ 14 دسمبر سے لاہور سٹیشن سے واہگہ بارڈر کے درمیان ٹرین کا افتتاح کررہے ہیں۔ صحافیوں کے لیے پہلے دن کا سفر فری ہوگا۔ فیصل آباد کے لیے کوئل ڈیلیوری سسٹم موجود نہیں ہے۔ ہم فیصل آباد کے لیے کوئلہ ڈیلیوری سسٹم کے لیے کنویئر بیلٹ متعارف کروارہے ہیں۔ بعدازاں جیا بگا میں بھی ایسا ہی سسٹم بنایاجائے گا۔ پاکستان ریلوے 7کروڑ مسافروں کو سہولت مہیا کررہا ہے۔ آج کے دن ہم نے ریلوے کی تاریخ میں ریکارڈ 103 ملین روپے ٹکٹوں کے ذریعے اکٹھا کیا ہے پچھلے 72 سال میں فریٹ کے شعبوں میں توجہ نہیں دی گئی۔