Waqt News
Wednesday | January 20, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • پاکستان نے بیلسٹک میزائل کی سطح تک شاہین 3 سطح کا کامیاب پرواز کا تجربہ کیا: آئی ایس پی آر
  • یوٹیوب نے ڈونلڈ ٹرمپ پر عائد پابندی میں توسیع کردی
  • ٹرمپ کا سیاسی کیریئر ختم ہو چکا ہے، ایرانی صدر
  • کورونا کی برطانیہ سے پھیلنے والی نئی قسم کی 60 ممالک میں موجودگی کا انکشاف
  •  کامیاب جوان پروگرام کے تحت 5ارب سے زائد نوجوانوں میں تقسیم کرچکے، عثمان ڈار

’’ناطقہ سربگریباں ہے، اسے کیا کہئیے‘‘

Dec 06, 2019 8:44 AM, December 06, 2019
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
’’ناطقہ سربگریباں ہے، اسے کیا کہئیے‘‘

میں نے گزشتہ کالم میں سول سپرمیسی کا سوال اُٹھایا تو اس حوالے سے کئی احباب کو جنرل مشرف کے خلاف آئین سے غداری کے کیس میں سابق اور موجودہ حکومت کی جانب سے اختیار کئے گئے طرزعمل سے بھی سول سپرمیسی کا معاملہ غتربود ہوتا نظر آیا۔ جناب! آئین پاکستان میں تو سول حکمرانی میں منتخب پارلیمنٹ نے ہی دفعات 245, 244, 243 کے ذریعے سول سپرمیسی کی ضمانت فراہم کی ہے۔ اگر ہمارے منتخب سول حکمران ہی سول سپرمیسی کی پاسداری نہیں کر پا رہے تو اس میں آئین کا کیا قصور ہے اور اس حوالے سے سول حکمرانوں اور پارلیمنٹ کے کرنے کا کام عدلیہ کیوں سرانجام دے ۔ آرمی چیف کے منصب کی توسیع کے کیس میں چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے آئین کی دفعہ 243 کا حوالہ دے کر درحقیقت حکومت اور پارلیمنٹ کو سول سپرمیسی کے تحفظ کیلئے ان کا کردار ہی یاد دلایا تھا۔ آئین کی متعلقہ دفعات میں سول سپرمیسی کس طرح راسخ کی گئی ہے ذرا ملاحظہ فرما لیجئے۔

 اشیاء کی من مانی قیمتیں وصول کرنیوالے ہمدردی کے مستحق نہیں:کمشنر 

دفعہ 243 اور اسکی ذیلی شقوں میں جہاں مسلح افواج کو وفاقی حکومت کی کمان اور کنٹرول میں دیا گیا ہے اور صدر مملکت کو آرمڈ فورسز کی سپریم کمان سونپی گئی ہے وہیں مسلح افواج کے تمام سربراہان کے تقرر کا بھی وزیراعظم کی مشاورت کے ساتھ صدر مملکت ہی کو اختیار دیا گیا ہے۔ پھر آئین کی دفعہ 244 کے تحت مسلح افواج کے سربراہ سے رینکر تک ہر رکن کو حلف اُٹھانے کا پابند کیا گیا ہے جو آئین کے تھرڈ شیڈول میں شامل ہے۔ یہ حلف آرمڈ فورسز سے متقاضی ہوتا ہے کہ وہ آئین میں متعین اپنی ذمہ داریوں کے پابند ہوں گے۔ آئین پاکستان کی پاسداری کریں گے اور خود کو کسی سیاسی سرگرمی میں ملوث نہیںکریں گے۔ اسی طرح آئین کی دفعہ 245 شق ایک کے تحت آرمڈ فورسز وفاقی حکومت کی ہدایات کیمطابق کسی بیرونی جارحیت کے خلاف دفاع پاکستان کی ذمہ داریاں اور اسی طرح دوسری ذمہ داریاں ادا کرینگی جس کیلئے انہیں سول انتظامیہ کی معاونت کیلئے طلب کیا جائیگا جبکہ اس آئینی دفعہ کی شق 2 میں واضح طور پر یہ بتا دیا گیا ہے کہ شق ایک کے تحت وفاقی حکومت کے اُٹھائے گئے کسی اقدام کا کسی بھی عدالت میں سوال نہیں اُٹھایا جائیگا۔ حضور والا! سول سپرمیسی کیلئے اس سے بڑی ضمانت اور کیا ہو سکتی ہے جبکہ آئین کی دفعہ 6سول سپرمیسی پر مہر تصدیق ثبت کرتی ہے جس کے تحت آئین کو توڑنے، سبوتاژ کرنے کا کسی فرد واحد کا اقدام ہی غداری کا جرم نہیں بنایا گیا بلکہ دفعہ 6 کی ذیلی دفعہ 2 کے تحت فرد واحد کے اس اقدام کی معاونت کرنیوالے بھی آئین سے غداری کے جرم کے ہی مرتکب ہوں گے۔

سالانہ  ترقیاتی منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں:ڈی سی حافظ آباد

73ء کے آئین سے پہلے تو کسی ماورائے آئین اقدام کے تحت آئین توڑنے یا لپیٹنے کا جرم سرے سے غداری کا جرم تھا ہی نہیں اس لئے جنرل ایوب خاں ، جنرل یحییٰ خاں اور انکے ساتھیوں کو غداری کے جرم کا مستوجب قرار نہیں دیا جا سکتا مگر 73ء کے آئین میں اس آئین کی خالق پارلیمنٹ نے دفعہ 6 ذیلی دفعہ ایک اور دفعہ 6 ذیلی دفعہ 2 کے تحت آئین کو سبوتاژ کرنا فرد واحد اور اسکے معاونین و متعلقین کیلئے غداری کا جرم بنا دیا جس کی سزا کا بھی اسی آئینی دفعہ میں تعین کر دیا گیا ہے تو سول سپرمیسی کی حفاظت منتخب سول حکمرانوں اور پارلیمنٹ کے ہی دست قدرت میں ہے جسے تسلیم کرانے کی پہلی آزمائش سول سیٹ اپ کیلئے جنرل مشرف کے حوالے سے سامنے آئی۔ میاں نواز شریف اپنے اپوزیشن کے دور میں بلند بانگ دعوے کیا کرتے تھے کہ وہ اقتدار میں آکر جنرل مشرف کو آئین سے غداری کے جرم میں کٹہرے میں لائیں گے اور غداری کے اس جرم کا ارتکاب مشرف نے نوازشریف ہی کی حکومت کی بساط لپیٹ کر آئین پاکستان کو معطل کرنے والے اپنے 12 اکتوبر 1999ء والے اقدام کی بنیاد پر کیا تھا۔ مشرف کا 3 نومبر 2007ء کو ملک میں ایمرجنسی اور پی سی او نافذ کرنیوالا اقدام تو بنیادی طورپر عدلیہ کے خلاف تھا جسکے نتیجے میں چیف جسٹس افتخار چودھری سمیت سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے تمام جج اپنے مناصب سے فارغ ہو گئے تھے اور پھر جنہوں نے پی سی او کے تحت حلف اُٹھانا قبول کر لیا تھا وہ دوبارہ عدالتی مناصب پر فائز ہوگئے تھے۔

 عمر ان خا ن لٹیروں کے احتساب کیلئے پرعزم ہیں: شکیلہ سلیم رانا

اس حوالے سے سول سپرمیسی کیلئے گیند مکمل طور پر میاں نوازشریف کی 2013ء کو قائم ہونے والی حکومت کی کورٹ میں آگئی تھی جن سے آئین کی دفعہ 6 اس امر کی متقاضی تھی کہ وہ اپنے اپوزیشن لیڈر والے اعلانات کی پاسداری کرتے ہوئے مشرف کو انکے 12 اکتوبر 1999ء والے ماورائے آئین اقدام کے تحت کٹہرے میں لائیں مگر وہ اپنے اقتدار کے پہلے ایک سال تک شش و پنج میں ہی پڑے رہے اور جب انہوں نے مشرف کے خلاف آئین کی دفعہ 6 کے تحت ریفرنس دائر کرایا تو انکے 12۔ اکتوبر 1999ء والے اقدام کے بجائے یہ کہہ کر انکے 3 نومبر 2007ء والے اقدام کو انکے غداری کے جرم کا جواز بنایا کہ وہ ان سے ذاتی انتقام نہیں لینا چاہتے کیونکہ مشرف کا 12۔ اکتوبر کا اقدام ان کیخلاف تھا۔ جب مشرف کیخلاف انکے 3۔ نومبر 2007ء والے اقدام کی بنیاد پر ریفرنس دائر ہوا تو چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اسی جواز کے تحت خود اس کی سماعت سے گریز کیا کہ ان کا 3۔ نومبر 2007ء کا اقدام عدلیہ کے خلاف تھا اس لئے وہ بھی ان سے ذاتی انتقام نہیں لینا چاہتے۔ حضور! اس کیس میں مقصد ذاتی انتقام نہیں‘ آئین کی پاسداری و عملداری اور سول سپرمیسی تسلیم کرانے کا تھا۔ یقیناً مشرف کے خلاف ان کے 3۔ نومبر 2007ء کے اقدام کی بنیاد پر دفعہ 6 کے تحت دائر کیا گیا کیس ایک کمزور کیس تھا مگر اس کیس میں بھی ہر سطح پر مفاہمت ہوتی رہی جس کا نتیجہ یہ برآمد ہوا کہ مشرف قانون و آئین اور انصاف کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ملک سے باہر جانے میں کامیاب ہو گئے اور سول سپرمیسی اپنی جبینِ نیاز سے بس خجالت کے قطرے ہی اُتارتی رہ گئی۔

گوجرانوالہ:   بازاروں ،دکانوں پرمضر صحت اشیا ء کا دھندا دھڑلے سے جاری

جناب! اس مشرف کیس کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے وزیراعظم عمران خان کے بیانات بھی ہماری تاریخ کے اوراق میں محفوظ ہیں جو گاہے بگاہے سوشل میڈیا پر اجاگر ہوتے رہتے ہیں مگر جب غداری کیس کی سماعت کرنیوالی خصوصی عدالت کی جانب سے کیس کے فیصلہ کی تاریخ متعین ہوئی تو سول سپرمیسی کی ضامن موجودہ حکومت کی جانب سے بھی اسکی وزارت داخلہ کے ذریعے اس کیس کا فیصلہ رکوانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا گیا جس کے باعث فیصلہ صادر ہونے کی نوبت تو نہیں آئی مگر متعلقہ خصوصی عدالت نے یہ کہہ کر اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکام کی تعمیل سے معذرت کر لی کہ ہم صرف سپریم کورٹ کے احکام کے پابند ہیں۔ حضور والا! سپریم کورٹ تو سول سپرمیسی کے ساتھ کھڑی ہے مگر کیا سول سپرمیسی والے بھی اپنے پائوں کھڑے ہیں؟

 عمران خان کی حکمت عملی سے اپوزیشن کے خواب چکنا چور ہو گئے:  ارقم خان

اس کیلئے حکومت کابینہ سے مشاورت کر رہی ہے جس کے ارکان میں سے ایک مشرف کو قوم کا محسن قرار دے چکے ہیں اور انکے خلاف غداری کا کیس بنانے والوں کے خلاف آئین کی دفعہ 4 کے تحت کارروائی کا تقاضا کر رہے ہیں۔ دوسرے رکن غداری کیس پرآج بھی مشرف کے وکیل ہیں اور تیسرے رکن آرمی چیف کے منصب کی توسیع کی ڈن ڈن ڈن کہہ کر ڈنکے کی چوٹ پر تائید کر رہے ہیں۔

اب لاہور ہائیکورٹ نے مشرف کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر مشرف کیخلاف غداری کے کیس کا اسی جواز کے تحت سوال اٹھا دیا ہے کہ یہ کیس تو انکے -3 نومبر 2007ء کے اقدام کیخلاف دائر ہوا ہے۔ اس میں ان سے آئین کو توڑنے کا جرم کہاں سرزد ہوا ہے۔ پھر جناب اب بھگتیں اور قوم کو بتائیں کہ مشرف پر غداری کے جرم کے اطلاق کیلئے سول سپرمیسی والوں کو کن حالات نے انکے -12 اکتوبر 1999ء والے اقدام کے خلاف مقدمہ دائر کرنے سے روکا تھا۔ آج تو غداری کیس میں حکومت خود عدلیہ کے روبرو مشرف کا دفاع کر رہی ہے چاہے یہ بالواسطہ ہی سہی۔ ایسے حالات میں ہم سول سپرمیسی کے سہانے خواب کہاں تک اور کس بنیاد پر دیکھتے رہیں۔ ناطقہ سربگریباں ہے، اسے کیا کہئیے۔

٭…٭…٭

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

سعید آسی


مشہور ٖخبریں
  • ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

    Jan 11, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

    Jan 15, 2021
متعلقہ خبریں
  • کیا صرف فیس ماسک کرونا وائرس سے بچانے کے لیے کافی ہے؟

    Dec 24, 2020 | 17:57
  • کیا کرونا وائرس مچھروں سے منتقل ہوسکتا ہے؟

    Jul 30, 2020 | 10:55
  • کیا آپ کو 2 بار کورونا وائرس ہو سکتا ہے؟

    Jul 29, 2020 | 14:54
  • کیا گھر میں کرونا وائرس لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ ہے؟ نئی تحقیق

    Jul 23, 2020 | 15:56
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • پاکستان نے بیلسٹک میزائل کی سطح تک شاہین 3 سطح کا کامیاب ...

    Jan 20, 2021 | 18:08
  • یوٹیوب نے ڈونلڈ ٹرمپ پر عائد پابندی میں توسیع کردی

    Jan 20, 2021 | 18:05
  • ٹرمپ کا سیاسی کیریئر ختم ہو چکا ہے، ایرانی صدر

    Jan 20, 2021 | 18:01
  • کورونا کی برطانیہ سے پھیلنے والی نئی قسم کی 60 ممالک میں ...

    Jan 20, 2021 | 17:54
  • 350 ملین افراد کو خوراک کی کمی کا سامناہے ، اقوام متحدہ

    Jan 20, 2021 | 17:34
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • ذوالقرنین خان کی برطرفی بے معنی!!!!!

    Jan 20, 2021
  • ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

    Jan 20, 2021
  • باجوہ ڈاکٹرائن کی بڑی کامیابی، افواجِ پاکستان ...

    Jan 19, 2021
  • ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

    Jan 19, 2021
  • رونا ہے کیوں برپا، چینی ساٹھ روپے لیکن کیسے اور ...

    Jan 18, 2021
  • 1

    دنیا بھارت کو مودی کی بدمعاش ریاست بننے سے بزور روکے

  • 2

    براڈ شیٹ معاملہ ، شفاف تحقیقات کی ضرورت 

  • 3

    ہر شہری  کو صاف پانی کی فراہمی  حکومت کی ذمہ داری 

  • 4

    پاک فوج ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے‘ ٹاپ ٹین میں شامل ہونا قوم ...

  • 5

    احتجاج جمہوری حق ہے لیکن …

  • 1

    بدھ ‘  6؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  20؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    منگل  ‘  5؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  19؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    پیر  ‘  4؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  18؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    اتوار  ‘  3؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  17؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    ہفتہ ‘  2؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  16؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • نواز کھوکھر،تاجی کھوکھر اور مصطفی کھوکھر 

    Jan 20, 2021
  • فارن فنڈنگ کیس کے سیاسی اثرات

    Jan 20, 2021
  • وقت کے فرعونوں سے ایک ہی سوال

    Jan 20, 2021
  • دنیا کے بدلتے حالات اور ہم ۔۔۔!!   

    Jan 20, 2021
  • پی آئی اے،1955 تا 2021ء 

    Jan 20, 2021
  • قوم کو ایک قائد چاہیے

    Jan 20, 2021
  • ملکی اور عالمی نظام

    Jan 20, 2021
  • ’’شاعری بھی کام ہے آتش مربع ساز کا‘‘

    Jan 20, 2021
  • مہنگائی …!حکومت ، اپوزیشن اور چودھری برادران 

    Jan 20, 2021
  • خطہ پوٹھوہار کی مثالی شخصیت ملک وزیرمحمد

    Jan 20, 2021
  • 1

    بخل سے بچیں‘ ضرورت مندوں کا خیال رکھیں

  • 2

    گوجرانوالہ جوڈیشل کالونی میں انڈر پاس یا فلائی اوور تعمیر کیا جائے 

  • 3

    کیسی جمہوریت؟

  • 4

    موٹروے حکام کی توجہ کیلئے

  • 5

    وفا قی وزیر دا خلہ لا پتہ لخت جگر کی تلا ش میں مد د دیں

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    جذبہء محبت

  • 2

    صحبتِ صالحہ کے نتائج

  • 3

    صبر 

  • 4

    خدادادقوت

  • 5

    طیب وطاہر وجود

  • 1

    ثقافت

  • 2

    دنیا 

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    اعتبار

  • 5

    واشگاف الفاظ

  • 1

    انقلاب

  • 2

    اسلام 

  • 3

    فرمودہ اقبال

  • 4

    پیغام

  • 5

    ارمغانِ حجاز

منتخب
  • 1

    دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

  • 2

    ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

  • 3

    ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

  • 4

    براڈ شیٹ جھوٹ اور لالچ 

  • 5

    ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    الیکشن کمیشن نے پی ڈی ایم کی تنقید کو مسترد کردیا

  • 2

    صدر مملکت سے عمران اسماعیل اور سیف اللہ نیازی کی ملاقات،ملک کی مجموعی سیاسی ...

  • 3

    پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس:الیکشن کمیشن نے فیصلے میں تاخیرکی وجوہات بتا دیں

  • 4

    پی ڈی ایم صرف اپنے کھوکھلے بیانیئے کی وجہ سے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہی ...

  • 5

    دوماہ سے لاپتہ علی بابا کمپنی کے بانی جیک ما منظرِعام پر آگئے

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group