پارلیمنٹ کو ’’ریموٹ کنٹرول ‘‘ سے چلانے کا ’’شاخسانہ‘‘ سپیکر کی بے بسی

قومی اسمبلی کے 17ویں سیشن کا پہلا روز ’’ پر سکون‘‘ ماحول میں گز رگیا لیکن ایسا دکھائی دیتا ہے حکومت پارلیمنٹ کی کارروائی خوش اسلوبی سے نہیں چلانا چاہتی پارلیمنٹ کے کسٹوڈین کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ’’ مرنجاں مرنج ‘‘ شخصیت کے مالک ہیں وہ ایوان کی کارروائی پر امن ماحول میں چلانے کیلئے اپوزیشن سے ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں۔حکومت پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کا پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کرنے دے رہی ایسا دکھائی دیتا ہے سپیکر ’’بے بس ‘‘ ہیںاور وہ اپنے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کرا سکتے جس کی وجہ سے قومی اسمبلی کا امن پتاثر ہو رہا ہے۔ بعد ازاں اپوزیشن نے ایوان سے بائیکاٹ کر دیا اور کارروائی چلنے نہ دی ۔بی این پی مینگل نے گرفتار خواتین کو رہا نہ کرنے پر حکومت سے الگ ہونے دھمکی دیدی جس کے بعد ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے آواران میں خواتین کی گرفتاری پر وزیرداخلہ کو آج وضاحت کیلئے طلب کرلیا ۔اپوزیشن کے بائیکاٹ کے بعدپیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل نے کورم کی نشاندہی کردی۔