8ویں سالانہ’’تاجدار ختم نبوتؐ ‘‘کانفرنس
پاکستان مشائخ وعلماء کونسل کے زیراہتمام
رپورٹ :
ایس اے حکیم القادری
پاکستان مشائخ وعلماء کونسل کے زیراہتمام8ویں سالانہ’’تاجدار ختم نبوتؐ ‘‘ کانفرنس مرکزی سیکریٹریٹ آستانہ عالیہ غوثیہ قادرہ کوٹلی پلاٹ شریف نارووال منعقد ہوئی ۔کانفرنس کی صدارت آستانہ عالیہ غوثیہ قادریہ حضرت پیر سید جعفر شاہ ولی گیلانی القادریؒ کوٹلی باجوہ کے سجادہ نشین و مرکزی چیئرمین پاکستان مشائخ وعلماء کونسل پیر سید سیف اللہ خالد گیلانی القادری نے فرمائی جبکہ نقابت کے فرائض صاحبزادہ محمد دلشاد منیر اویسی اور محمد عمران نقیبی نے سر انجام دیئے ۔کانفرنس میں سجادہ نشین علی پورسیداں شریف پیر سید محفوظ الحسنین شاہ شیرازی ،سجادہ نشین مدوکاہلوں پیر سید زاہد حسین گیلانی ،سجادہ نشین توحید آباد شریف پیر سید فرخ شاہ کوہاٹی ،سجادہ نشین چنوں موم پیر سید فدا حسین شاہ زنجانی ،سجادہ نشین گڈگور شریف پیر سید امجد علی شاہ گیلانی ،سجادہ نشین واصفی آستانہ بڈیانہ پیر محمد ظہور واصف ،خلیفہ مجاز چورہ شریف پیر صوفی مظہر حسین نقشبندی ،پیر صوفی منظور علی چوراہی ،خلیفہ مجاز علی پورسیداں شریف پیر حافظ محمد اشرف نقشبندی ،علامہ پروفیسر پیر ظہیر احمد جلالی ،مرکزی سیکرٹری جنرل سجاد احمد حکیم القادری ،پروفیسر نصیر القادری ،مقامی سیاسی رہنماء حافظ ذوالفقار مہیس ،صدر صرافہ ایسوسی ایشن نارووال حافظ محمد عمران بھٹی و دیگر سیاسی و سماجی اور مذہبی شخصیات کے علاوہ عاشقان رسولؐ کی کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔اس موقع پر علماء و مشائخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی آخرالزماں ؐ کی ناموس کی حفاطت ہر مسلمان پر لازم ہے اور ختم نبوت پر کامل یقین ہی کامل ایمان کی نشانی ہے اس کا منکر دائرہ اسلام سے خارج ہے ۔آپؐ کی رسالت و نبوت کا دور قیامت تک باقی رہے گا اور آپؐکی رسالت و نبوت کا آفتاب رہتی دنیا تک اپنی روشنیاں بکھیرتا رہے گا ۔ سجادہ نشین کوٹ مٹھن شریف پیر خوجہ معین الدین محبوب کوریجہ ،سجادہ نشین شرقپور شریف میاں جلیل احمد ،جمعیت علماء پاکستان (نیازی)کے مرکزی صدر پیر سید معصوم حسین نقوی اور پیر محمد وقاص منور مجددی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوتؐ اتحاد امت کیلئے نقطہ وحدت ہے ،نبی کریم ؐ کی محبت و عقیدت ہی ہمارے ایمان کا بنیادی جزو ہے جس کے بغیرایمان ادھورا ہے ۔ عقیدہ ختم نبوتؐ ہماری جان اور بندہ مومن کی پہچان ہے ،دین اسلام کی بنیاد ہے اور دین کی پوری عمارت اس پر کھڑی ہے ۔ختم نبوت پر ایمان ہی کامل ایمان کی نشانی ہے ،آپؐ کالایا ہوا دین ہی ایک مکمل دین ہے جس کی روشن و پاکیزہ تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ پیر سید سیف اللہ خالد گیلانی نے اپنے صدراتی خطبہ میں کہا کہ عقیدہ ختم نبوتؐ ہمارئے ایمان کا سب سے اہم و بنیادی حصہ ہے آپؐ ختم نبوت کا تاج پہن کراس دنیا میں جلوہ فروز ہوئے ،خالق کائنات نے آپؐ کو مختار کل نبی بنا کربھیجا اور قیامت تک آپؐ کی رسالتؐ ہی ایک مکمل دین ہے۔ولی عہد ساہو چک شریف پیر محمد عرفان الٰہی قادری ،پیر اختر رسول قادری اور علامہ برہان الدین عثمانی نے کہا کہ قادیانی مسلمانوں کیلئے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں ۔فتنہ قادیانیت سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ نگر نگر، گلی گلی ،قریہ قریہ ختم نبوتؐ سیمینار ،کانفرنسز کا اہتمام کیا جائے اور نوجوان نسل کوقادیانیوں کی مکاری اور عقیدہ ختم نبوتؐ سے روشناس کروایا جائے ۔ سابق قادیانی مبلغ عرفان محمود برق نے کہا کہ فتنہ قادیانیت برطانیہ حکومت کی پیداوار ہے جو ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت سادہ لوح مسلمانوں کے ایمان کے ساتھ کھیل رہے ہیں یہ فساد پسند عناصر کسی بھی صورت میں رحم کے قابل نہیں۔ ڈاکٹر امجد چشتی ،علامہ عقیل احمد ظہیر نقشبندی اور کرنل(ر)جاوید صفدر کاہلو نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوتؐ کے دفاع کیلئے ہم اپنی جان کا آخری قطرہ تک بہا دیں کے مگر ناموس رسالت ؐ پر کسی بھی قسم کی آنچ نہ ّ آنے دینگے، آج اسلام دشمن قوتیں پوری طاقت کے ساتھ امت مسلمہ کے دلوں سے حب رسولؐ کو ختم کرنے کیلئے کوشاں ہے لیکن وہ اپنے ناپاک عزائم میں کبھی بھی کامیاب نہ ہونگے ۔دشمن لاکھ جتن کرلے غلامان رسولؐ ہر سازش ناکام بنا دیں گے ۔پیر سید خبیب شاہ بخاری،ایم پی اے مولانا غیاث الدین جماعتی نے کہا کہ سرورکائنات ؐ کو خاتم النبین نہ مانے والے مسلمانوں کے دشمن ہیں۔فتنہ قادیانیت کی سرکوبی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔پاکستان کے آئین کے مطابق ختم نبوتؐ کا منکر دین سے خارج اور غیر مسلم ہے۔انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوتؐکے دفاع میں جو قربانیاں ہمارے اسلاف نے دی ہیں تاریخ انھیں کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتی ۔پیر صاحب گولڑہ شریف سید مہر علی شاہ اور محدث علی پوری پیر سید جماعت علی شاہ ؒ سمیت علماء و مشائخ نے مرزا قادیانی کو ہر میدان میں جھوٹا ثابت کیا اور اسے زلت و رسوائی کے سوا کچھ حاصل نہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ عاشقان رسولؐ کیلئے سات ستمبر عید کا دن ہے یہی وہ مبارک دن ہے کہ جس دن قائد اہلسنت الشاہ احمد نورانی صدیقی نے قادیانیوں کو پارلیمنٹ سے اقلیت ،غیر مسلم قرار دلوایا تھا ۔علامہ اللہ دتہ سجن سائیں اورعلامہ حافظ محمد لقمان اویسی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوتؐ ہمارے ایمان کی اساس اور دین کی روح ہے ۔آپؐ کی ختم نبوت کا منکر کافرومرتد ہے ۔انہوں نے کہا کہ محبوب خدا حضرت محمد مصطفیؐ ختم نبوت کا تاج پہن کر اس دینا میں تشریف لائے اور اب قیامت تک کیلئے آپؐ کا دین اور نبوتؐ غالب رہے گی ۔صاحبزادہ سید عاصم گیلانی نے کہا کہ نبی پاکؐ کی غلامی ہر بندہ مومن کیلئے باعث فخر ہے جس پر اللہ رب العزت کا شکر ادا کیا جائے کم ہے۔انہوںنے کہا کہ قائد اہلسنت الشاہ احمد نورانی صدیقی عالم اسلام کے وہ عظیم المرتبت ہستی ہیں کہ جن کے زندگی کے شب و روز قرآن و سنت ؐ کی تعلیم و تبلیغ اور فتہ قادیانیت کی سرکوبی میں بسر ہوئے اور آپؒ نے کبھی بھی اصولوں پر سمجھوتہ نہ کیا۔ختم نبوتؐ کا جو باب حضرت سیدنا ابوبکر صدیقؒ سے شروع ہوا تھااس کی آبیاری علامہ الشاہ احمد نورانی صدیقی نے اپنے خون جگر سے فرمائی اور سات ستمبر 1974کو پارلیمنٹ سے مرزائیوں کو اقلیت غیر مسلم قرار دلوانا آپؓ ہی کا خاصہ ہے۔کانفرنس کے آخر میں ایک متفقہ قرار داد بھی پیش کی گئی جسے بھاری اکثریت سے منظور کیا گیا قرار داد میں حکومت سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ قادیانیوں کو جمعتہ المبارک سمیت دیگر تبلیغی سرگرمیوں سے روکا جائے جمعتہ المبارک مسلمانوں کیلئے عید کا دن ہے اس لئے قادیانیوں کو جمعہ کے اجتماعات کی اجازت نہ دی جائے اور منبر و محراب مسلمانوں کی عبادت گاہوں کی نشانی ہے انھیںمینار بنانے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے۔قومی شناختی کارڈ میںاقلیت کیلئے الگ سے خانہ بنایا جائے اور عقیدہ ختم نبوتؐ کے باب کو پرائمری سے لیکر یونیورسٹی لیول تک شامل نصاب کیا جائے ۔قرار داد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ سرکاری و غیر سرکاری اہم عہدوں سے مرزائی اور مرزائی نواز لوگوں کوفل الفور ہٹایا جائے اور قادیانی مصنوعات کا مکمل بائیکارٹ کیا جائے۔ کانفرنس سے علی حسن قادری،ملک ذوالفقار ایڈووکیٹ ،،شاہد رشید شیخ،محمد زریاب اشرف ،خاور حسین قادری ،محمد ناصر فاروقی و دیگر نے بھی خطاب اور ہدیہ نعت پیش کیا۔اس موقع پر سیکریٹریٹ کے درودیوار نعرہ تکبیر اللہ اکبر ،نعرہ رسالت ؐ یارسول اللہ ،نعرہ حیدری یاعلی ؓ اور غلام ہیں غلام ہیں رسول ؐ کے غلام ہیں ،نہ ہو عشق مصطفی ؐ تو زندگی فضول ہے غلامی رسولؐ میں موت بھی قبول ہے کے فلک شگاف نعروں سے گونجتے رہے۔ کانفرنس کے اختتام پر درودوسلام اور ملکی سلامتی و استحکام کی خصوصی دعا کی گئی ۔یوں یہ ایک روزہ عظیم الشان تاجدار ختم نبوتؐ کانفرنس اختتام پذیر ہوئی اور دور دراز سے آئے ہوئے عاشقان رسولؐ کے قافلے تحفظ ناموس رسالتؐ کے دفاع کا عزم لئے اپنی اپنی منزلوں کی طرف رواں دواں ہوئے ۔