العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے حتمی دلائل جمعرات کو بھی مکمل نہ ہوسکے۔العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر دو میں جج محمد ارشد ملک نے کی۔ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے طلبی کے سمن بھجوانے کی فارمیلٹی پوری کی۔ نیب نواز شریف کو طلب کرنے میں سنجیدہ نہیں تھی۔خواجہ حارث نے بتایا کہ ہمارا تو شروع سے ایک ہی موقف ہے کہ نوازشریف کا جائیدادوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔جج ارشد ملک نے خواجہ حارث کو حسین نواز کو بھیجے گئے نوٹس پر دلائل دینے سے روک دیا۔ جس پرخواجہ حارث نے کہا کہ نیب کا غیر سنجیدہ رویہ دکھانے کیلئے حسین نواز کو بھیجا گیا سمن پڑھا۔ سمن کے متن سے نیب کا غیر سنجیدہ رویہ ظاہر ہوتا ہے۔ اس بات سے ہمارا تعلق نہیں کہ حسن یا حسین پیش ہوئے یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ حمد بن جاسم کا موقف سامنے آجانے کے بعد قطری خطوط کو محض افسانہ کہنا ٹھیک نہیں، یہ حقیقت ہیں۔ جے آئی ٹی کو لکھنا چاہیے تھا کہ آپ نے اپنے خطوط کی تصدیق تو کردی لیکن ہم چاہتے ہیں کہ آپ ذاتی طور پرآئیں۔ جے آئی ٹی نے جو جواب میں خط لکھا وہ مروجہ اخلاقی روایات کے مطابق نہیں تھا۔ حمد بن جاسم کو سوالنامہ بھیج دینے میں کیا قباحت تھی۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل شام گئے تک مکمل نہ ہوسکے جس پر مزید سماعت کل جمعہ صبح تک ملتوی کردی گئی.
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024