امن و امان نظر انداز، 46 ہزار پولیس اہلکار وی آئی پی ڈیوٹیوں پر تعینات
لاہور (احسان شوکت سے) پنجاب پولیس کی ایک لاکھ 76 ہزار نفری میں سے 46600 اہلکار وی وی آئی پیز کے ساتھ ڈیوٹیوں پر تعینات ہیں جبکہ لاہور پولیس کی 26 ہزار 7 سو میں سے 7 ہزار 8 سو نفری وی وی آئی پیز کے ساتھ ڈیوٹی دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ لاہور میں ہر وقت 31 سو 50 اہلکار جلسے، جلوسوں اور احتجاجی مظاہروں پر ڈیوٹی کے لئے مختص ہیں۔ اس صورتحال سے پولیس فورس اپنے اصل فرائض امن و امان کو برقرار رکھنے اور آپریشنل ڈیوٹیوں کی بجائے سکیورٹی گارڈز بن کر رہ گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب پولیس کی ایک لاکھ 76 ہزار نفری ہے جس میں سے 46600 سے زائد اہلکار اہم حکومتی شخصیات، سیاستدانوں، بڑے افسروں و عہدیداروں کے علاوہ وی وی آئی پیز کے ساتھ سکیورٹی و پٹرولنگ ڈیوٹیاں دے رہی ہے یا پھر پولیس افسروں کے گھر اہلکاروں کی فوج ظفر موج تعینات ہے۔ ان اہلکاروں میں محکمہ پولیس کے دھوبی، سکیورٹی گارڈز، مالی، ڈرائیور، خاکروب، باورچی، لانگری و دیگر عملہ بھی موجود ہے۔ یہ عملہ خدمت تو وی وی آئی پیز یا پھر اپنے اعلیٰ افسروں اور ریٹائرڈ یا تبدیل ہونے والے افسروں کی کررہا ہے مگر تنخواہ سرکاری خزانے سے وصول کی جارہی ہے جبکہ وی وی آئی پیز اور سرکاری افسران نے گاڑیاں علیحدہ قبضے میں لے رکھی ہیں جس وجہ سے محکمہ پولیس اور اہلکاروں کی بھرتی کا اصل مقصد امن و امان کو قائم رکھنا اور قانون پر عملدرآمد کرانا ختم ہوکر رہ گیا ہے۔ علاوہ ازیں آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے ہدایت کی تھی کہ اہم شخصیات، ریٹائرڈ اور حاضر سروس افسروں کے ساتھ غیر مجاز ڈیوٹی دینے والے گریڈ ایک سے چار تک کے ملازمین کو واپس بلایا جائے۔ مگر تاحال صرف 16 سو اہلکار ہی ’’بااثر‘‘ شخصیات سے واپس لئے جاسکے ہیں۔