ہوم ڈیپارٹمنٹ کی سستی‘ محکمہ جیل کے اہلکاروں کے درجنوں کیسز التوا کا شکار
لاہور (میاں علی افضل سے) ہوم ڈیپارٹمنٹ کی سست روی کے باعث کئی ماہ سے محکمہ جیل خانہ جات کے افسران و اہلکاروں کے درجنوں کیسوں کا فیصلہ نہیں ہو سکا۔ 132 کیسز میں سے صرف 71 کا فیصلہ کیا جا سکا جبکہ 61 کیسز کا تا حال کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔ زیر التواء کیسوں میں محکمہ جیل خانہ جات کے سپرنٹنڈنٹس، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹس، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹس، چیف وارڈن، ہیڈ وارڈن، وارڈن، فوٹوگرافر اور اٹنڈنٹ کے کیس شامل ہیں کیسوں کے بروقت فیصلہ اور انکوائری مکمل نہ ہونے پر افسران و اہلکار شدید پریشانی میں مبتلا ہیں اور عرصہ دراز سے ان افسران و اہلکاروں کو سیٹوں سے بھی ہٹا دیا گیا ہے اور ان کے متعلق الزامات کا کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے پاس انضباطی کارروائی کیلئے سپرنٹنڈنٹ جیل کے 12کیسز بھجوائے گئے جن میں سے 6کیسز کا فیصلہ کر دیا گیا جبکہ 6کیسز تاحال زیرالتوا ہیں جن کا فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے 27 کیسز بھجوائے گئے جن میں 15 کیسز کا فیصلہ کیا گیا جبکہ 12 کیسز تاحال زیرالتوا ہیںاسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کے 23کیسز بھجوائے گئے جن میں 15کیسز کا فیصلہ کر لیا گیا جبکہ 8کیسز کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا چیف وارڈن کے 9کیسز بھجوائے گئے جن میں 2کیسز کا فیصلہ کر دیا گیا جبکہ 7 کیسز تاحال زیرالتوا ہیں۔ ہیڈ وارڈن کے 20کیسز بھجوائے 10کیسز کا فیصلہ کر لیا گیا جبکہ 10کیسز زیرالتوا ہیں۔ وارڈن کے مجموعی طور پر 32کیسز بھجوائے جن میں سے 16 کا فیصلہ ہوا جبکہ 16کیسز تاحال زیرالتوا ہیں۔ آفس سپرنٹنڈنٹ کا 1کیس بھجوایا گیا جس کا فیصلہ کر دیا گیا۔ فوٹوگرافر اور ڈارک روم آپریٹر کا 1 کیس بھجوا یا گیا جس کا کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔