ایرانی سپیکر کی ملاقات: دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے مل کر اقدامات کر نا ہوں گے: صدر ممنون
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ سرحدوں پر امن چاہتا ہے، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونے سے نہ صرف امن کو فروغ ملے گا بلکہ خطہ ترقی بھی کرے گا، پاکستان اور ایران کو دہشتگردی کے مشترکہ چیلنج کا سامنا ہے، پاکستان پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں ایرانی پارلیمان کے سپیکر علی اردشیر لاریجانی سے بات چیت کے دوران کیا، جنہوں نے ایوان صدر اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ہر ملک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے لیکن ہمسایہ اور مسلم ممالک سے تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہیں۔ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے سرحدوں پر امن اور بھارت کے ساتھ تمام معاملات تعمیری اور نتیجہ خیز مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے۔ صدر مملکت نے حال ہی میں افغان رہنمائوں سے اپنی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افغان رہنمائوں خاص طور پرافغان صدر اشرف غنی سے ملاقات بہت تعمیری رہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کو دہشتگردی کے مشترکہ چیلنج کا سامنا ہے اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے دونوں ممالک کو مل کر اقدامات کرنا ہونگے۔ قبائلی علاقوں میں دہشتگردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف جاری آپریشن جلد منطقی انجام تک پہنچ جائیگا جس کے بعد نہ صرف امن قائم ہو جائے گا بلکہ پاکستان، افغانستان اور ایران ملکر پورے اعتماد کے ساتھ خطے کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرسکیں گے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر علی اردشیر لاریجانی نے اس موقع پر کہا کہ عالمی طاقتوں کے پیدا کردہ مسائل کے تدارک کے لئے دانشمندی سے کام لینا ہوگا۔ ایران پاکستان کے ساتھ اپنے تجارتی حجم کومزید بڑھانا چاہتا ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر علی اردشیر لاریجانی نے سرحدوں کی حفاظت کے لئے پاکستانی اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ حکومت پاکستان سرحدی حفاظت کے معاملے میں بہت مستعد ہے، امید ہے پاکستان جلد تمام مسائل پر قابو پا لے گا۔ دونوں رہنمائوں نے ایک دوسرے کے ہاں اپنے اپنے بنکوں کی شاخیں کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ملاقات میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور ایوان صدرکے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سپیکر نے کہا کہ پاکستان اور ایران خطے کے 2 اہم ممالک ہیں۔ داعش کے حوالے سے ایران کا نقطہ نظر واضح ہے۔ داعش عالم اسلام کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ دریں اثناء صدر ممنون حسین سے سربراہ رائل ملائیشین نیوی نے ملاقات کی۔ صدر ممنون حسین نے ایڈمرل نان سری عبدالعزیز جعفر کو نشان امتیاز ملٹری عطا کیا۔ نشان امتیاز ملٹری دینے کی یہ سادہ مگر پُروقار ایوان صدر میں ہوئی۔ تقریب میں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکاء اللہ نے بھی شرکت کی۔ دریں اثناء رائل ملائیشین نیوی کے سربراہ نے نیوی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔ چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل ذکاء اللہ نے انہیں خوش آمدید کہا۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق پاک بحریہ کے چاق و چوبند دستے نے انہیں سلامی دی۔ ایڈمرل نان سری عبدالعزیز جعفر نے نیول چیف ریڈمرل محمد ذکاء اللہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ رائل ملائیشین نیوی کے سربراہ نے پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیتوں کو سراہا۔ علاوہ ازیں یورپی پارلیمنٹ کے ممبر اور ترقیاتی کمیٹی کے نائب صدر نیرج دیدا نے بھی صدر ممنون حسین سے ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے کے لئے یورپی یونین کا کردار قابل ستائش ہے، پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ سرحدوں پر امن چاہتا ہے، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونے سے امن کو فروغ ملے گا۔