مسلم لیگ نے معاشی میدان میں بے مثال کامیابیاں حاصل کیں

چھچھہ کی معروف بزرگ سیاسی،سماجی وکاروباری شخصیت سابق وائس چیئرمین ضلع کونسل اٹک واثق خان آف جلالیہ کا کہنا تھاکہ وزیراعظم میاں شہبازشریف اوران کے اتحادی ساتھی عوام دوستی کے دعوے میںمخلص ہیںتوپھرسیاسی مخالفین کی جانب سے پیداکردہ صورتحال جتنی بھی سنگین ترہو اس کاڈٹ کرمقابلہ کریںاورجب تک معاشی صورتحال بہترہوکرقوم کومہنگائی اوربیروزگاری کی دلدل سے نجات نہیںحاصل ہوجاتی،اس وقت تک انتخابات کرانے کااعلان نہ کیاجائے۔ وزیراعظم میاںشہبازشریف کومیاںنوازشریف کاصحیح جانشین ثابت کرنے کیلئے متحرک ہونا پڑے گا جس طرح قائدمسلم لیگ میاںنوازشریف نے ملک وقوم کی خدمت کیلئے اپنے آپ کو وقف کئے رکھا تھا۔ واثق خان جلالیہ نے ٹیکسلاسے قاری ولی الرحمن اور فتح جنگ سے عدیل افضل خان پرمشتمل صحافیوںکے وفدسے اپنے آبائی گاوںموضع جلالیہ میںخصوصی گفتگو کی ۔ انہوں نے کہا کہ میاںنوازشریف محب وطن سیاستدان ہیں،اورملک وقوم کومعاشرتی ومعاشی استحکام کی راہ پرگامزن کرنے کی خاطرمیاں نوازشریف کے جوبھی اندرون ملک عوامی بھلائی کے منصوبہ جات کی تکمیل کے مثالی کارنامے ہیں،ان کوکسی صورت بھی جھٹلایانہیںجاسکتا،قابل افسوس امریہ ہے کہ ہمارے ہاںیہ روایت پائی جاتی ہے کہ جوبھی قوم کادردرکھنے والااورملک سے محبت کاجذبہ رکھتے ہوئے ملکی استحکام کیلیئے دور،رس نتائج کی حامل سکیموںکوپروان چڑھانے کی کوشش کرتاہے،اس پریاتوغداری کالیبل لگادیاجاتاہے یااسے کرپشن کی بدنامیوںکے لباس پہنائے جاتے ہیں۔میاںنوازشریف نے اپنے ادوار میںملک وقوم کومعاشی میدان میںاپنے قدموں پرکھڑا کرنے کی خاطرلاتعدادمنصوبہ جات دیئے، نواز شریف کے سیاسی اورذاتی مخالفین اگرمیاں نوازشر یف کے تمام ترمنصوبہ جات کونظراندازکر دیں،توان کی اپنی مرضی،مگرنیشنل ھائی وے کی سڑکوںکی ازسرنوتعمیر ،کشادگی اورموٹروے جیسے عظیم منصوبوں، جن کی انٹرنیشنل سطح پربھی تعریف وتحسین کی جاتی ہے،اوراندرون پنجاب پسماندہ ترین علاقوں میںبسنے والے لوگوںکوشہروںسے رابطے اورانکی زندگیوںمیںآسائشوںسے مزین انقلاب پیدا کرنے کی خاطرمیاںشہبازشریف نے اپنے دورحکومت میں’’پکیاںسڑکاں‘ تے سوکھے پینڈے‘‘ کے عنوان کے تحت دیہاتوں کوشہروں سے مضبوط اورمحفوظ راستہ مہیاء کیا،جس کے نتیجے میںدور،درازدیہاتوںمیںبسنے والے عام لوگوںکی زندگی میںکاروباری اورتجارتی شعبہ میںترقی کے نئے مواقع فراہم ہوئے،سڑکیںچھوٹی ہوںیابڑی،دیہات کے بڑے شہروںسے رابطوں کی سہولت کے ساتھ ساتھ پورے ملک میںدور،درازمسافت رکھنے والے بڑے شہروں سے رابطہ کیلیئے موٹروے کی سڑکوںکا’’جال پروکر، رکھ دیاہے‘‘ اوردنوںکاسفرگھنٹوںمیںطے ہونے لگا،اوردور،درازفاصلے سمٹ کررہ گئے،تعلیمی شعبہ ہو،یاطبی شعبہ،میاںنوازشریف کے انقلابی ذہن کی کاوشوںنے معاشرے کے تمام طبقات کویکساںسہولیات فراہم ہونے کی سبیل پیدا ہوئی، توانائی کے مسائل حل کرنے کیلیئے میاںنوازشریف کی اجتماعی سوچ نے وہ کارہائے نمایاںانجام دینے کی بنیادرکھنے کی کامیاب جدوجہدکی،کہ جن پرصحیح معنوںمیںعمل کرنے کاانہیںموقع مل جاتاتوآج پاکستان کامقام دنیاکے نقشے پرایک کامیاب ملک کی حیثیت سے ابھرکرسامنے آتا،لیکن قیام پاکستان سے لے کرآج تک ملک پاکستان کوہرعوامی دور میںکمزورسے کمزورکرنے کی کوششوںپرعمل کیاگیا،جس کے نتیجے میں1971ء میںسقوط ڈھاکہ کادلخراش واقعہ بھی پیش آیا،میاںنوازشریف تعمیروترقی کاجذبہ رکھتے تھے،اسلام اورپاکستان کے مشترکہ دشمنوںنے عالمی سازش کاروںکے ہاتھوںکاکھلونابن کرنوازشریف کوپاکستان کی سیاست اورملک وقوم کی خدمت سے دور،رکھنے کی منصوبہ کی گئی،آج ملک پاکستان ایک بارپھرلا تعدادمسائل میں’’گھر‘‘چکاہے، اور بالخصوص معاشی حالات کوخراب سے خراب ترکرنے کی عالمی سازشیںعروج پرہیں،وطن عزیزکومعرض وجودمیں آئے 75برس مکمل ہورہے ہیں،ہمارے آباواجداد اورہم نے بھی اپنی زندگیاںاوراپنے تمام تروسائل اورصلاحیتیںوطن عزیزکیلیئے وقف کررکھی ہیں،اورہمیںاپنے وطن اوراس پاک دھرتی سے بہت زیادہ محبت اورلگاوہے،اورہرپاکستانی کایہی جذبہ اورعشق ہوناچاہیئے کہ’’اے نگاروطن ،تو سلامت رہے‘، تاقیامت رہے،تاقیامت رہے ،‘انہوںنے کہاکہ وطن عزیزپاکستان کے دشمن ہمیشہ ناکام ونامرادرہینگے،انہوںنے کہاکہ نیاپاکستان اورعام لوگوںکوانصاف فراہم کرنے کااعلان اوردعوی کرنے والے چارسالہ اقتداری عرصہ میںپوری طرح بے نقاب ہوگئے،مگرآج بھی ’’وہ بت خانے میںبھگوان بنے بیٹھے ہیں‘‘ پاکستان سے اسلامی غیرت اوردینی حمیت پرمبنی اسلامی کلچرکویکسربدلنے کامنصوبہ رکھنے والوںنے مذہب، سیاست، تجارت،سمیت تمام شعبوںسے شائستگی اوراخلاقیات کاجنازہ نکال کررکھ دیا، اور مادرپدر آزادمعاشرہ کی تشکیل کیلیئے پاکستان کے دشمنوںکی آشیربادسے سادہ لوح قوم کوغلامی سے آزادی کانعرہ لگاکرایک بارپھردھوکے میںمبتلاء کیاجارہا ہے، سنجیدہ مکاتب فکرکومیدان عمل میںنکل کراپنے کردارو عمل سے نئی نسل کے ’’ابھرنے‘‘ والے جذبات پرقابوپاناہوگا،کیونکہ نئی نسل کواخلاقی بگاڑسے بچانے کی کوششیںنہ کی گئیں،توپھرآئندہ آنے والی نسلیں’’شتربے مہار‘‘کی طرح ہونگی، اوریہ صورتحال ملک وقوم کوغیرمستحکم اورکمزورکرنے میںبڑی مددگارثابت ہوسکتی ہے،بزرگ سیاستدان واثق خان جلالیہ نے دکھ بھرے اندازمیںکہاکہ ہماری نئی نسل کوکیاہوگیاہے؟بلاتحقیق اورسوچے سمجھے بغیرخوش کن نعروںکے پیچھے نئی نسل آنکھیںبندکرکے بھاگ رہی ہے،واثق خان جلالیہ نے گفتگومیںموجوداپنے بیٹوںچیئرمین یاسرخان اورسعدی خٰان کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ملک پاکستان بہت بڑی جانی مالی قربانیوںکے نتیجے میںہمیںحاصل ہوا،اس ملک کی حفاظت کرنااوراس ملک میںبسنے والے لوگوںکے حقوق کاخیال رکھنااورہرپاکستانی کوتحفظ فراہم کرناہرایک محب وطن پاکستانی اپنے اوپرلازم کرلے،اوراس ملک کی بقاء اورقومی استحکام کیلیئے آپس کے فروعی اختلافات بھلاکرخالصتاًقومی وقاراوربقاء کیلیئے ایک ایجنڈے اورایک پرچم کوتھامے رکھیں۔