عمران خان کو اب اپنی سیاست بچانے کی فکر کرنی چاہیے
حکومتی اتحادی پی ڈی ایم نے پی ٹی آئی قائد اور سابق وزیراعظم عمران خان کو فارن فنڈنگ کیس کے فیصلہ کی بنیاد پر نااہل قرار دلانے کیلئے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کر دیا ہے جبکہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ روز اپنے اجلاس میں پی ٹی آئی کو کالعدم کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں ڈیکلریشن بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے بقول وزارت قانون ڈکلریشن کا جائزہ لے کر کابینہ میں پیش کریگی اور پھر کابینہ کی جانب سے یہ ڈکلریشن سپریم کورٹ بھجوایا جائیگا۔ اس سلسلہ میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے ڈکلریشن برقرار رکھا تو تحریک انصاف تحلیل ہو جائیگی۔ وزیراعظم شہبازشریف کے بقول ممنوعہ فنڈنگ کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔
پاکستان الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کیخلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا آٹھ سال تک جائزہ لینے اور فریقین کے موقف کی سماعت کے بعد میرٹ اور ٹھوس بنیادوں پر اس کا فیصلہ کیا ہے جس پر پی ٹی آئی قائد عمران خان کی جانب ے الیکشن کمیشن بالخصوص چیف الیکشن کمشنر کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس فیصلے کو قبول نہ کرنے کا عندیہ دیا جارہا ہے جبکہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔ گزشتہ روز اسی سلسلہ میں پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ عمران خان نے مظاہرین سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے الزام عاید کیا کہ الیکشن کمیشن نے حکومت کے ساتھ مل کر تحریک انصاف کیخلاف سازش کی۔ انکے بقول شیطان کے چیلوں سے جنگ آسانی سے نہیں جیتی جائیگی۔ پی ٹی آئی کیخلاف اسکے بانی رکن اکبر ایس بابر کے دائر کردہ اس کیس کا انصاف کے تقاضوں کے تحت تو بہت جلد فیصلہ ہو جانا چاہیے تھا مگر پی ٹی آئی کی جانب سے مسلسل تاخیری حربے اختیار کرنے کے باعث یہ کیس آٹھ سال تک لٹکتا رہا۔ اب جبکہ الیکشن کمیشن نے اس کیس کے فیصلہ میں پی ٹی آئی کو ممنوعہ فنڈنگ کا مرتکب قرار دے دیا ہے اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کیا ہے تو پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن کیخلاف عوام میں اودھم مچانے کے بجائے قانون اور آئینی فورموں پر اپنا دفاع کرنا چاہیے۔ آئینی ریاستی اداروں پر کیچڑ اچھالنے سے پی ٹی آئی کا کیس مزید کمزور ہو گا اس لئے پی ٹی آئی قائد کو اب اپنی عزت کے ساتھ ساتھ اپنی سیاست بچانے کی بھی فکر کرنی چاہیے۔ عارف نقوی کے ذریعے پی ٹی آئی کیلئے ممنوعہ فنڈنگ کا عمران خان خود اعتراف کر چکے ہیں اس لئے قانون اور انصاف کے کیس پر وہ اپنی سیاست کو حاوی نہیں کر سکتے۔ انہیں اب اپنے دفاع کا قانونی راستہ ہی اختیار کرنا چاہیے۔