نیا سیاسی نقشہ جاری کرکے پاکستان نے کشمیریوں کے الحاق کے کاز اور انکی جدوجہد کو تقویت پہنچائی ہے
پاکستان کی کال پر دنیا بھر اور بھارت کے اندر بھی یوم استحصال کشمیر! ریلیاں‘ احتجاجی مظاہرے اور بھارتی اشتعال انگیزیاں
مقبوضہ وادی میں بھارتی فوجوں کے جبروتسلط‘ ناجائز قبضے اور لاک ڈائون کرکے معصوم‘ نہتے‘ بے گناہ کشمیریوں کو انکے گھروں میں محصور رکھنے کے مودی سرکار کے ظالمانہ اقدام کا ایک سال مکمل ہونے پر گزشتہ روز پانچ اگست کو پاکستان بھر‘ مقبوضہ وادی‘ بھارت اور دنیا کے دوسرے ممالک میں یوم استحصال اور یوم سیاہ منایا گیا۔ اس موقع پر ملک بھر میں صبح دس بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرکے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کیخلاف علامتی احتجاج کیا گیا اور دنیا کو پاکستان کے پرامن ملک ہونے کا پیغام دیا گیا۔ علاوہ ازیں ملک میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور حکومت آزاد جموں و کشمیر کے زیراہتمام وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں‘ ملک کے دوسرے شہروں اور مظفرآباد میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں‘ ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی‘ پاکستان کا ہلالی پرچم اور آزادی کی علامت آزاد کشمیر کا پرحم لہرایا گیا اور قومی سیاسی قائدین کی جانب سے بھارت اور اقوام عالم کو باور کرایا گیا کہ مقبوضہ وادی کا لاک ڈائون کرکے‘ کشمیریوں کا باہر کی دنیا سے رابطہ منقطع کرکے اور ان پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ کر انکی آواز دبائی جا سکتی ہے نہ انہیں جدوجہد آزادی کی راہ سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ بھارت کی مودی سرکار نے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کرکے کشمیریوں کی آزادی کی منزل خود ہی قریب کردی ہے اور کشمیر بنے گا پاکستان کا خواب اب شرمندۂ تعبیر ہونے والا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد میں کشمیر ریلی کی قیادت کی جبکہ ریلی میں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی‘ سپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر‘ وفاقی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ حکومتی اور اپوزیشن قائدین اور عوام نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ صدر مملکت نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری خود کو اکیلا نہ سمجھیں‘ پورا پاکستان انکے ساتھ ہے۔ یوم استحصال کشمیر منانے کا مقصد دنیا کو احساس دلانا ہے کہ بھارت نے کشمیر کی سرزمین پر ناجائز قبضہ کر رکھاہے اور گزشتہ ایک سال سے کشمیریوں کو محصور رکھ کر ان پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ بھارت کی ہندوتوا سوچ نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے‘ کشمیریوں کے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہونے کے قریب ہے۔ ہم کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کرتے رہیں گے‘ اقوام متحدہ کشمیری عوام اور پاکستان سے کئے گئے اپنے وعدے پورے کرے اور او آئی سی کشمیر کے معاملہ پر مظلوموں کا ساتھ دے۔
اسی طرح وزیراعظم پاکستان عمران خان یوم استحصال کشمیر کے موقع پر گزشتہ روز مظفرآباد میں کشمیر ریلی اور آزاد جموں و کشمیر کی لیجسلیٹو اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے‘ مظفرآباد میں انہوں نے بھارتی مظالم کیخلاف سینہ سپر کشمیریوں کی یاد میں مزاحمتی دیوار کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ہم نے مودی سرکار کی ہندوتوا فاشسٹ بالادستی کو بے نقاب کیا ہے۔ گزشتہ سال پانچ اگست سے کشمیری وحشیانہ فاشسٹ فوجی محاصرے میں ہیں اور وہاں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے نئے سیاسی نقشے میں کشمیریوں کی امنگوں کا خیال رکھا ہے جبکہ ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں سے متعلق اپنے عزم پر قائم ہیں۔ بھارت نے غیرقانونی قبضے سے کشمیریوںکی آواز دبانے کی کوشش کی تاہم میں کشمیریوں کا سفیر بنا رہوں گا۔
بھارت کی ہندو انتہاء پسندوں کی نمائندہ مودی سرکار نے گزشتہ سال پانچ اگست کو پارلیمنٹ کے ذریعے بھارتی آئین کی دفعات 370‘ اور 35الف کو آئین سے حذف کراکے جس وحشیانہ انداز میں شب خون مار کر مقبوضہ وادی کے علاقوں جموں اور لداخ کو بھارت کا حصہ بنایا اور پھر اپنے اس جنونی توسیع پسندانہ اقدام کیخلاف کشمیری عوام کی ممکنہ مزاحمت کو روکنے کیلئے وہاں اضافی بھارتی افواج بھجوا کر کرفیو نافذ کیا اور مظلوم کشمیریوں کا باہر کی دنیا سے رابطہ مکمل منقطع کردیا ‘وہ دنیا میں آزادی کی کسی تحریک کو ریاستی طاقت کے ذریعے کچلنے کی بدترین مثال تھی۔ مودی سرکار کے ان اوچھے اور ظالمانہ ہتھکنڈوں کے باوجود دنیا بھر میں پھیلے کشمیری عوام نے عالمی فورموں کے دروازے کھٹکھٹا کر اور عالمی قیادتوں کے ضمیر جھنجوڑ کر انہیں بھارتی مظالم اور عزائم سے آگاہ کیا اور اپنے حق خودارادیت کیلئے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی قراردادیں یاد دلائیں جبکہ پاکستان نے قدم قدم پر کشمیریوں کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ان کا ساتھ دیا اور سلامتی کونسل‘ یورپی یونین‘ او آئی سی سمیت تمام نمائندہ عالمی اور علاقائی فورمز پر پاکستان اور کشمیر کا کیس پیش کیا اور دنیا بھر میں موجود پاکستان کے ہائی کمشنز اور سفارتخانوں کے ذریعے بھارتی مظالم کیخلاف اور کشمیریوں کے استصواب کے حق کیلئے رائے عامہ ہموار کی۔ بھارت کی مودی سرکار نے پاکستان کے اس متحرک کردار سے زچ ہو کر اسکی سالمیت کمزور کرنے کی نئی سازشوں کا سلسلہ شروع کیا اور کنٹرول لائن پر سرحدی کشیدگی انتہاء کو پہنچا دی۔ بھارت نے نہ صرف مقبوضہ وادی میں گزشتہ ایک سال سے لاک ڈائون جاری رکھ کر کشمیریوں کو انکے گھروں میں محصور اور زندہ درگور کر رکھا ہے بلکہ کنٹرول لائن پر روزانہ کی بنیاد پر پاکستان کی چیک پوسٹوں اور ملحقہ شہری آبادیوں پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کرکے وہ پاکستان پر عملاً جنگ مسلط کرنے کی بھی منصوبہ بندی کئے بیٹھا ہے۔ اسکے جنونی توسیع پسندانہ عزائم کا اس سے ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ روز 5؍ اگست کو دنیا بھر میں اور خود بھارت کے اندر کشمیریوں پر اسکے ظلم و تشدد کیخلاف احتجاج جاری تھا اور دنیا بھر میں اس کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو رہا تھا مگر بھارتی فوج اس روز بھی کنٹرول لائن پر پاکستان کیخلاف اشتعال انگیزیوں سے باز نہیں آئی اور اس نے کنٹرول لائن کے سیکٹر تتہ پانی میں بے دریغ فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ شروع کر دیا جس کے نتیجہ میں ایک نوعمر خاتون شہید اور متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
مودی سرکار کے ایسے جنونی عزائم بے نقاب کرنے کیلئے پاکستان نے پانچ اگست کو مقبوضہ وادی میں بھارتی جبر و استحصال کا ایک سال مکمل ہونے پر یوم استحصال کشمیر منانے کا فیصلہ کیا جو درحقیقت کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کے ساتھ پاکستان کے مکمل طور پر یکجہت ہونے کا اظہار ہے۔ چنانچہ مقبوضہ وادی کی حریت قیادت نے بھی پاکستان کے اس فیصلے پر لبیک کہا اور گزشتہ روز مقبوضہ وادی کے علاوہ بھارت اور دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی یوم استحصال اور یوم سیاہ منا کر کشمیریوں نے اپنی جدوجہد کے حوالے سے عالمی قیادتوں اور نمائندہ عالمی اداروں کو ٹھوس پیغام دیا۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی زیرقیادت حکومت پاکستان نے کشمیر کاز کو اجاگر کرنے اور شہ رگ پاکستان کو دشمن کے خونیں پنجے سے چھڑانے کی مربوط حکمت عملی کے تحت یوم استحصال منانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کا سیاسی نقشہ بھی جاری کیا جس میں پورے کشمیر (بشمول مقبوضہ وادی) اور ریاست جوناگڑھ‘ مناوادر کو بھی پاکستان کا حصہ دکھایا گیا ہے جو تاریخی حقیقت ہے۔ اس سے پاکستان کے ساتھ الحاق کی تمنا رکھنے والے کشمیری عوام کے جدوجہد آزادی کیلئے حوصلے یقیناً مزید بلند ہوئے اور پاکستان کے کاز کو عالمی فورمز پر مزید تقویت حاصل ہوئی جبکہ اس سے مقبوضہ وادی کے علاوہ پاکستان سے ملحقہ آزاد کشمیر اور اسکے شمالی علاقہ جات پر بھی نظربد گاڑنے والی مودی سرکار کے عزائم کو بھی دھچکا لگے گا۔ آج جس طرح پوری قوم اور اسکی سیاسی‘ حکومتی اور عسکری قیادتوں نے یکسو اور یکجہت ہو کر کشمیریوں کی آواز کیساتھ آواز ملائی ہے اور بھارتی توسیع پسندانہ عزائم دنیا بھر میں بے نقاب کئے ہیں اس سے یقیناً عالمی ضمیر بھی جاگے گا اور کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ چار دانگ عالم میں گونجتے ہوئے کشمیریوں کی آزادی کی منزل بھی قریب لے آئیگا۔ بھارت ظالم‘ جابر اور غاصب ہے جس کا مقبوضہ وادی پر تسلط تادیر قائم نہیں رہ سکتا۔ اس نے اپنے مظالم سے جہاں اپنے توسیع پسندانہ عزائم بے نقاب کئے ہیں وہیں کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو بھی مہمیز لگائی ہے۔ بے شک کشمیری اور پاکستانی عوام کے دل ایک دوسرے کیساتھ دھڑکتے ہیں اور مقبوضہ وادی میں بھارتی جبر و تسلط کا کوئی ہتھکنڈہ آزادی کا سورج طلوع ہونے سے نہیں روک پائے گا۔ آج عالمی قیادتوں کو بھی مصلحتوں کے لبادے اتار کر کشمیری عوام کو ظالم بھارت سے استصواب کا حق دلانا ہوگا ورنہ بھارتی جنونیت علاقائی اور عالمی امن کو بھی نیست و نابود کردیگی۔