اسلام آباد: پارلیمانی پارٹی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کر دیا۔ عمران خان نے وزیراعظم نامزد کرنے پر پارلیمانی پارٹی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جس تبدیلی کیلئے 22 سال جدوجہدکی وہ آچکی ہے۔
عام انتخابات 2018 میں واضح اکثریت کے بعد تحریک انصاف وفاق میں حکومت سازی کے لیے مصروف ہے اور اس سلسلے میں اسے آزاد امیدواروں سمیت ایم کیوایم اور (ق) لیگ کی حمایت بھی مل چکی ہے۔اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری ہے۔ اجلاس کے آغاز پر پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے پہلے الیکشن میں کامیابی پر پارٹی رہنماؤں کو مبارکباد دی۔
شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کرنے کی تحریک پیش کی جس منظور کرتے ہوئے انہیں وزیراعظم کا امیدوار نامزد کردیا گیا ہے۔
پارلیمانی پارٹی کےاجلاس میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، پرویز خٹک، چودھری سرور، شفقت محمود سمیت دیگر رہنما شریک ہیں۔ اجلاس میں حکومت سازی سے متعلق نو منتخب ایم این ایز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ تحریک انصاف نے 174 ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔شاہ محمود کو اسپیکر قومی اسمبلی اور عمران اسماعیل کو گورنر سندھ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔
اجلاس میں سپیکر، ڈپٹی سپیکر کے امیدواروں کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ پنجاب اور کے پی کے میں حکومت سازی کے امور سمیت بلوچستان میں شراکت اقتدار کے معاملات بھی بحث کی جائے گی، امکان ہے کہ عمران خان اجلاس سے خطاب کرینگے۔
ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 125 ہوگئی ہے جب کہ وزیراعظم کے لیے اتحادیوں، خواتین اور اقلیتوں کے ساتھ تحریک انصاف کا نمبر 174 تک جا پہنچا ہے جو اپوزیشن سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی حمایت کے بعد نمبر گیم 177 تک پہنچ جائے گا۔