ڈاکٹر مجید نظامی کی رحلت پر متحدہ عرب امارات میں تعزیتی ریفرنس
مکتوب دبئی… طاہر منیر طاہر
بزرگ صحافی ملک کے معتبر اشاعتی و نشریاتی ادارے نوائے وقت گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب مجید نظامی کی رحلت پر ملک اور بیرون ملک تعزیت کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات میں موجود پاکستانی کمیونٹی کے ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے مرحوم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور ان کی مغفرت و بلندی درجات کے لئے دعا کی ہے۔ڈاکٹر مجید نظامی کے انتقال پر اظہار افسوس کے لئے پاکستان مسلم لیگ ن متحدہ عرب امارات اور پاکستان جونلسٹس فورم دبئی متحدہ عرب امارات کے دو علیحدہ علیحدہ تعزیتی ریفرنس ہوئے جس میں مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ پی ایم ایل این متحدہ عرب امارات کا تعزیتی اجلاس دبئی کے ایک ہوٹل میں ہوا جس میں پی ایم ایل این گلف ریجن کے صدر چودھری نور الحسن تنویر اور آزاد علی تبسم ممبر پنجاب اسمبلی حلقہ 51 و صدر پی ایم ایل این شارجہ نے خاص طور پر شرکت کی۔
اس موقع پر چودھری نور الحسن تنویر، آزاد علی تبسم، ملک دوست محمد اعوان، جان قادر عبدالوحید پال اور طاہر منیر طاہر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر مجید نظامی مسلسل 52 سال تک ایڈیٹر انچیف کے منصب پر فائزرہے اور ہمیشہ کلمہ حق کا علم بلند رکھا۔ آمریت کے ہر دور میں آزمائش کے ہر مرحلے میں حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ نوائے وقت کی دو ٹوک پالیسی کی وجہ سے اس کے اشتہارات پر قدغن بھی لگی لیکن ہمیشہ صحیح اور سچی بات ہی لکھی ۔ ڈاکٹر مجید نظامی نا صرف تاریخ ساز تھے بلکہ خود ایک تاریخ بھی تھے۔ ان کی سرپرستی میں بے شمار لوگوں نے صحافت سیکھی اور آج وہ ملک کے مختلف ذرائع ابلاغ میں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ پاکستان سے محبت اور نظریہ پاکستان کو اجاگر کرنا ان کا مشن تھا جس پر وہ تادم مرگ قائم رہے۔ انکی ادارت میں نوائے وقت نے ہمیشہ سنجیدہ اور صاف ستھری صحافت کو فروغ دیا۔ آپ نے راست گوئی ،حق پرستی اور جرات و بہادری سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ترجمانی کا حق ادا کیا۔ مقررین نے واضح کیا کہ مجید نظامی کی وفات سے صحافت کا ایک عہد ختم ہو گیا ہے۔ وہ تو چلے گئے لیکن ان کی بتائی ہوئی باتیں ہمیشہ یاد رہیں گی۔
وہ نظریہ پاکستان کے داعی تھے وہ کشمیر کو پاکستان کے لئے ناگزیر قرار دیتے رہے جو آج بھی اٹل حقیقت ہے۔ تعزیتی ریفرنس میں غلام مصطفی مغل، چودھری خالد بشیر، عارف عامر منہاس، مرزا اقبال، چودھری ظفر اقبال، رئیس قریشی، طارق وید، راجہ ظہیر اور دیگر متعدد پاکستانیوں نے شرکت کی۔
پاکستان جرنلسٹس فورم دبئی کے ارکان میں سے اکثر صحافی جناب مجید نظامی سے عقیدت کا رشتہ رکھتے تھے جنہیں مختلف موقعوں پر براہ راست جناب مجید نظامی سے شرف باریابی بھی ہوا۔ ان صحافیوں نے مجید نظامی کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے اپنی اپنی یادداشتوں اور باتوں کا ذکر کیا ۔پی جے ایف کے تعزیتی ریفرنس میں مقررین نے کہا کہ جناب مجید نظامی واقعی ایک بہادر اور نڈر صحافی تھے جو ساری عمر اپنے اصولوں اور موقف پر ڈٹے رہے وہ کلمہ حق کہنے کے خوگر تھے اور انہیں اس بات کی پرواہ نہیں تھی کہ ان کے سامنے کوئی جابر حاکم اور آمر موجودہے۔ اشتہارات پر پابندیاں بھی لگیںلیکن مجید نظامی اپنے نظریات اور اصولوں پر ڈٹے رہے اور دنیاوی طاقتوں کے سامنے سر جھکایا نہ اصولوں پر کوئی سودے بازی کی۔ مجید نظامی کو مختلف ادوار میںبڑے بڑے حکومتی عہدوں کا لالچ بھی دیا گیا لیکن انہوں نے کبھی کسی عہدے میں دلچسپی نہ لی۔ مجید نظامی نے ہمیشہ صحافت کو مقدم رکھا اور اسی کے ذریعے عوام کی خدمت کی۔ ان کی ساری عمر جدوجہد میں گزری، جو صحافتی برادری کے لئے ہمیشہ مشعل راہ رہے گی ۔ دونوں تعزیتی اجلاسوں کے اختتام پر جناب مجید نظامی کے لئے خصوصی دعائے مغفرت کی گئی ۔
ڈاکٹر مجید نظامی کی رحلت پر تعزیتی بیانات کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔امارات میں مقیم پاکستانیوں خصوصاً نوائے وقت کے قارئین کی بڑی تعداد نے بذریعہ فون، ٹیکسٹ میسج اور بذریعہ ای میل مجید نظامی کی رحلت پر اظہار رنج و غم کیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے طارق حسین بٹ، اسلم ملک، پاکستان تحریک انصاف کے شاہد قدیر وڑائچ، یاسر امتیاز اعوان، بزم محبان مصطفی کے خوشنود برنی، پی ایم ایل این کے عارف منہاس، چودھری خالد بشیر اور چودھری شاہد جمیل نے مرحوم کی بے شمار صفات کا ذکر کیا ہے ۔ڈاکٹر مجید نظامی کے ساتھ ایک یادگار ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے جمیل اسحق نے کہا کہ جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء کا دور تھا جب مجید نظامی صاحب نے جنرل ضیاء الحق کو براہ راست مخاطب کر کے کہا تھا ساڈی جان کدو چھڈو گے۔ مارشل لاء کے دور میں ایک مطلق العنان اور حاضر سروس جنرل کے سامنے یوں جرات اور بہادری کے ساتھ بولنامجید نظامی ہی کا وصف تھا۔ شروع سے آخر دن تک جس طرح مجید نظامی نے انتھک محنت سے کام کیا وہ ہم سب کے لئے ہمیشہ ایک عمدہ مثال رہے گی ۔ ڈاکٹر مجید نظامی کے انتقال پر ایک تعزیتی اجلاس پاکستان جرنلسٹس فورم دبئی متحدہ عرب امارات کے زیر اہتمام ہوا جس میں فورم کے صدر اشفاق احمد، سینئر وائس پریذیڈنٹ طاہر منیر طاہر، جنرل سیکرٹری حافظ زاہد علی، سیکرٹری فنانس ارشد رانا سیکرٹری انفارمیشن ارشد انجم اور ایگزیکٹو باڈی کے ارکان خالد محمود گوندل سلیمان جاذب، جمیل احمد خان اور دیگر ممبران نے شرکت کی۔