صنعتکاروں کی ملاقات، فیکٹریاں چلانے کیلئے ایس او پی کی تیاری، وزیراعلیٰ سندھ کمیٹی تشکیل دیدی
کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ایس او پی تیار کرنے کے لئے ماہرین صحت ، محکمہ لیبراور صنعت کے سیکرٹریز اور پولیس اور رینجرز کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ فیکٹریون کو کام شروع کرنے کے لیے اجازت دی جاسکے۔انہوں نے یہ فیصلہ اتوار کے روز صنعت کاروں کی برآمدات کے آرڈرز کو پورا کرنے کے لئے اپنے یونٹوں کو آپریشن شروع کرنے کی اجازت دینے کی درخواست پر نظرثانی کے لئے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزرائ ، ڈاکٹر عذرا پیچوہو ، سعید غنی ، اکرام اللہ دھاریجو ، ناصر شاہ اور مشیر قانون مرتضیٰ وہاب ، آئی جی سندھ مشتاق مہر ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، سیکرٹری داخلہ عثمان چاچڑ ، کمشنر کراچی افتخار شہلوانی ، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن ، سکریٹری لیبر رشید سولنگی اور دیگر نے شرکت کی۔وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس کے شروع میں ہی کہا کہ انہوں نے صنعتکاروں سے ، خاص طور پر ان لوگوں سے جو اشیاء برآمد کرنے کے لئے تیار کر رہے ہیں سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ انہیں کارخانے چلانے کی اجازت دیں تاکہ وہ برآمدی آرڈرز کو پوراکرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ درخواست اہم اور حقیقی ہے ، لہذا ان کے لئے راستہ بنایا جاسکتا ہے۔تفصیلی غور و خوص کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ فیکٹریوں کو چلانے کے لئے ایک ایس او پی پر کام کیا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ ایک کمیٹی تشکیل دیں جس میں طبی پیشہ ور افراد / ماہرین ، صنعتوں اور لیبر سکریٹریوں ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سینئر ممبران اور دیگر متعلقہ افراد فیکٹریوں کو چلانے کے لئے ایک سوچ سمجھ کر قابل عمل ایس او پی تیار کریں۔چیف سیکریٹری نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو کمیٹی کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی اور ان سے کہا کہ وہ صنعت کاروں سے ایس او پی کی تشکیل کے حوالے سے بھی بات کریں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ہر شعبوں ، بشمول دکانوں ، بیکریوں ، ٹرانسپورٹ ، سپر اسٹور ، مالز اور رمضان کے مقدس مہینے کے لئے بھی ایس او پی تیار کی جائے تاکہ 14 اپریل کے بعد ، اگر اس لاک ڈاؤن میں آسانی ہوگی تو ، اس پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ برآمدات پر مبنی صنعت کو آپریشن شروع کرنے کی اجازت دینے کے خواہاں ہیں لیکن یہ انسانی صحت اورکورونا وائرس وائرس کی روک تھام کا سوال ہے لہٰذا ہمیں محتاط رہنا ہوگا۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ محکمہ داخلہ برآمدی صنعتی یونٹوں کے لئے ایس او پی کی تشکیل کے لیے کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا تاکہ انہیں کام شروع کرنے کی اجازت دی دی جاسکے۔ دیگر شعبوں بشمول سماجی بہبود کے شعبوں کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کے بعد ایس او پیزمیں نوٹیفائی کیا جائے گی۔دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی وبا سے بچائو کے حوالے سے اپنے ایک خصوصی پیغام میں عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ لوگوں سے سماجی دوری اپنائیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ صوبے میں 5 اپریل کی صبح 8 بجے تک 8931 کیسز ٹیسٹ کیے گئے، ان میں سے 881 مثبت ا?ئے۔881 میں سے اب 743 افراد کورونا وائرس کے مرض میں مبتلا ہیں۔26 فروری سے اب تک 120 افرد اس مرض سے صحتیاب ہو کر اپنے گھروں میں جاچکے ہیں۔4 اپریل صبح 8 بجے سے 5 اپریل صبح 8 بجے تک 68نئے افراد صحتیاب ہوئے ہیں۔اللہ پاک کا شکر ہے کہ ابھی تک غریب علاقوں یا کچی آبادیوں سے کوئی کیس سامنے نہیں آیااگر ان علاقوں میں کوئی کیس سامنے آیا تو صورتحال پر قابو پانا کافی مشکل ہوجائے گا کیونکہ ان علاقوں میں لوگ ایک دوسرے کے قریب قریب رہتے ہیں اور کئی کئی افراد ایک ہی گھروں میں رہتے ہیں۔ اس وبا سے بچنے کے لیے ہی ہم نے یہ لاک ڈائون کی حکمت عملی تیار کی ہے۔ ہم نے لوگوں سے کہا کہ وہ ایک دوسرے سے نہ ملیں اور ہم نے دکانیں اور انڈسیٹریز بھی اسی وجہ سے بند کی ہیں تاکہ لوگ اس وبا سے محفوظ رہیں۔ہم سب نے مل جل کر اس کا مقابلہ کرنا ہے اور اس کا مقابلہ یہ ہے کہ اس مرض سے دور رہیں۔اگر14 اپریل تک ہم نے اس لاک ڈائون کو کامیاب کیا تو ہم اس وبا کو کم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔