افغانستان : داعش خراسان کا کمانڈر عبداللہ اورکزئی ساتھیوں سمیت فوجی آپریشن کے دوران گرفتار
کوہاٹ(این این آئی) قبائلی ضلع اورکزئی سے تعلق رکھنے والے داعش خراسان کے کمانڈر عبداللہ اورکزئی المعروف اسلم فاروقی کو افغان خفیہ ایجنسی (نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی ۔ این ڈی ایس) نے 19 ساتھیوں سمیت ایک فوجی آپریشن کے دوران گرفتار کرلیا۔اسلم فاروقی کی گرفتاری سے متضاداطلاعات ہیں اوربعض اطلاعات کے مطابق انہیں صوبہ ننگرہار کے ضلع اچین سے حراست میںلیا گیا تاہم افغان میڈیا نے افغان خفیہ ایجنسی (این ڈی ایس) کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ داعش کے کمانڈراسلم فاروقی کوایک پیچیدہ اور سپیشل آپریشن کے دوران جنوبی صوبہ قندہار میں گرفتارکرلیا گیا۔اسلم فاروقی تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)کی مرکزی شوریٰ کا اہم رکن اورحکیم اللہ محسود اور طارق آفریدی کا قریبی ساتھی تھا جوکئی سال قبل تحریک طالبان پاکستان کو چھوڑکر داعش کا افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگرہار میں سرپرست بن گیا تھا۔وہ صوبہ ننگرہار کے ضلع اچین کے علاقہ عبدالخیل میں تعینات تھا۔اسلم فاروقی داعش کے کمانڈر ابوسعید باجوڑی کے بعد داعش کے کمانڈر مقرر ہوئے تھے۔وائس آف امریکہ سمیت دیگر غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق اسلم فاروقی کے ساتھ دولت اسلامیہ (داعش)کے دو اہم کمانڈروں سیف اللہ عرف ابوطلحہ اور زاہد عرف معاذ سمیت 19 جنگجوؤں کو حراست میں لیا گیا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ افغان خفیہ ایجنسی نے زیرحراست عسکریت پسندوں کی ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں زیرحراست اسلم فاروقی نے اپنے بیان میں عالمی دہشت تنظیم داعش خراساں سمیت دیگر کئی تنظیموں کے ساتھ روابط رکھنے کا اعتراف کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسلم فاروقی قبائلی ضلع اورکزئی کے فیروزخیل کا رہائشی تھا اور تحریک طالبان پاکستان کی شوریٰ کا اہم رکن تھا جو کئی سال قبل افغانستان روپوش ہوکر داعش میں شامل ہوگیاتھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت پاکستان نے اسلم فاروقی کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقررکی تھی۔ واضح رہے کہ یہ گرفتاریاں تقریباً دوہفتوں بعد کی گئیں جب داعش نے افغان دارالحکومت کابل میں سکھوں کی عبادت گاہ پر خودکش حملے کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس میں 25 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ افغان انٹیلی جنس ادارے نے افغانستان کے جنوبی صوبے میں بھی داعش کے متعدد افراد کو ان کے اہل خانہ سمیت گرفتار کرلیا ہے۔