''کن'' کہااور…!

مسجدوں میں ہوتا تھا ذکر خدا
اورخدا نے ہی بھیجی اک ایسی وبا
آس خودنمائی کی دل میں رکھے
کہا کوئی مسجد نہ آیا کرے
کسی نے کہا رب تو ناراض ہے
کسی نے کہا، بدبختی راز ہے
کوئی کہتا ہے گھر پر جماعت کرو
حاکم وقت کی سب اطاعت کرو
کوئی یہ بھی بتائے کہ بدلا ہے کیا!
مسجدیں بند ہیں تو پھر کیا ہوا؟
کون سا مظلوم کی شنوائی رک گئی؟
کون سا مجبور کی دہائی رک گئی؟
کیا دلوں پر بھی بندش لگا دی ہے رب نے؟
کون سے تھے گناہ جو کئے مل کے سب نے؟
کیا ہم زندگی میں تھے انصاف کرتے؟
یا دیں کے نام پر بھی تھے اختلاف کرتے؟
کس کو پتہ تھا، ہیں ظلمت کے باسی
ہیں سب ہی خطاوار، ہم سب ہی آسی
ابھی تو قیامت نہیں ٹوٹی ہم پر
ابھی وقت ہے سب ٹھہر جائیں گھر پر
مسجدیں آباد کرتے ہیں مسلمان
وہ جن کے دلوں میں بستا ہے ایمان
روح کے بنا جب عبادت ہو ساری
تو ہے اک مشقت جو دل پر ہے بھاری
اب کے آخر یہ پردہ بھی اٹھ جائے گا
ہمارا آخری اک وہم ہے جو مٹ جائے گا
کس نے بے دخل مسجدوں سے علم وفن کیا؟
کس نے خوارزمی کی روایت کو دفن کیا؟
اور یہ جانا کہ آباد کرتے تھے ہم
مسجد کو اپنی نمازوں سے ہم
مگر جس کا گھر تھا اس نے پھر ''کن'' کہا
خود اپنے گھر کو ہر آلائش سے پاک کیا