کرونا کیخلاف اتحاد کی ضرورت اور بھارت کا انسانیت دشمن کردار

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کرونا سے لڑنے کے لئے دنیا کو ایک ہونا ہو گا۔ حالت جنگ کا سامنا کرنے والوں کو کبھی نہیں بھولنا چاہئے۔ ہم سب کو کمزور لوگوں کو معاونت فراہم کرنے کا عہد کرنا ہو گا۔
اس میں کچھ شک نہیں کہ پوری دنیا کو کرونا نے لپیٹ میں لے رکھا ہے ہر طرف خوف کے سائے ہیں ، ہر قسم کے وسائل رکھنے والی ریاستیں اور حکومتیں بھی کرونا پر قابو پانے میں قاصر ہیں ، فلاحی مملکتیں بھی بے بس ہو چکی ہیں۔ ایسے حالات میں انسانیت کو بچانے کے لئے جدوجہد کی ضرورت ہے۔ کرونا وائرس کو عالمی ایمرجنسی قرار دیدیا گیا ہے ایسی صورتحال میں انسانیت کو بیماری اور بھوک کے باعث مرنے سے بچانا پوری دنیا کی اولین ترجیح ہے ہر ملک اپنی ساری توجہ اس موذی مرض کے تدارک کے لیے مرکوز کیے ہوئے ہے جبکہ اپنے تمام تر وسائل انسانیت کو بچانے کے لیے بروئے کار لا رہا ہے لیکن ایسی عالمی ہنگامی صورتحال میں بھارتی وزیر اعظم مودی مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کے لیے کرونا وائرس سے زیادہ موذی بنے ہوئے ہیں اور قابض بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں اپنی ظالمانہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے گزشتہ روز بھی مقبوضہ کشمیر کے ضلع کولگام کے علاقہ ہردمنگوری میں محاصرے اور گھر گھر تلاشی کے دوران 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا جبکہ مقبوضہ وادی میں تو 246 دنوں سے پہلے ہی بھارتی حکومت نے کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ فور( 4) جی انٹرنیٹ پر پابندی میں 15 اپریل تک توسیع کر دی گئی ہے۔ ایسی صورتحال میں مقبوضہ کشمیر میں پابندی نافذ رکھنا مودی کی انسانیت اور مسلمان دشمنی کی بدترین مثال ہے۔ اس لیے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کو بھارت کے ظالمانہ رویہ اور انسانیت دشمن کردار کا فوری نوٹس لینا چاہئے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس ’’ٹویٹر‘‘ پر پیغام سے آگے بڑھیں ، کرونا وائرس کیخلاف متحد ہونے کا مشورہ کرونا مزاج کے حامل مودی کو بھی دیں کہ انسانیت کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ مقبوضہ وادی سمیت پورے بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کی جان و مال کا تحفظ ہر صورت کیا جائے۔ زندہ رہنے اور آزادی و خود مختاری سے زندگی گزارنے کے تمام ’’لوازمات‘‘ حق خود ارادیت سمیت ان کو دئیے جائیں اگر موذی بھارتی سرکار سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا ٹویٹر پیغام نہیں سمجھتی تو ’’ٹویٹر سے آگے جہان اور بھی ہیں‘‘ کے تحت ’’لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے‘‘ والا پیغام بھی دیا جا سکتا ہے۔ بہرحال کرونا کیخلاف فوری اتحاد وقت تقاضا ہے تاکہ انسانوں کو بچایا جا سکے وہ انسان مقبوضہ کشمیر کے ہوں یا کسی اور خطے و علاقے سے تعلق رکھتے ہوں انسانی جان کی قدر و قیمت ہرجگہ برابر ہے۔