حکومت نے بجٹ میں ریلیف نہ دیاتو دھرنا دیں گے
اسلام آباد ( خبر نگار)صدر ایمپلائز فیڈریشن عمران مغل نے کہا ہے کہ وفاقی ملازمین فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں، مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں پاک سیکریٹریٹ میں بھر پور مظاہرہ کیا جائے گا۔مہنگائی نے تنخواہ دار طبقے کا کچومر نکال دیا ہے، تنخواہ پہلی کو ملتی ہے اور پہلی ہی کو ختم ہو جاتی ہے۔ حکومت اس بجٹ میں بھر پور رلیف دے۔ عمران مغل وفاقی ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں پائی جانے والی تفریق پر سپریم کورٹ سو موٹو ایکشن لے۔ پاک سیکریٹریٹ کیفیٹیریا میں فیڈریشن کی کال پر اسلام آباد کی بہت سی تنظیموں کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں تنخواہوں، الاؤنسز (میڈیکل/کنوینس/ہاؤس رینٹ/یوٹیلٹی و کیپیٹل)، ریٹائرمنٹ سے پہلے بچوں کا کوٹہ، درجہ چہارم کی اپ گریڈیشن (اسکیل 1 کو اپ گریڈ کر کے اسکیل 5 دینے کا مطالبہ) صوبوں کی طرز پر کلیریکل اسٹاف اور سپرنڈنٹ کی اپ گریڈیشن، تمام وفاقی کیڈرز کی ٹائم اسکیل پرموشن کے مطالبہ نیز نیشنل لیبر فیڈریشن (پاکستان) اسلام آباد کے تحت 11 اپریل 2018 بروز بدھ، 3 بجے سہ پہر آبپارہ کمیونیٹی سینٹر، اسلام آباد میں ''بجٹ سیمینار 2018'' منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر 10 دنوں کے اندر حکومت کی طرف سے مطالبات کی منظوری کی صورت میں کوئی مثبت قدم نہ اٹھایا گیا تو تمام تنظیمیں پاک سیکریٹریٹ میں مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گی۔ اجلاس میں عمران مغل، صدر فیڈریشن، راجہ بلال، چوھدری قدیر، سردار صدیق، صداقت عباسی، طاہرورک، مظہر اقبال، ڈاکٹر تہذیب الحسن صدر نیشنل لیبر فیڈریشن اسلام آباد، سید فرخ سیر جنرل سیکریٹری فیڈرل سیکریٹریٹ کوارڈینیشن کونسل، راجہ صدریق (ایپکا)، شکیل احمد عباسی، حافظ نثار، عبدالغفار، چوھدری محمد گجر و 15 سے زائد یونین و ایسوسی ایشن کے صدر و جنرل سیکریٹریز کی شرکت۔