قائمہ کمیٹی قومی صحت کا اجلاس‘ سائرہ افضل تارڑ اور رمیشن کمار میں تلخ جملوں کا تبادلہ
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) میں نان ڈاکٹرز ممبر ز کی موجودگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پی ایم ڈی سی کونسل کے الیکشن سے متعلق بریفنگ طلب کر لی ۔ وفاقی وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ اور ڈاکٹر رمیشکمار کے دوران تلخ الفاظ کا تبادلہ ہوا۔ وزارت کی کارکر دگی پر سوال اٹھانے پر سائرہ افضل تارڑ نے رمیش کمار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کہ آپ کو پتہ ہی نہیں کہ طب کونسل کا قانون کیا ہے پہلے آپ وہ قانون تو پڑھیں، حکومت ختم ہونے والی ہے تو ڈاکٹر صاحب دوسری طرف کی باتیں کرنے لگے ہیں، آپ وہ زبان بول رہے ہیں جو اس وقت ملک میں بولی جارہی ہے ، ہماری وزارت میں کسی ایک ادارے پر بھی سوموٹو نہیں لیا گیا کہ اس کا ہیڈ نہیں ہے ، آپ کو کچھ پڑھا کر تو نہیں بھیجا گیا، پی ایم ڈی سی ہماری وجہ سے برباد نہیں ہوئی، پی ایم ڈی سی سیاست کی نذر ہوگئی ہے، میں نے آئندہ آپ کی کسی بات کا کسی میٹنگ میں جواب نہیں دینا، رمیش کمار نے کہا کہ مجھے کوئی پڑھانے والا پیدا نہیں ہوا، ذاتی ریمارکس آپ نہیں دے سکتیں۔ قائمہ کمیٹی برائے قو می صحت کا اجلاس چیئرمین حفیظ الرحمان دریشک کی صدارت میں وزارت کی کمیٹی روم میں ہوا۔ اجلاس میںرکن کمیٹی امیر اللہ مروت نے استفسار کیا کہ پی ایم ڈی سی کے چیئرمین کون ہیں جس پر متعلقہ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ جسٹس (ر) شاکر اللہ جان چیئرمین ہیں، ارکان کمیٹی نے نان ڈاکٹرز ممبر ز کی موجودگی پر تحفظات کا اظہار کیا ، امیر اللہ مروت نے کہا کہ ایک منتخب باڈی ہو نی چاہیئے ، ہمیں پی ایم ڈی سی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جائے ، چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ رولز کے مطابق پی ایم ڈی سی کا چیئرمین کون بن سکتا ہے ، وزیر صحت سائرہ افصل تارڑ نے کہا کہ ممبر قومی اسمبلی بھی اس وقت تک پی ایم ڈی سی کا ممبر نہیں بن سکتا جب تک وہ ڈاکٹر نہ ہو ، رکن کمیـٹی شکیلہ لقمان نے کہا کہ ساڑھے آٹھ لاکھ فیس غریب طلباء افورڈ نہیں کر سکتے ، وہ کہاں سے پڑھے گا ، وزیر صحت سائرہ افصل تارڑ نے کہا کہ اسموکنگ کا ایس آر او ہو گیا ہے، اس لئے سموکنگ کے حوالے سے بل واپس لیا جائے، امیر اللہ مروت نے کہا کہ کھلے سگریٹ ہر جگہ بک رہے ہیں، سائرہ افصل تارڑ نے کہا کہ ہمارا کام قانون سازی کرنا ہے ہم کسی کھوکھے میں جا کر چیک نہیں کر سکتے ، کیڈ میں ونگ بھی ہے، میں نے سپیکر قومی اسمبلی کو کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں اسموکنگ پر پابندی لگائی جائے ،امیر اللہ مروت نے کہا کہ ہماری لابیز میں سب سے زیادہ اسموکنگ ہوتی ہے، رکن کمیٹی زہرا ودود فاطمی نے کہا کہ ریسٹورنٹس میں ابھی شیشہ اور سموکنگ ہو رہی ہے ، اجلاس میں نیشنل کونسل فار طب کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے صدر نیشنل طب کونسل ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نے بتایا کہ طب کونسل محدود ترین عملہ اور بجٹ کے باوجود اپنی ذمہ داریوں کی بجاآوری کی اپنی جانب سے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔