کچرا اٹھانے والی چینی کمپنی کی ادائیگی بحال کرنے کی درخواست مسترد
کراچی (کورٹ رپورٹر) واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے چینی کمپنی کی ادائیگی بحال کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ کمیشن نے ساو¿تھ اور ایسٹ میں کچرا اٹھانے والی چینی کمپنی کی رقم جاری نہ کرنے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے 16 اپریل تک سیکریٹری بلدیات کو کمپنی کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے اور تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو کنٹونمنٹس کیلئے کوآرڈینیٹر / فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دیدیا۔ کمیشن نے ریمارکس دیئے پری ٹریٹمنٹ پلانٹ کہیں بھی انڈسٹری چلا کر دیکھائیں۔ لوگوں کی زندگیاں بچائیں چاہے انڈسٹری کیوں نہ بند کرنی پڑیں‘ کمیشن نے انڈسٹریز حکام کو پری ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کی کی ہدایت کر دی۔ سندھ ہائیکورٹ میں واٹر کمیشن کی کارروائی جسٹس ر امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں ہوئی۔ سیکرٹریٹ بلدیہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام کمیشن کے روبرو پیش ہوئے۔ شہر میں کچرا اٹھانے سے متعلق ایم ڈی سالڈ ویسٹ بورڈ نے بتایا کہ کمیشن کے حکم پر کچرا اٹھانے والی ایک کمپنی کی ادائیگی روک دی ہے‘ چینی کمپنیوں کی سیکورٹی کے اقدامات کررہے ہیں۔ پولیس نے یونین کے بجائے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے‘ چینی ملازمین کے تحفظ کیلئے پولیس کی مدد لے رہے ہیں۔ کمیشن کے سربراہ نے ریمارکس دیئے حکومت کی رٹ کہاں ہے؟ کمئشن کا کام تحفظ فراہم کرنا نہیں۔ کمیشن نے استفسار کیا ویسٹ میں پانچ ایسکیویٹرز چل رہے ہیں کے ایم سی کو معلوم نہیں؟ کمیشن کو بتایا گیا واٹر بورڈ نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ہے۔ ایس ایس پی ویسٹ نے بتایا کہ 2 ایکسیویٹرز قبضے میں لئے، واٹر بورڈ نے دعویٰ کیا ان کے ہیں۔ کمیشن نے ریمارکس دیئے آپ نے مزدوروں کو پکڑ لیا آپ کو مالک نہیں مل رہا‘ کون پانی چوری کر رہا ہے اصل ملزمان کو پکڑیں۔ کمیشن نے سرکاری وکیل سے سوال کیا کیا زیر زمین پانی ریاست کی ملکیت نہیں؟ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے استفسار کیا زیر زمین پانی حکومت کی اجازت کے بغیر کوئی کیسے نکال سکتا ہے؟ واٹر بورڈ کے افسر نے بتایا زیرزمین پانی کے حوالے سے قانون بنانے کی سفارشات وزیر بلدیات کر بھجوادی ہیں۔ کمیشن نے سیکریٹری بلدیات کو ہدایت کی ایک ماہ گزر گیا نوٹیفیکیشن جاری کرائیں۔ چینی کمپنی کے وکیل نے کہا کہ ادائیگی رکنے سے بھاری مالی نقصان ہورہا ہے۔ کمیشن نے ریمارکس دیئے اگر چین میں ایسا کام کررہے ہوتے تو جیل بھیج دیا جاتا۔ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے کہا کہ صرف پیسے لے رہے ہیں کوئی کام نہیں کررہے۔ کمیشن نے چینی کمپنی کی ادائیگی بحال کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ کمیشن نے ریمارکس دیئے جب چینی کمپنی کام کرے گی تو پیسہ بھی ملے گا۔ چینی کمپنی کے وکیل نے کہا کہ کمپنی نے چپس لگا دی ہیں۔کمیشن نے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ ادھر ادھر کی بات نہ کریں گاڑیوں کی تفصیل بتائیں۔ وکیل نے درخواست کی کہ ایک موقع دے دیں اگلی سماعت پر پیش کردیں گے۔ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے ریمارکس میں کہا کہ تین دفعہ ہدایت دے چکے ہیں آج تفصیل نہ دی تو ساتھ حکم دیں گے۔ کمیشن ساﺅتھ اور ایسٹ میں کچرا اٹھانے والی چینی کمپنی کی رقم جارءنہ کرنے کا حکم برقرار رکھا۔ کمیشن نے ریمارکس دیئے کمپنی نے معاہدے کے مطابق کام نہیں کیا تو کنٹریکٹ منسوخ کیوں نہیں کرتے ؟ چینی کمپنی کے سی ای آو¿ نے کہا کہ 10 دن ہوگئے ڈمپنگ سینٹر بنادیئے، کچھ چپس بھی لگا دیں۔ کمیشن نے کہا کہ معاہدے کے مطابق آپ کو کام شروع کرینا چاہیے تھا۔ سی ای آو¿ نے بتایا کہ صدر، لیاری اور دئگر علاقوں میں 700 ملازمین لگا کر کام کرایا۔ کمیشن نے کہا کہ آپ نے ایک ملین ڈالر لیا، اتنا پیسہ کسی پاکستانی کو دیتے تو پورا شہر صاف ہوجاتا۔ سی ای او نے کہا کہ آپ وزٹ کرلیں حقیقت کا اندازہ ہو جائے گا۔ کمیشن نے سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ 6 دفعہ وزٹ کرچکا ہوں سارا دن روڈ پر کھڑا رہوں؟ سوچ سمجھ کر بات کریں۔ کمیشن نے ریمارکس دیئے سو گاڑیاں کھڑی کرکے ملینز ڈالرز لے رہے ہیں یہ مفت کا پیسہ نہیں۔ کمیشن نے کمپنی کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ فیز ایٹ سے آتے ہیں وہاں سے یہاں تک آپ کو کچرا نظر نہیں آتا؟ آپ کی مرضی کی ٹائمنگ میں وزٹ کرنے جاو¿ں؟ 24 گھنٹے شہر صاف ہونا چاہئے۔ سیکریٹری بلدیات نے بتایا کہ حکومت چینی کمپنی کو سالانہ ایک ارب روپے دے رہی ہے۔ کمیشن نے ریمارکس دیئے اتنی خطیر رقم خرچ کرنے پر بھی کچرا نہیں اٹھ رہا تو کچھ اور کریں۔ سیکریٹری بلدیات نے کہا چینی کمپنیوں کے مسائل حل کرنے کیلیے ایک ہفتہ کی مہلت دے دیں۔ کمیشن نے ریمارکس دیئے نوے فیصد مسائل تو سالڈ ویسٹ بورڈ کے پیدا کردہ ہیں۔ کمیشن نے سیکریٹری بلدیات کو چینی کمپنی کا جائزہ لے کر 16 اپریل تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ کمیشن نے ریمارکس دیئے کنٹونمنٹس اور بلدیاتی اداروں کے مابین رابطے کیلئے کو آرڈینیٹر ہونا چاہیے۔ کراچی کو سینٹرلائزڈ ہونا چاہیے۔ کمیشن نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو کنٹونمنٹس کیلئے کوآرڈینیٹر / فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دیدیا۔کمیشن نے چیئرمین سینٹرل ریحان ہاشمی سے مکالمہ میں کہا کہ آپ اپنے تحفظات بورڈ کے ذرئعے کیوں حل نہیں کرتے ؟ آپ سالڈ ویسٹ بورڈ کے ممبر ہیں اپنے مسائل حل کرائیں۔ ریحان ہاشمی نے کہا کہ کچرا پھینکنے والوں کے خلاف کارروائی کا اختیار بھی ڈی ایم سیز کو دیا جائے۔ کمیشن کے سربراہ نے ریحان ہاشمی سے سوال کیا آپ اپنے علاقے کو کب صاف کریں گے؟ ریحان ہاشمی نے کہا کہ سندھ حکومت پر 2015ءسے ایک ارب روپے سے زائد رقم واجب الادا ہے۔ آبادی کے لحاظ ضلع وسطی کراچی کا سب سے بڑا علاقہ ہے۔ 3 ہزار ٹن یومیہ کچرا ضلعی وسطی میں پیدا ہوتا ہے‘ وسائل دے دئیے جائیں تو کچرا صاف کر دیں گے۔ کمیشن نے ریمارکس دیئے آپ اپنے وسائل سے بھی کچرا صاف کر سکتے ہیں۔ درخواست گزار شہاب استو نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود شہر صاف نہیں ہوا۔ کمیشن نے ریمارکس میں کہا کہ جس نے شہر صاف کرنا ہے وہ ہے نہیں ہم کس کو حکم دیں؟ شہاب استو نے موقف اپنایا شہر کا برا حال ہوچکا ہے، سب ادارے چاہیں تو شہر صاف ہوسکتا ہے۔ کمیشن نے ریمارکس دیئے ڈی جی سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ ملک سے باہر ہیں، وہ واپس آجائیں تو ہم بھی حکم جاری کریں گے۔ شہر صاف نہ ہوا تو ہم مئیر کراچی سے کہیں گے اپنی جیب سے کراچی کو صاف کرائیں۔ سائٹ ایسوسی ایشن کے وکیل نے کہا کہ ایک کمیٹی بنادی جائے جو ان معاملات کو دیکھے۔ کمیشن نے کہا کمیٹی وغیرہ کچھ نہیں کرتی ہیں ہم خود کریں گے‘ جتنے پانی کے پائپس ہیں انہیں فیکٹریوں کے انہیں الگ کریں گے۔
واٹر کمیشن