; پاکستان کا چھوٹا تنخواہ دار اور سفید پوش طبقہ ٹیکس سے مبرا ہوگا
اسلام آباد ( عترت جعفری) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پونے پانچ سال کے بعد کسی بھی وزیراعظم کی طرف سے وزیراعظم آفس میں پہلی باضابطہ پریس کانفرنس میں کم وبیش آئندہ بجٹ کے اہم نکات کا اعلان کر دیا۔ باضابطہ بجٹ 27 اپریل کو آنا ہے۔ گزشتہ پانچ سال میں وزیراعظم آفس یا وزیر اعظم ہاؤس میں باضابطہ پریس کانفرنس منعقد نہیں ہوئی تھی۔ وزیراعظم نے اپنی پریس کانفرنس میں ’’اکنامک ریفارمز پیکج‘‘ کا اعلان کیا۔ اس پیکج کے اعلان سے قبل مشاورتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں اس پیکج کے مختلف پہلوؤں پر مشاورت بھی کی گئی۔ وزیراعظم کے اعلان میں سب سے اہم اعلان انکم ٹیکس کے شرحوں میں کمی ہے۔ اس وقت انکم ٹیکس میں اہم تبدیلی کی گئی ہے۔ انکم ٹیکس میں کم آمدنی والوں کو بھاری ریلیف دیا گیا۔ اس وقت انکم ٹیکس کے متعدد سلیبس ہیں اور صرف 4 لاکھ روپے تک آمدنی پر چھوٹ ہے اور 4لاکھ سے زائد آمدنی پر ٹیکس لاگو ہو جاتے ہیں اب صرف 4 سلیب ہوں گے۔ 12لاکھ روپے تک ٹیکس کی شرح زیرو کر دی گئی ہے اس طرح چھوٹے تنخواہ دار اور سفید پوش طبقہ ٹیکس سے مبرا ہوگئے ہیں۔ حکومت نے انکم ٹیکس کی انتہائی سطح جو 15 فی صد کر دی ہے ۔ اس طرح امراء کو بھی فائدہ دیا گیا ہے۔ حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ایمنسٹی سکیم میں ’’بانڈز‘‘ میں بھاری سرمایہ کاری کی توقع کررہی ہے۔ سکیم میں غیر ملکی ترسیلات کا احاطہ بھی کیا گیا ہے۔ بیرون ملک سے اگر ایک پاکستانی کو سال بھر میں ایک کروڑ روپے تک آتے ہیں تو اس سے کوئی ایجنسی سوال نہیں کرسکے گی اور اسے استثنیٰ ملے گا۔ تاہم ایک سال کے اندر اگر کسی شخص کو ایک کروڑ روپے سے زائد غیر ملکی کرنسی کی شکل میں پیسہ آرہا ہے تو ایف بی آر کو یہ اختیار دیا گیا کہ وہ مذکورہ شخص سے ذریعہ کا پوچھ سکے ۔ 30 جون 2017ء تک اگر ملک کے اندر موجود اثاثوں جیسے سونے‘ بانڈ‘ پراپرٹی سے آمدنی ہوئی اور اس کو ظاہر نہیں کیا گیاتھا تو 5 فیصد جرمانہ دے کر باقاعدہ ہٹایا جاسکے گا۔ وزیراعظم سے بار بار یہ سوال کیا گیا کہ حکومت کی معیاد ختم ہونے کو ہے تو اس سکیم کی ضرورت کیا تھی یا اسے پارلیمنٹ میں کیوں پیش نہیں کیا گیا۔ تاہم وزیراعظم کا اصرار تھا کہ یہ حکومت کے ایگزیکٹو اختیار کے تحت ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آرڈی نینس کے اجراء کے لیے قانونی تقاضے پورے کررہی ہے۔ آرڈی نینس کے لیے کابینہ کی منظوری ضروری ہے۔ اس تقاضے کو پورا کرنے کے لیے کابینہ کے ارکان سے سرکلر جاری کرکے انفرادی دستخط حاصل کئے جائیں گے۔ آرڈی نینس کا اجراء کسی بھی وقت ممکن ہے ۔
سفید پوش