انتہا پسندی کا خاتمہ صرف طاقت سے ممکن نہیں، صدر ممنون
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ صرف طاقت کے ذریعہ ممکن نہیں۔ اس کے خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ زمینی حقائق کو پیش نظر رکھ کر جامع حکمت عملی وضع کی جائے۔ گزشتہ روز نیشنل کا¶نٹر ٹیررازم اتھارٹی نیکٹا کے زیراہتمام انسداد دہشت گردی سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برس میں عالمی اور علاقائی صورتحال نے جو رخ اختیار کیا ہے پاکستان براہ راست اس کا نشانہ بنا ہے۔ ان حالات میں پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جس عزم اور حوصلے سے کام کیا اس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ صدر نے کہا کہ دہشت گردی ایک انتہائی پیچیدہ مسئلہ ہے۔ اس کے سیاسی‘ سماجی اور معاشی عوامل ہیں۔ دہشت گردی صرف انتظامی طاقت کے استعمال سے ختم نہیں ہو سکتی۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مقامی‘ علاقائی حالات ‘ سماجی معاشی اور سیاسی ماحول کا باریک بینی سے جائزہ لے کر اس کے خاتمے کی حکمت عملی بنائی جائے تاکہ اس کے مثبت اور ٹھوس نتائج برآمد ہوں۔ صدر نے کہا کہ پاکستان کے قومی اداروں نے انتہائی مشکل صورتحال میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ صدر نے کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستانی قوم کا بیانیہ بھی سامنے آیا۔ ضرب عضب اور ردالفساد کے ذریعہ دہشت گردی کے خلاف عملی کامیابیاں حاصل کی گئیں۔ اقوام عالم پاکستان کے تجربے سے بہت کچھ سیکھ سکتی ہیں۔ صدر نے کہاکہ پاکستان کے شہری علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات کو ضرور پیش نظر رکھا جانا چاہئے۔ صدر نے کہا کہ کامیابی کے حصول کے بعد اس کے استحکام کا حصول بہت زیادہ اہم ہے۔ صدر نے کہا کہ دہشت گردی کے انسداد کے لئے بین الاقوامی ماہرین کی سیمینار میں شرکت بڑی اہم ہے۔
صدر ممنون