لوگ تبدیلی چاہتے ہیں، چار کروڑ نئے ووٹر انتخابات کا نقشہ بدل سکتے ہیں: محمود الرشید
لاہور (سیف اللہ سپرا) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ اب جو انتخابات ہونے والے ہیں یہ ماضی کے تمام انتخابات سے مختلف ہیں۔ ان انتخابات میں بڑے بڑے اپ سیٹ ہوں گے کیونکہ سیاست کے اندر بعض نئے عوامل بھرپور طریقے سے اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ بالخصوص عمران خان کی تحریک انصاف ان انتخابات میں ایک بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی اور یہ نئے منظر نامے میں حیران نتائج دے سکتی ہے لوگ پرانے چہروں سے اکتا چکے اور تبدیلی چاہتے ہیں چار کروڑ نئے ووٹرز انتخابات کا نقشہ مکمل طور پر تبدیل کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے الیکشن 2013ءنگران حکومت اور شفاف انتخابات کے تقاضے، کے موضوع پر ایوان وقت میں گفتگو کے دوران کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ جمہوری انداز سے پاور آف ٹرانسفر ہونے جارہی ہے۔ آئینی طریقہ کار کے مطابق نگران حکومتیں وجود میں آئیں۔ الیکشن کمشن پر سب کو اعتماد ہے لہٰذا اب پوری قوم کی نظریں الیکشن کمشن اور نگران حکومت پر ہیں کہ وہ اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے شفاف اور منصفانہ انتخابات کرائیں۔ الیکشن کمشن نے جو ضابطہ اخلاق دیا ہے اس پر عملدرآمد کے لئے نگران حکومت اس کی پشت پر ہے اس لئے قوی امید ہے کہ انتخابات شفاف اور منصفانہ ہوں گے امیدواروں کی جعلی ڈگریوں کے کیسز پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب قانون حرکت میں آیا ہے۔ ماضی میں ایسا ہوتا رہا کہ چھوٹے چور پکڑے جاتے تھے مگر بڑے مگر مچھ بچ جاتے تھے یہ تاریخ کا ٹرننگ پوائنٹ ہے۔ سیاست کا گند صاف کرنے پر عدلیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ سابق ارکان اسمبلی نے الاﺅنسز کی مد مےں جو رقوم حاصل کی ہیں وہ بھی واپس لی جائیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابات ملتوی نہیں ہو سکتے۔ انشاءاللہ 11مئی کو ہی ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت انرجی بحران سمیت کئی بحرانوں کا شکار ہے۔ کراچی اور بلوچستان میں بدامنی کا مسئلہ ہے۔ پرانی روایتی پارٹیوں سے یہ توقع نہیں کہ وہ ملک کو ان بحرانوں سے نکال سکیں ہاں البتہ عمران خان بھاری اکثریت سے الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہ یقینا ان مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تحریک انصاف کے اندرونی اختلاف کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ایک بڑی پارٹی بن گئی ہے اور ہر شخص اس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنا چاہتا ہے چونکہ ٹکٹ کسی حلقے سے صرف ایک امیدوار کو ہی مل سکتا ہے۔ لہٰذا جنہیں ٹکٹ نہیں ملتا وہ وقتی طور پر ناراضگی اور احتجاج کرتے ہیں ان کا حق ہے انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ کچھ خفیہ طاقتیں عمران خان کی مدد کر رہی ہیں۔