جمہوری تسلسل چاہتے ہیں، رویہ سخت کر نے پر مجبور نہ کیا جائے: حمزہ شہباز
لاہور (خصوصی رپورٹر/ خصوصی نامہ نگار) مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ہماری جماعت ملک میں جمہویت کا تسلسل چاہتی ہے، اسے اپنا رویہ سخت کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔ معلوم نہیں ہے کہ پیپلز پارٹی کی کیا مجبوریاں ہیں، اچھا ہوتا اپوزیشن کا مشترکہ صدارتی امیدوار ہوتا، مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صدارتی انتخاب کے لئے ووٹ کاسٹ کرنے پنجاب اسمبلی آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ وفاق میں اپوزیشن لیڈر کا نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکا ہے جبکہ پنجاب میں اب بھی یہ التوا کا شکار ہے جس کا کوئی سبب سامنے نہیں آسکا۔ اس نوٹیفکیشن کی پروا نہیں لیکن معزز ارکان اسمبلی کے دستخط کو شک کی نگاہ سے دیکھا گیا جو ان کی تذلیل ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ میں سپیکر قومی اسمبلی کو یہاں یہ بتاتا چلوں کہ ہمارے 12 ووٹوں پر نقب ڈالا گیا جو ڈپٹی سپیکر کے الیکشن میں پورے ہوئے۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ میڈیا دیکھے کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کو واضح عددی اکثریت حاصل ہے اور اپوزیشن لیڈر کے نوٹیفکیشن کے لیے ایک قانونی راستہ بھی موجود تھا لیکن پرویز الٰہی نے اسے نہیں اپنایا۔ عام انتخابات ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ دھاندلی زدہ الیکشن تھے جس کا اعتراف وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی بھی کر چکے ہیں۔ پہلے بھی کہا کہ (ن) لیگ جمہوریت کا تسلسل چاہتی ہے مگر یہ حقیقت ہے کہ 2018ءمیں بدترین دھاندلی ہوئی جس کے لئے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے۔ نیا پاکستان لوگوں کو نظر آ رہا ہے لیکن نیازی صاحب آپ کو پارلیمانی کمشن جو دھاندلی پر بننا ہے اس سے بھاگنے نہیں دیں گے۔ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی سب کے سامنے ہو گا۔ کنٹینر پر چڑھ کر گالیاں دینا بہت آسان ہے اور حکمران کی سیٹ پر بیٹھ کر ملکی امور چلانا بہت مشکل ہے۔