العزیزیہ ریفرنس‘ خواجہ حارث کا وا جد ضیاء کے بیان میں تبدیلی پر اعتراض
اسلام آباد (نامہ نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے احتساب عدالت کے روبرو العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں واجد ضیا کے بیان میں تبدیلی پر اپنا اعتراض لکھوادیاہے۔ نیب پراسیکیوشن کی طرف سے آج خواجہ حارث کے اعتراض پر جواب دیا جائے گا۔عدالت نے آج کی سماعت میں پانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو بھی طلب کیا ہے۔اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے میاں نواز شریف کے خلاف نیب کی جانب سے دائر العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت کی۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالت نے خواجہ حارث کابیان ریکارڈکرا کے کارروائی آگے بڑھانے کاحکم دیاہے،سابق وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث ہائیکورٹ میںانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد کے بیان میں تبدیلی کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپنی درخواست کی سماعت کے بعد احتساب عدالت میں پیش ہوئے ۔ خواجہ حارث نے واجد ضیا کے بیان میں مبینہ تبدیلی پر اپنا اعتراض عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا ۔انہوں نے کہا کہ پہلے سے ریکارڈبیان پرمجھے شدیدحیرانی ہوئی،گواہ کے پہلے سے ریکارڈبیان پرنیب نے اعتراض عائدکیا،خواجہ حارث30اگست کی عدالتی کارروائی کااحوال بھی ریکارڈ پرلے آئے۔اس کے بعد نیب کو خواجہ حارث کے بیان پر اپنا اعتراض ریکارڈ کرانے کا کہا گیا۔پراسیکیوشن نے موقف اختیار کیا کہ خواجہ حارث کے اعتراض کا تفصیلی جواب دینا چاہتے ہیں ۔جج ارشد ملک نے ریمارکس دئیے کہ عدالتی وقت ختم ہورہا ہے اس لیے ابھی نیب کا جواب مکمل نہیں ہوپائے گا جس کے بعد سماعت آج بدھ تک ملتوی کردی گئی۔عدالر نے آج پانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو بھی ساڑھے باہ بجے طلب کر لیا ہے۔اس سے پہلے دوران سماعت اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سمیت مسلم لیگی رہنماوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ سابق وزیراعظم کے پرسنل سٹاف کے رکن شکیل احمد نے انہیں قرآن پاک کا نسخہ بھی پیش کیا جسے وہ اپنے ساتھ جیل لے گئے۔