مقبوضہ کشمیر: شہید نوجوان سپردخاک، مکمل ہڑتا ل، مظاہرے، جھڑپوں میں 40 جوان زخمی، 11 گرفتار
سری نگر(کے پی آئی، نیٹ نیوز) بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوان کی شہادت پر منگل کو جنوبی کشمیر میں مکمل ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کرہ گیا شہید نوجوان فیاض احمد وانی نوجوان کو سپرد خاک کردیا گیا اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں بھارتی فوج نے مورن پلوامہ میں 40 نوجوانوں کو تشدد کرکے زخمی کر دیا32مکانوں کی بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی 11نوجوانوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک نوجوان کی شہادت پر منگل کوضلع بھر میں ہڑتال رہی تمام دکانیں اور دیگر کاروباری ادارے بند اور ٹرانسپورٹ معطل رہی، جس کی وجہ سے ضلع بھر میں معمول کی زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئی نواجوان فیاض احمد وانی پلوامہ کے چیو کلان نامی علاقے میں فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں اس وقت شہید ہوا تھا ۔ جب پلوامہ میں ہزاروںفوجی اہلکاروں نے بیک وقت قریب 20سے زائد دیہات کا محاصرہ کیا جس کے دوران چند ایک مقامات پر پر تشدد مظاہرے ہوئے جبکہ چیوہ کلاں نامی گائوں میں فورسز نے کھیت کی طرف جانے والے نوجوانوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 22سالہ فیاض احمد وانی شہید ہوا اس کی شہادت کے بعد پلوامہ قصبہ اور دیگر علاقوں میں شدید مظاہرے ہوئے ، ریل سروس بند ہوئی اور مکمل ہڑتال کی گئی۔ 22سالہ فیاض احمد وانی ولد محمد احسن وانی کی گردن پر فائر لگا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا۔پہلے اسے ڈسٹرکٹ اسپتال پلوامہ لیا گیا جہاں سے انہیں سرینگر منتقل کیا گیا لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ بیٹھا تھا۔وہ پلوامہ میں میڈیکل شاپ چلاتا تھا۔ جب فیاض احمد کی نعش کو نجی گاڑی میں رکھ کر واپس آبائی گائوں چیوہ کلان پلوامہ پہنچانے کی کوشش کی گئی تو فائرسروسز ہیڈکوارٹر واقع بٹہ مالو سرینگر کے نزدیک پولیس کی ایک پارٹی نے گاڑی کو روکا اور نعش اپنی تحویل میں لے لی۔ گاڑی میں سوار لوگوںنے مزاحمت بھی کی ۔پولیس نے لاش کو سہ پہر کے بعد لواحقین کے حوالے کیا۔فیاض احمد کی لاش جب اسکے آبائی گائوں لائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ نعرے بازی کرتے رہے۔بعد میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں نوجوان کو سپرد لحد کیا گیا۔فوج کی دو بٹالین سے وابستہ ہزاروں اہلکاروںنے دیگر نیم فوجی دستوں کے ہمراہ پلوامہ کے ڈیڑھ درجن سے زائد دیہات کا محاصرہ کیا تھا۔جن علاقوں کو محاصرہ میں لیا گیا ان میں مورن ، کنگن،شنگر پورہ، ڈاڈورہ، ہارپورہ،دیری،متریگام، فرستہ پورہ،پتری گام، زاکیگام، تکیہ کژھ پورہ،سونتہ بگ، بیلو، چیوہ کلاں،گوسو،فراسی پورہ،رہمو،ہانجن، کمراز ی پورہ، ٹھوکر پورہ،شنکر پورہ، این گنڈ، بونہ دربگام شامل ہیں۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تلقین کی گئی اور گھر گھر تلاشی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔اس دوران نیوہ پکھرپورہ،پلوامہ مورن، مورن پکھر پورہ، مورن دربگام، پلوامہ راجپورہ اور راجپورہ دربگام روڑ کو بند کردیا گیا اورکسی کو بھی ان دیہات سے باہر نکلنے اور آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔۔1990 سے ابتک گذشتہ 28برسوں کے دوران اس طرح 20سے زائد دیہات کا بیک وقت محاصرہ کبھی نہیں کیا گیا ہے۔پلوامہ میں نوجوان کی شہادت کی خبر پھیلتے ہی نوجوانوں نے قصبہ میں سڑکوں پر نکل کر گاڑیوں اور کارباری اداروں پر شدید پتھرائوکیا جس کی وجہ سے بازاروں میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہونے کے ساتھ ہی معمولات کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ۔قصبہ میں فورسز پر پتھرائو کرنے والے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے شلنگ کی گئی اور یہاں کئی گھنٹوں تک جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔اس دوران ٹریفک کی نقل و حرکت بند ہوگئی اور ریل سروس کو بھی بند کردیا گیا۔ مورن اور گوسو سمیت دیگر کئی مقامات پر فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جا ری رہا ۔مورن میں فورسز نے درجنوں شل داغے جن میں سے اکثر مکانوں کے صحنوں میں آکر پھٹ گئے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔مورن میں دو نوجوانوں کو ویڈیو بنانے پر گرفتار کیا گیا۔واضح رہے مورن میں فوجی اہلکاروں نے قریب 40نوجوانوں کو تشدد کرکے زخمی کر دیا32مکانوں کی بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی۔اس دوران 11نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا جو ہنوز فورسز کی تحویل میں ہیں۔ ادھرپلوامہ میں پی ڈی پی کا ایک ورکر قاتلانہ حملہ میں بال بال بچ گیا۔شمالی کشمیر کے سنگرامہ سوپور قصبے میں دستی بم حملے میں بھارتی فورسز کے 3 اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہوے۔۔ یہ واقعہ سنگرامہ میں اس وقت رونما ہوا جب حملہ آووروں نے سی آر پی ایف کی ایک گشتی پارٹی پر گرنیڈ پھینکا۔ زور دار گرینیڈ دھماکے میں سی آر پی ایف کے تین اہلکار اور ایک عام شہری زخمی ہوگیا ۔ حریت پسند جماعتوں نے شہید فیاض احمد وانی کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے ان بے لوث قربانیوں کو کسی بھی قیمت پر فراموش نہیں کیا جائے گااور حق خودارادیت کی پر امن جدوجہد کو پایہ تکمیل تک لیجانے کیلئے کسی بھی طرح کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا ۔کل جماعتی حریت کانفرنس ، تحریک حریت ،لبریشن فرنٹ،بار ایسو سی ایشن ،سالویشن مومنٹ ،لبریشن فرنٹ ،اسلامک پولیٹکل پارٹی ،ووئس آف وکٹمز، پیروان ولایت اور ماس مومنٹ نے فیاض احمد وانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا فوج نے محاصرے اور تلاشی مہم کی آڑ میں قتل و غارت ،پکڑ دھکڑ، مار دھاڑاور تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے انسانی حقوق کو روندڈالا ہے۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے مجوزہ میونسپل اور پنچایتی انتخابات کو ایک لاحاصل عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی الیکشن کا بائیکاٹ کرنا آخری آپشن ہے۔سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے حیدر پورہ ،میں ایک غیر معمولی اجلاس میںبھارت کی کسی بھی الیکشن عمل کا مکمل بائیکاٹ کرنے کو آخری آپشن قرار دیتے ہوئے عوام سے الیکشن بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو پوری سنجیدگی کے ساتھ اب اس تاریخی فیصلے پر اپنی مہر تصدیق ثبت کر لینی چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے آبرومندانہ حل تک کسی بھی طرح کی الیکشن عمل سے اجتناب کرنا مقدم ہے۔اجلاس میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تازہ ترین سیاسی صورت حال کا بغور جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ عالمی امن کے ساتھ ساتھ جنوب ایشیائی خطے کی نازک ترین صورت حال کا تقاضا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی تناظر میں حل کیا جائے۔ شمالی ضلع بارہمولہ کے بونیار اوڑی قصبے میں 9سالہ کمسن بچی کے قتل کے خلاف احتجاجی ہڑتال رہی جسکی وجہ سے یہاں معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ۔