برطانیہ کے مفادات پاکستان کے ساتھ وابستہ ہیں، تھامس ڈریو
اسلام آباد (جنرل رپورٹر) برطانیہ کے مفادات پاکستان کے ساتھ وابستہ ہیں ، پاکستان اور برطانیہ نے مختلف چیلنجز کا سامنا کیا اور دونوںممالک میں دوستانہ تعلقات مستحکم ہیں، دونوں ممالک کے مفادات ایک دوسرے سے باہم بندھے ہوئے ہیں، جنوبی ایشیائی خطے میں استحکام سے سب کو فائدہ ہوگا۔ انگلینڈ میں 2 فیصد سے زائد آبائی کی جڑیں پاکستان سے جا ملتی ہیں اور ان برٹش پاکستانیوں نے برطانیہ کی معیشت، کلچر، سیاست اور سماج میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے،حتیٰ کہ ہائوس آف کامنز کے 12 ارکان پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار برطانوی ہائی کمشنر ’ تھامس ڈریو‘نے اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی امبیسیڈر سیریز میں ’’پوسٹ بریگزٹ فارن پالیسی، پاک برطانیہ تعلقات کامستقبل‘‘ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا،برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ انگلینڈ کا پاکستان میں ڈپلومیٹ مشن‘ دنیا کا دوسرا بڑا ڈپلومیٹ مشن ہے، جبکہ اس کا پاکستان میں ترقی کے لئے DFID کے ذریعے پروگرام‘اپنی نوعیت کا واحد باہمی پروگرام ہے جو نصف ارب ڈالر پر مشتمل ہے۔ برطانیہ پاکستان کے ساتھ خصوصی تعلقات رکھتا ہے اور کسی ملک میں بہتری کا پروگرام شروع کرنے سے پہلے اس کی شروعات پاکستان سے کرتا ہے،پاکستان کی سلامتی اور استحکام میں ہی ہمارا بھی مفاد ہے۔برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے پر برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ برطانیہ دنیامیں اپنی ہیئت کا نئے سرے سے تعین کر رہا ہے، ای یو سے نکل کر بھی ہمارے تعلقات پاکستان اور یورپی ممالک سے ویسے ہی رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اولیت دیتا ہے اور پاکستان کی مدد کر کے اس کے پوٹینشل کو بحال کرنا چاہتا ہے، بریگزٹ کے بعد سے پاکستان اور برطانیہ کے پاس اچھا موقع ہے کہ ایک دوسرے کی معیشت میں بہتری کی جدوجہد کریں۔تھامس ڈریو نے کہا کہ دنیا بھول جاتی ہے کہ پاکستان دنیا کا چھٹا مقبول ترین ملک ہے، اور اگر پنجاب بھی ایک ملک ہوتا تو دنیا کا 11 واں بڑا ملک ہوتا، عالمی برادری کراچی جوکہ چھٹابڑا شہر ہے‘ کو شنگھائی اور سائو پالو کی طرح معاشی لیگ کی صورت میں نہیں گنتی جس کا وہ مستحق ہے۔ اپری کے سربراہ سابق سفارتکار عبدالباسط نے کہا کہ ممالک کے تعلقات میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا پاکستان برطانیہ کی مثبت کوششوں کا اعتراف کرتا ہے۔