کرپشن میں ملوث مرکزی کردار کو وزیر ریلوے نے اہم عہدے پر تعینات کردیا
اسلام آباد(مسعودماجدسید؍خبر نگار)وزارت ریلوے میں کروڑوں روپے کے خوردبرد کیس میں ملوث مرکزی کردار کو لیگی حکومت میں ذمہ دار قرار دیکر قرارواقعی سزا دینے کی تجویز دی گئی لیکن نئے وزیر ریلوے نے تبدیلی لاتے ہوے ٔاسی کرپٹ افسر کی گذشتہ دنوںاہم عہدے پر تعیناتی کردی ہے۔قابل غور پہلو یہ ہے کہ جس سینئر ڈی جی پلاننگ نے اس افسر کے خلاف محکمانہ انکوائری کے بعد اسے قرارواقعی سزا دینے کی سفارش کی وزیر ریلوے نے اس کرپٹ افسر کو اسی سیٹ ڈی جی پلاننگ پر اسے تعینات کرنے کے احکامات صادر کردئیے ہیں بلکہ اس افسر نے باقاعدہ اپنے عہدے کا چارج سنبھال کر کام بھی شروع کر دیاہے ۔ماضی میں وزارت ریلوے کے ایک سینئر افسر اور سابق ایم ڈی کیرج فیکٹری اسلام آباد محمد یوسف وزارت ریلوے کیلئے انجنوں میں لگنے والے کروڑوں روپے مالیت کے25ڈی جی سیٹس کی خریداری میں خوردبردکے مرتکب ہوے ٔ۔ جس کی ڈی جی ٹیکنیکل منور شاہ اور ڈپٹی فنانشل ایڈوائز ر ظہور چوہدری نے محکمانہ انکوائر ی کی۔جس کے بعد ڈی جی پلاننگ مظہر شاہ نے بھی انکوائری کی اور تمام ثبوتوں کی روشنی میں محمد یوسف کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی سفارش بھی کی لیکن اب جب کہ وہ (مظہرشاہ)اگلے گریڈ میں ترقی کے لئے لازمی قرار دئیے گئے سول سروس اکیڈیمی کے کورس پر جاچکے ہیں تو موجودہ وزیر ریلوے نے خود سے یاپھر مخالف افسروں کے کہنے پر محمد یوسف کو ڈی جی پلاننگ کے عہدے پر لگادیاہے ۔وزارت ریلوے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی دور میں محمد یوسف کے خلاف سابقہ سیکرٹری؍چیپرسن پروین قادر آغا نے مذکورہ افسر کے خلاف شواہد ملنے پر ملوث کئی افسران و عملے کے خلاف چارج شیٹ جاری کردی تھی جس میں انٹرنیشنل ٹینڈرنگ کے طریق کار کو صاف شفاف بنانے کی بھی ہدایت کی گئی تھی لیکن ان 25ڈی جی سیٹس کی خریداری میں کروڑوں روپے ہڑپ کئے گئے اور ریلوے کے شعبہ انجینرنگ پر کافی انگلیاں اٹھیں ہیں۔