پنجاب اسمبلی میں ریکارڈ 18ووٹ مسترد ، 141ارکان نے فضل الرحمن کو کاسٹ کیا
لاہور (خصوصی رپورٹر+مبشر حسن، نیشن رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 159 ہے، پنجاب اسمبلی میں مولانا فضل الرحمان کو 141 لیگی ارکان نے ووٹ ڈالے۔ پنجاب اسمبلی میں ریکارڈ 18 ووٹ مسترد ہوئے۔ پنجاب اسمبلی میں اتنی بڑی تعداد میں کسی اسمبلی میں ووٹ مسترد ہونا حیران کن ہے۔ ہر رکن اسمبلی کو بتایا گیا تھا کہ ووٹ پر مہر کس جگہ لگانی ہے۔ اس کے باوجود اسمبلی میں ریکارڈ ووٹ مسترد ہوئے۔ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے سب سے زیادہ 16ووٹ جبکہ تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کا ایک ایک ووٹ مسترد ہوا۔نیشن رپورٹ کے مطابق صدارتی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی کمزوری ایک بار پھر کھل کر سامنے آگئی اور اس کے 16 ارکان پنجاب اسمبلی نے مولانا فضل الرحمن کو ووٹ نہیں دیا۔ ان ارکان نے تحریک انصاف کے امیدوار کو سپورٹ کیا نہ ووٹ دیا لیکن انہوں نے دانستہ غلط مہر لگا کر اپنا ووٹ مسترد کروایا۔مولانا فضل الرحمن کو 6 ہفتے میں تیسری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ گزشتہ روز فضل الرحمن کو پی ٹی آئی کے عارف علوی سے صدارتی انتخاب میں شکست ہوئی، انہیں 25 جولائی کو عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے دو حلقوں سے ہزار کا منہ دیکھنا پڑا تھا جس کے بعد انہیں 13 سال بعد پارلیمنٹ لاجز میں رہائش گاہ خالی کرنا پڑی۔ بعدازاں انہوں نے اسمبلیوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا لیکن مسلم لیگ ن اور دیگر اتحادیوں نے اس اعلان سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا جس میں مولانا کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔