بلدیاتی نظام کے خاتمہ کے خلاف کنونشن بلانے کا اعلان مبینہ ، دھاندلی پر کمشن کے مطالبے سے نہیں ہٹیں گے : مسلم لیگ ن
اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی+این این آئی، آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن)نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کو انصاف نہ ملنے پر عدالتی عمل میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ الیکشن میں مبینہ دھاندلی پر کمیشن بنانے کے مطالبہ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ منگل کو پاکستان مسلم لیگ (ن )کی پارلیمانی پارٹی کا شہباز شریف کی صدارت اجلاس ہوا جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو انصاف نہ ملنے اور عدالتی عمل میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن دھاندلی پر کمیشن بنانے کا مطالبہ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ اجلاس نے وزیر اعظم ،چیئرمین نیب ملاقات کو مفادات کا ٹکراو قرار دیدیا اور کہا کہ جس کا خود نیب میں کیس ہو وہ کیسے مل سکتا ہے ۔اجلاس نے تارکین وطن کی ضمنی الیکشن میں ووٹنگ کا معاملہ مسترد کر دیا۔ مسلم لیگ نے ای سی سی میں بجلی بی سستی کرنے کی بجائے مہنگی کرنے تشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ سی پیک کے فنڈز کی بندش اور مغربی روٹ پر کام روک دیا گیا مسلم لیگ (ن)نے لوکل گورنمنٹ نظام ختم کرنے کے اعلان پر کنونشن بلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاکہ تمام بلدیاتی نمائندوں کا ان پٹ لیا جائے گا۔ پارلیمانی پارٹی نے کہاکہ بلدیاتی نمائندوں کو آئینی مدت پوری کرنی چاہیے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن کو موثر بنایا جائے گا۔ اجلاس میں سرگودھا میں ذوالفقار بھٹی اور حامد حمید پر کیسز پر انتقامی کارروائی کی مذمت کی گئی ۔مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی نے خارجہ پالیسی کے معاملے پر حکومتی اقدامات کو مضحکہ خیز قرار دیا اور حکومت کا دنیا بھر میں جگ ہنسائی کا سبب بننے پر افسوس کا اظہارکیا ۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا صدارتی امیدوار کیلئے بدقسمتی سے کسی ایک پر اتفاق نہیں ہوسکا مستقبل میں اپوزیشن کو اکٹھا رکھنے کی کوشش کرینگے۔شہباز شریف نے صدارتی الیکشن کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پوری کوشش کی کے اپوزیشن کا صدر کیلئے ایک ہی امیدوار میدان میں آئے لیکن بدقسمتی سے اتفاق نہیں ہوسکا لیکن مستقبل میں پوری کوشش کروں گا کہ اپوزیشن ایک ہی پیج پر اکٹھی رہے۔ بہتر ہوتا اپوزیشن ایک امیدوار پر متفق ہوتی۔ خلوص نیت سے اپوزیشن کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی۔ پیپلز پارٹی بھی فضل الرحمن کے نام پر راضی ہوجاتی تو مقابلہ اچھا ہوتا ۔پیپلز پارٹی نے ہمیں اعتماد میں لئے بغیر اعتزاز احسن کا نام تجویز کردیا۔اجلاس کے آخر میں متحدہ مجلس عمل کے ارکان پارلیمنٹ بھی شریک ہوئے۔ سیاسی صورتحال اور صدارتی انتخاب کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اعلامیہ میں نوازشریف کو انصاف نہ ملنے کے معاملہ کو نظام انصاف کے لئے سوالیہ نشان قرار دیا گیا۔ میاں نواز شریف سے مکمل اظہار یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ نواز شریف ایک سیاسی قیدی ہیں اور ان پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے۔ اس کے باجود انہیں ضمانت نہیں دی جا رہی ہے۔ الیکشن میں دھاندلی پر پارلیمانی کمشن بنانے کے مطالبہ سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا گیا اور پارلیمانی کمشن کے قیام کے لئے حکومت پر دباؤ بڑھانے اور اپوزیشن جماعتوں سے رابطے بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔پارلیمانی کمشن پر قائد ایوان نے قائد حزب اختلاف کو قومی اسمبلی میں مصافحہ کے موقع پر یقین دہانی کروائی تھی کہ عام انتخابات میں دھاندلی پر پارلیمانی کمشن بنایا جائے گا۔ تاہم یہ امر باعث افسوس ہے کہ یقین دہانی پوری نہیں کی گئی۔ مسلم لیگ (ن) نے تارکین وطن کی ضمنی الیکشن میں ووٹنگ میں عجلت اور جلد بازی کو مسترد کر دیا اور اس کو دھاندلی کا ذریعہ قرار دیا گیا۔ الیکشن کمشن سے مطالبہ کیا گیا کہ ای ووٹنگ پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے اور تکنیکی ماہرین کو اس معاملہ میں مطمئن کیا جائے۔سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن انتخابی دھاندلی کے خلاف تحیقاتی کمشن کے قیام تک قومی اسمبلی میں احتجاج جاری رکھے گی، نیب کو سیاسی مقدمات کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، مسلم لیگ (ن) سمجھتی ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی اس حکومت کے سیاسی اسیر ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت کے پہلے کابینہ اجلاس میں لوڈشیڈنگ یا دوسرے ملکی مسائل پر بات چیت نہیں کی گئی بلکہ نواز شریف اور ان کے اہلخانہ کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ نواز شریف اب بھی عمران خان کے حواس پر چھائے ہوئے ہیں۔