افغانستان :حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی انتقال کرگئے ، طالبان کی تصدیق
کابل (آئی این پی، اے ایف پی، نیٹ نیوز)حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی افغانستان میں انتقال کر گئے۔ افغانستان میں حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی کی تدفین افغانستان میں ہی کی گئی۔ جلال الدین حقانی کافی عرصے سے علیل تھے۔جلال الدین حقانی کے انتقال کااعلان طالبان نے کیاہے۔سراج الدین حقانی نے کچھ سال قبل اپنی تنظیم کی آپریشنل ذمے داریاں اپنے بیٹے سراج الدین حقانی کے سپرد کردیں تھیں جوکہ اس وقت نیٹ ورک کے نائب رہنما ہیں۔سراج الدین حقانی نے اپنی عسکری تنظیم کی بنیاد 70کی دہائی میں افغانستان پر روس کے حملے کے بعد قائم کی تھی۔ روس کے ساتھ جنگ کے دوران حقانی نیٹ ورک کو امریکی سی آئی اے کی سرپرستی بھی حاصل رہی۔ سراج الدین حقانی 1996میں افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کے وقت بحیثیت قبائلی امور کی وزارت سنبھالی تھی اور 2001میں امریکہ کی جانب سے طالبان حکومت کا تختہ الٹنے تک وہ طالبان حکومت میں شامل رہے۔ طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد انھوں نے دوبارہ اپنی عسکری تنظیم کی قیادت سنبھال لی تھی۔ طالبان کی جانب سے حقانی کی موت کے وقت اور مقام کے حوالے سے کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ ادھر ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ جلال الدین حقانی کی موت طویل علالت کی وجہ سے پیر کو ہوئی اور ان کی تدفین افغانستان میں کی گئی۔افغان طالبان کے اعلان کے مطابق حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی طویل عرصے سے بیمار تھے جس کے بعد وہ انتقال کر گئے ،ایک امریکی ادارے نے افغان طالبان سے منسوب بیان کو رپورٹ کیا ہے جس میں جلال الدین حقانی کے انتقال کی تصدیق کی گئی ہے۔امریکی ادارے کے مطابق جلال الدین حقانی کی طالبان اور القاعدہ دونوں سے قرابت داری رہی ہے۔نائن الیون کے حملے کے بعدجلال الدین حقانی نے اپنے نیٹ ورک کی کمان اپنے بیٹے سراج الدین حقانی کو سونپ چکے ہیں۔عالمی میڈیا اور افغان میڈیااورنیاس خبر کی تصدیق کی ہے۔افغان طالبان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ زندگی بھر مختلف مشکلات کا سامنا کرنے والے جلال الدین حقانی زندگی کے آخر میں طویل عرصہ سے بیمار رہے۔