داتا دربار سکیورٹی کیس، دہشتگردی کا خطرہ ہے تو اد ارے کہاں ہیں: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ میں داتا دربار کی سکیورٹی سے متعلق کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر دہشت گردی کا خطرہ ہے تو پھر سکیورٹی ادارے کہاں ہیں۔ بتایا جائے کس قانون کے تحت داتا دربار کا پارکنگ سٹینڈ بند کیا گیا۔ جسٹس علی اکبرقریشی نے داتا دربار کی پارکنگ کی بندش کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ سی سی پی او لاہور اور چیف ٹریفک پولیس آفیسر ہائیکورٹ میں پیش ہوئے سی سی پی او لاہور نے بتایا کہ داتا دربار میں خودکش دھماکہ کے بعد سکیورٹی خدشات ابھی تک ہیں داتادربار میں دہشت گردی کا خطرہ ہے، سکیورٹی خدشات کے باعث 8سال سے داتادربار کا پارکنگ سٹینڈ بند کیا ہے۔ابھی تک ایسا کوئی آلہ موجود نہیں جو گاڑیوں میں دھماکہ خیز مواد کو چیک کرسکے۔ سی سی پی او نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اگر داتادربار کے بیسمنٹ میں دھماکہ ہوا تو بہت نقصان ہوگا۔عدالت نے سی سی پی او لاہور کو داتادربار کی سکیورٹی سے متعلق قانون نافذ کرنیوالے اداروں کا اجلاس طلب کرنے کا حکم دیدیا اور واضح کیا کہ سی سی پی او صاحب میں آپکے اس جواز سے مطمئن نہیں ہوں آپ اس کا اجلاس میں موثر حل نکال کر رپورٹ پیش کریں۔