جاپان میں سمندری طوفان سے تباہی، 6 افراد ہلاک، 164 زخمی، 800 پروازیں منسوخ
ٹوکیو(آئی این پی )جاپان میں شدید بارشوں سے پیدا ہونے والی طغیانی کے سبب چوتھائی صدی کا سب سے طاقتور طوفان مغربی حصے سے ٹکرا گیا، طوفانی ہوا کی رفتار 220کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، طوفان ٹوکیو سمیت وسیع دائرے پر اثر انداز ہو گا، 800سے زیادہ اندرونی پروازیں منسوخ اور بلٹ ٹرین سروس معطل ہے،ہنگامی انتباہ جاری کر دیا گیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جاپان میںگذشتہ روز دو شہروں کوبے اور اوساکا اور ان کے اطراف علاقوں میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ٹرین سروس اور فضائی پروازیں معطل ہو گئی ہیں۔جاپانی حکام کے مطابق ملک کے مغربی حصے کے بیچ ٹکرانے والا سمندری طوفان گزشتہ 25 برسوں کا شدید ترین طوفان ہے۔ توقع ہے کہ "جیبے" نامی یہ طوفان آج کسی وقت جزیرہ ہونشو سے گزرتا ہوا خشکی سے ٹکرائے گا۔حکام کا کہنا ہے کہ طوفان کے ساتھ چلنے والی تیز ہوا کی رفتار 220 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ہے۔ یہ طوفان وسیع دائرے پر اثر انداز ہو گا جس میں پورا ٹوکیو بھی شامل ہے۔جاپانی نیوز ایجنسی کیوڈو کے مطابق جاپان میں 1993 کے بعد خشکی سے ٹکرانے والا یہ طاقت ور ترین طوفان ہو گا۔ادھر اوساکا شہر میں طوفان کے پیش نظر یونیورسل اسٹوڈیوز اور امریکی قونصل خانے کو بند کر دیا گیا۔ جاپانی وزیراعظم شینزو ایبے نے ملک کے جنوبی جزیرے یوشو کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔۔جاپانی ریڈیو کے مطابق موسم کے سبب 800سے زیادہ اندرونی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔اس کے علاوہ اوساکا اور ہیروشیما کے شہروں کے درمیان بلٹ ٹرین سروس کو بھی روک دیا گیا ہے۔ اوساکا میں بڑے تجارتی مراکز کو منگل کے روز بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔متاثرہ علاقوں میں واقع کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں۔ اسی طرح کی ہدایات تعلیمی اداروں نے بھی طلبہ اور اساتذہ کے لیے جاری کی ہے۔