سینیٹر سراج الحق کا اقوم متحدہ ، او آئی سی اور ترکی کے صدر کے نام میانمار (برما) میں مسلمانوں کے قتل عام رکوانے اور جبری ملک بدری کے حوالے سے خط
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک خط میں میانمار (برما) میں مسلمانوں پر جاری تشدد اور فوج کے ذریعے جبری ملک بدری کی پر زور مذمت کی ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور ترکی کے صدر کے نام بھیجے گئے اپنے علیحدہ علیحدہ خطوط میں قتل عام رکوانے کے لیے فوری اقدامات اور موثر کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیاہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ برما کے مسلمانوں پر جاری مظام جنگ عظیم اول اور جنگ عظیم دوم کے بے گناہ مقتولین کی یاد تازہ کر رہے ہیں ۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق تین ہزار مسلمانوں کو بے دردی سے قتل کیا جاچکاہے اور نوے ہزار افراد کو اپنے گھروں سے نکال کر بنگلہ دیش کی سرحد اور کھلے سمندر کی طرف دھکیل دیا گیاہے اور وہ کھلے آسمان تلے شب و روز گزار رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ برما کی حکومت پر بھر پور دبائو ڈالا جائے تاکہ وہ مسلمانوں کا قتل عام بند کرے ان کو اپنے وطن میں رہنے دے اور ان کے محفوظ مستقبل کی ضمانت دے، تعاون نہ کرنے پر میانمار کی حکومت پر پابندیاں عائد کی جائیں ۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط میں سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اقوام متحدہ کا ادارہ تمام انسانوں کے بنیادی حقوق کا نگہبان ہوناچاہیے ۔ اقوام متحدہ فوری طور پر سلامتی کونسل اور اپنے اداروں کے ذریعے برما کی حکومت کے خلاف بھر پور اقدام کرے تاکہ مزید بے گناہ شہریوں کا قتل عام روکا جاسکے ، اقوام متحدہ خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کرے ۔ اسلامی ممالک کی تنظیم کے سیکرٹری جنرل کے نام اپنے خط میں سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اسلامی ممالک کا فوری اجلاس بلا کر بھرپور اقدامات کا اعلان کیا جائے ، تاخیر کی صورت میں کئی ہزار افراد لقمہ اجل بن سکتے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے ترکی کے صدر طیب اردگان کے نام خط میں کہاہے کہ امت کے انتشار کی سزا برما کے مسلمان بھگت رہے ہیں ان حالات میں ترکی کی قیادت امت مسلمہ کو متحد ہ کرے اور میانمار کے بے گناہ مردوں ، عورتو ں اور بچوں کے لیے واضح لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے ۔