سندھ ہائی کورٹ نے دوسرے صوبوں سے تعلق رکھنے والے سندھ میں قیام پذیر افراد کو ڈومیسائل اور پی آر سی کے اجرا کے خلاف درخواست خارج کردی ہے.عدالت نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی سوچ کو وسیع کرنا ہوگا۔ درخواست کی سماعت جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں قائم دورکنی بینچ نے کی .دوران سماعت جسٹس عرفان سعادت خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے ہی فرقوں اور لسانیت میں بٹے ہوئے ہیں .ہمیں اپنی سوچ کو وسعت دینا ہوگی ، اس طرح کی درخواست سے ہم زبانوں کی بنیاد پر مزید تقسیم ہوں گے ۔اس سے قبل درخواست گزار غلام اکبر جتوئی نے موقف اختیار کیا تھا کہ سندھ میں دوسری صوبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو ڈومیسائل اور پی آر سی جاری کیے جا رہے ہیں .جبکہ انہیں سرکاری نوکریاں بھی دی جا رہی ہیں .اس طرح کے طرز عمل سے مقامی افراد کی حق تلفی ہو رہی ہے .لہذا عدالت غیر ملکی اور دوسرے صوبوں سے آنے والوں افراد کے ڈومیسائل اور پی آر سی منسوخ کرنے کا حکم دیں ۔درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ ڈومیسائل اور پی آر سی کی منسوخی سے متعلق ایماندار افسر کی نگرانی میں تحقیقات کرائی جائیں.اس کے ساتھ ساتھ محکمہ پولیس میں بھی غیر مقامی افراد کی تقرریوں کو کالعدم قرار دیا جائے۔درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے اسے خارج کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی درخواست سے قبل آپ نبی کا آخری خطبہ پڑھ کر آئیں۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024