بروقت انصاف کی فراہمی: پنجاب بھر کی ضلعی عدالتوں میں آج سے نئی اصلاحات کا اطلاق ہو گا
لاہور( اپنے نامہ نگار سے )چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے پنجاب بھر کی ضلعی عدالتوں میں نئی عدالتی اصلاحات کا نفاذ ہو گیا جن کا اطلاق آج ( منگل ) سے ہوگا،پنجاب بھر کی عدالتوں میں کیس مینجمنٹ پلان بھی نافذ العمل ہو گیا۔ پالیسی کے مطابق سیشن جج کا ایک سال، ایڈیشنل سیشن جج کا دو اور سول جج کا ڈھائی سال تک تبادلہ نہیں ہوگا۔ ضلعی عدلیہ میں پہلی بار مقدمات کی نوعیت کے مطابق خصوصی بنچ مقدمات کی سماعت کریں گے۔ سینئر سول ججز جوڈیشل لینڈ ایکوزیشن بورڈ، رینٹ، یونیورسٹی و کالجز، یونین کونسلز، بجلی و گیس، ماحولیات، وقف و ٹرسٹ، نادرا اور اوورسیز پاکستانیوں کے مقدمات وغیرہ سے متعلق کیسز کی سماعت کریں گے۔سینئر سول ججز گارڈین وخاندانی اور دیگر مقدمات بھی سنیں گے ۔ ایک سول عدالت میں ریونیو حکام اور تمام حکومتی اداروں کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوگی۔نئی پالیسی کے مطابق فوجداری مقدمات کو بھی دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مجسٹریٹ سیکشن30 اور مجسٹریٹ کلاس I ہر ضلع کا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مختلف کیٹیگریز کے مقدمات کی تعداد کے اعتبار سے ججز کی تعداد بڑھا سکے گا۔ ضلعی عدالتوں کے ججز کے لئے گائون اور سٹاف کے لئے یونیفارم پہننا لازمی ہوگا۔ سول ججزسے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججزتک گائون پہن کر کورٹ روم میں بیٹھیں گے۔ ریڈر، سٹینو، ڈیٹا انٹری آپریٹر اور دیگر سٹاف کے لئے بھی یونیفارم کی پابندی لازم قرار دیا گیا ہے ۔تمام ضلعی عدالتوں میں ججز کے نام کے بجائے کورٹ کیٹیگری اور کورٹ نمبر کے حوالے سے تختیاں لگائی جائیں گی۔مقدمات کو کیس نمبرز دیئے جائیں گے جو ضلع، کیٹیگری اور کورٹ نمبر کے اعتبار سے درج ہوں گے۔تمام عدالتی آرڈرز پیلے رنگ کے صفحے پر پرنٹ کیے جائیں گے۔31 دسمبر 2015 تک کے زیر التوا مقدمات پرانے تصور ہوں گے جنہیں ترجیحی بنیادوں پر نمٹایا جائے گا۔