میانمار کے مظلوم نہتے مسلمانوں کے قتل عام کا سلسلہ بند کیا جائے،مولانا سمیع الحق
پشاور(بیورورپورٹ) دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی توجہ میانمار کے مظلوم بے کس اور نہتے مسلمانوں کے قتل عام اور ظلم و بربریت کی طرف دلاتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے انسانی تاریخ کے اس شرمناک بربریت کو روکنے میں اپنا کردار ادا نہ کیا تو یو این او کا وجود نہ صرف مسلمانوں بلکہ پوری انسانیت کے ماتھے پر ایک شرمناک دھبہ بن جائے گا۔ مولانا سمیع الحق نے سیکرٹری جنرل کے نام ایک کھلے خط میں اور اسلام آباد میں یو این او کے دفتر کے ذریعہ رابطہ کرتے ہوئے ان سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے اور کہاہے کہ افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں بدھسٹوں کے بے جان پتھروں کے بتوں کے توڑنے پر پورا عالم کفر تلملا اٹھا تھا اور پوری دنیا نے ایک طوفان برپا کیا تھا مگر آج برما کے بدھسٹوں کے ہاتھوں انسانیت برسرمیدان رسوا ہورہی ہے مگر دنیا خاموش ہے، مولانا سمیع الحق نے سیکرٹری جنرل کے نام اپنے خط میں سابق سیکرٹری جنرل بانکی مون کے حوالہ سے اپنے ایک خاموش سفارتی مہم کے حوالہ سے کہا کہ اقوام متحدہ کے نام میرا یہ قرض بنتا ہے کہ وہ آج اس کا بدلہ اتارے وہ یہ کہ جولائی 2007ءمیں جنوبی کوریا کے ایک صحافتی ٹیم جو ستائیس نوجوان خواتین صحافیوں پر مشتمل تھا کو دورہ افغانستان کے دوران غزنی میں افغان طالبان نے یرغمال بنا کر مطالبہ کیا کہ جنوبی کوریا کے فوجی دستہ کو نیٹو سے واپس بلا لیا جائے، بات اس ٹیم کے قتل تک پہنچی اور ڈیڈ لائن مقرر ہوئی اس دوران یو این او کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے کورین سفیر کے ذریعہ مولانا سمیع الحق سے اپیل کی کہ وہ ان خواتین کی رہائی کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں،بانکی مون 2006ءمیں مولانا سمیع الحق سینٹ میں خارجہ کمیٹی کے دورہ کوریا کے دوران بانکی مون سے متعارف ہوچکے تھے جواس وقت کوریا کے وزیرخارجہ اوروفد کے میزبان تھے،سفیر نے کوریا کے مسلم کمیونٹی کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ بھی ملاقاتیں کیں،مولانا سمیع الحق نے انسانی ہمدردی بالخصوص خواتین کی عزت اور تحفظ کی خاطر بھرپور قدم اٹھایا اوراس وقت کے طالبان کے امیر ملا عمر کو مجبور کیا کہ انسانیت کے ناطے ان یرغمالیوں کے قتل کو روک کر انہیں رہا کیا جائے، ملامحمد عمر نے غیرمشروط طور پر بغیر کسی تاوان اور لالچ کے انہیں رہا کردیا جس کے نتیجے میں جنوبی کوریا میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، او رکورین سفیر نے بانکی مون کی طرف سے اکوڑہ خٹک آکر مولانا کو کوریا کے دورہ کی دعوت دی کہ پوری قوم آپ کا استقبال کرنا چاہتی ہے، مگر مولانا نے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ میں نے انسانی ہمدردی اور جنگ میں خواتین کے احترام کی خاطر یہ قدم اٹھایا ،مولاناسمیع الحق نے کہاکہ یہ جدوجہد کامیاب ہوئی اب میرا اقوام متحدہ سے یہ مطالبہ کرنے کا حق بنتا ہے کہ آج وہ اس احسان کا بدلہ چکاتے ہوئے ہمارے مظلوم مسلمان کمیونٹی کے لئے ہر اقدام کرے۔مولاناسمیع الحق نے میانمار کے مسلمانوں کے حالات پر عالم اسلام کے حکمرانوں کی بے حسی ،او آئی سی کی خاموش پرغم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے سعودی عرب کے حکمران خادم الحرمین شاہ سلمان سے خصوصی اپیل کی ہے کہ حرمین شریفین کے ناطہ سے اپنا فرض ادا کرتے ہوئے فوجی اسلامی اتحاد کے ذریعہ ان مظالم کا راستہ روکے اگر ایسا نہ ہوسکا تواس اتحاد کے بارے میں مسلمانوں میں پھیلے ہوئے شکوک وشبہات کو تقویت پہنچے گی۔
مولانا سمیع الحق