حکومت اور فوج کے درمیان قومی سلامتی ایشو پر ہم آہنگی میں اضافہ ہو گا
اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) شاہد خاقان عباسی حکومت‘ سول ملٹری تعلقات بہتر بنانے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ حکومت اور فوج کے درمیان پائے جانے والے فاصلوں کو کم کر رہی ہے۔ آنے والے دنوں میں حکومت اور فوج کے درمیان قومی سلامتی کے ایشوز پر ہم آہنگی میں اضافہ ہو گا۔ شاہد خاقان عباسی کی حکومت کو ایک ماہ سے زائد ہو گیا ہے۔ انہوں نے پچھلے 35 روز میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ وفاقی کابینہ کے 4 اجلاس منعقد کئے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کے دو اجلاس منعقد کر چکے ہیں۔ اس وقت حکومت اور فوج ایک ’’صفحہ‘‘ پر ہیں۔ شاہد خاقان عباسی ریاستی اداروں کے درمیان باہمی اعتماد میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ایک طرف وہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی پوری پشت پناہی سے زمام کار چلا رہے ہیں۔ دوسری طرف ریاستی اداروں سے ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کی حکومت کے 35 روز شاندار کارکردگی کی ایک مثال ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپنی حاضری کو یقینی بنا کر اپوزیشن کو خاموش کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی روزانہ 12 سے 16 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم ہاؤس کو اپنا ’’مسکن‘‘ نہیں بنایا اور ایف 7/2 میں رہائش رکھے ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے ان کے ہمراہ وزیر خارجہ خواجہ آصف ہوں گے۔ وہ 17 ستمبر کو نیویارک میں ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پارٹی کے قائد محمد نواز شریف کی مکمل سپورٹ حاصل ہے وہ ملک و قوم کے مفاد میں آزادانہ فیصلے کر رہے ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پچھلے ایک ماہ کے دوران زیرالتواء تمام کیسز نمٹا دیئے ہیں اور وہ روزانہ کی بنیاد پر فائلیں نمٹا رہے ہیں۔
حکومت/ فوج