مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ڈوزیئر امریکہ کو پیش کیا
واشنگٹن (آئی این پی )امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان افغانستان رچرڈ اولسن سے ملاقات کی جس میں انہےں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر مبنی ڈوزیئر پیش کیا۔ منگل کو امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے واشنگٹن میں امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن سے ملاقات کی ۔ جلیل عباس جیلانی نے ملاقات میں رچرڈ اولسن کو ڈوزیئر پیش کیا۔ ڈوزیئر میں بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق معلومات فراہم کی گئی۔ اس مو قع پر جلیل عباس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، عالمی برادری بالخصوص امریکہ کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے غیر انسانی اور توہین آمیز سلوک کا نوٹس لینا چاہیے اور امریکہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کی دہشتگردی اور ظالمانہ کارروائیاں بند کروائے۔جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی بند کرانے کے لیے امریکہ سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر دبا و¿ ڈالے۔ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے۔ جلیل عباس جیلانی نے مزید کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تنظیموں کوجانےکی اجازت دلوائے۔ دوسری جانب وائٹ ہاو¿س نے پاکستان کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست قراردینے کی پٹیشن مسترد کردی، پٹیشن بھارت نواز ارکان کانگریس نے دائر کی تھی جو جعلی دستخط کے باعث خارج کی گئی۔ وائٹ ہاو¿س نے پاکستان کودہشت گردی کی سرپرستی کرنیوالی ریاست قراردینے کی پٹیشن خارج کردی اور پٹیشن کو بند کرنے کا اعلان کردیا ۔پاکستان کے خلاف یہ پٹیشن بھارت نواز امریکی کانگریس رکن ٹیڈ پوئے اورڈانا روہرابیکر نے جمع کرائی تھی۔ وائٹ ہاو¿س کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی پٹیشن ناقابل قبول ہے اور پٹیشن پر کئے گئے دستخط مطلوبہ معیار پر پورا نہیں اترتے۔ وائٹ ہاو¿س کا کہنا ہے کہ پٹیشن پر جعلی دستخط کئے گئے جس وجہ سے یہ ہٹادی گئی۔
ڈوزیئر