روس نے 300میزائل سسٹم شام بھیج دیا :امن کیلئے کو ششیں ترک نہیںکیں:کیری
بیروت/دمشق(این این آئی+رائٹرز + نیٹ نیوز)شام کے ترکمان بارح گاؤں میں بارودی سرنگوں اور مارٹر گولوں کے حملے کے نتیجے میں اپوزیشن کے 15 جنگجو ہلاک ہو گئے۔روس نے ایئر ڈیفنس ایس 300 میزائل سسٹم شام بھیج دیا ہے، یہ سعودی عرب کو بھی دیا گیا ہے۔ ادھر ترک صدر اردگان نے شمالی شام کے پانچ ہزار کلو میٹر کے علاقے کی تطہیر کے منصوبے کا انکشاف کیا ہے۔ اس کا مقصد ایسا پر امن زون بنانا ہے جہاں ہوابازی پر پابندی ہو، ترکی شمالی شام میں دہشت گردی سے پاک علاقے کا اعلان کرنے کیلئے کوشاں ہے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ علاقے کے مکین واپس لوٹ آئیں اور ان میں سے سکیورٹی فورس تشکیل دی جائے۔ ترکی نے سپیشل فورس کے علاوہ بکتر بند گاڑیاں اور جنگی طیارے بھی شام بھیجے ہیں جو شامی اپوزیشن کے ساتھ مل کر سرحد پر بفرزون قائم کرنے کیلئے کام کررہے ہیں۔ ادھر حساکہ میں داعش کے شادی کی تقریب میں دھماکے سے ہلاکتیں 36ہوگئیں، 11بچے اور خواتین شامل ہیں۔ جرمن وزیر اقتصادیات سگمار نے ایرانی حکومت پر زور دیا ہے شام میں جنگ بندی کیلئے کوششیں کریں ادھر باغیوں کی شیلنگ میں 5افراد مارے اور 20زخمی ہوگئے امریکہ، برطانیہ، فرانس، اٹلی، جرمن حکام شام کے بحران کا سیاسی حل ڈھونڈنے کیلئے آج ملاقات کرینگے،کیری نے کہا امریکہ نے شام میں امن کیلئے کوششیں ترک نہیں کیں۔ ترجمان کریمٹن نے کہا شام کے معاملے پر امریکہ سے تعاون میں سیاسی دور اندیشی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، امید ہے ایسا ہو گا۔ جان کیری نے کہا ہے دوسری عالمی جنگ کے بعد شام کی جنگ سب سے بڑا انسانی المیہ ہے، برسلز میں امریکہ یورپی تعلقات پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام کے مسئلے پر روس کے ساتھ مذاکرات معطل کرنے کے باوجود امریکہ شام میں جنگ بندی کے لئے روس کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے روس کی جانب سے شامی صدر بشار الاسد کی جاری حمایت کو لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ رویہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس نے بشار الاسد کی شامی عوام کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر چشم پوشی سے کام لیا، ساتھ ہی جنگ بندی سے متعلق اپنی ذمہ داری کو نہیں نبھایا۔