راہداری کا مغربی روٹ: وفاق سے تحریری وضاحت طلب، اجتماعی استعفے دے سکتے ہیں، خیبر پی کے اسمبلی
پشاور (آئی این پی+ آن لائن) خیبر پی کے اسمبلی نے سی پیک کے مغربی روٹ کے حوالے سے چینی سفیر کے بیان آنے کے بعد پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے حوالے سے وفاقی حکومت سے تحریری طور پر وضاحت مانگ لی۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں معمول کے ایجنڈے کو موخر کر کے اقتصادی راہداری منصوبے پر بحث کی گئی۔ سی پیک پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ نے کہا خیبرپی کے حکومت کے احتجاج کے بعد وفاق نے یقین دہانی کرائی تھی مغربی راہداری سب سے پہلے تعمیر ہوگی اور اس حوالے سے دوآل پارٹیز کانفرنس میں بھی وعدہ کیا گیا تھا لیکن گزشتہ روز چینی سفیر نے وزیراعلیٰ پرویزخٹک کے ساتھ ملاقات کے دوران بتایاکہ کوئی مغربی روٹ اقتصادی راہداری کا حصہ نہیں جس کے بعد ہمارے شکوک وشہبات نے مزید تقویت پکڑی ماضی میں جب فیڈریشن کو کمزور کیا گیا تو71ء جیسے سانحات نے جنم لیا تھا وزیراعظم اور احسن اقبال اب ہمیں مزید دھوکے میں نہ رکھیں اور ہمارے تحفظات دور کریں، وفاق اب ہمیں لکھ کر دے مغربی روٹ کے حوالے سے چینی سفیر کا بیان غلط ہے ۔ پیپلزپارٹی کے محمد علی شاہ نے بتایا 26ارب ڈالر کے سی پیک منصوبے میں کے پی کو صرف تین ارب دئیے گئے ہیں ہر فورم پر صوبائی حکومت کا ساتھ دینگے، قومی وطن پارٹی کے بخت بیدار نے کہا پنجاب اور وفاق ہمیں دیوار سے مزید لگانے کی کوشش نہ کریں۔ جے یوآئی کے مفتی جنان نے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اورکہا دھرنے دینے والی سیاسی جماعت نے کبھی کے پی کا موقف پیش نہیں کیا۔ شوکت یوسف زئی نے کہا ہم صوبے کے مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتے تو پھر ہمیں اس ایوان میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں اور مجبوراً ہمیں استعفے دینے پڑیں گے۔ مسلم لیگ ن کے اورنگزیب نلہوٹھا نے کہا پی ٹی آئی نے تین سال سے زائد کا عرصہ مارچ اور دھرنوں میں ضائع کیا مسلم لیگ ن کی حکومت 150فیصد صوبے کے حقوق کی جنگ لڑیگی اور مغربی روٹ تعمیر کریگی اور اسی روٹ کی وجہ سے2018ء کے انتخابات کے نتائج مسلم لیگ کے حق میں ہونگے۔ مسلم لیگ ن کے رکن راجہ فیصل نے کہا حکومت ہمیں ساتھ لے کر چلے، گریبان پکڑ کر ساتھ نہ چلائے۔ وفاقی حکومت اور وزیراعظم نوازشریف کی تعریف کی جس پر پی ٹی آئی کے متعدد ارکان کھڑے ہو گئے اور شور شرابہ شروع کر دیا جس سے ایوان میں کان پڑی سی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی تاہم سپیکر نے مداخلت کرکے معاملہ رفع دفع کرا دیا۔ اجلاس آج بدھ سہ پر تین بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔ پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق خیبر پی کے اسمبلی کی اپوزیشن اور حکومتی ارکان اسمبلی نے متفقہ طور پر عندیہ دیا ہے مرکزی حکومت نے ہمارے صوبہ کے ساتھ ہمیشہ کی طرح سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھتے ہوئے پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبہ کے مغربی روٹ کو اس کی اصل شکل میں تعمیر کرنے سے اجتناب کیا تو ہم صوبہ کے حقوق اور عوام کے مفاد کی خاطر اجتماعی استعفے دینے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ رہی بات بھارتی جارحیت یا اس کی دھمکیوں کو اس کے خلاف ہم سب ایک ہیں اور پشتون قومکے بھارتی جارحیت کے حوالہ سے روز اول سے ہی پاک فوج کے شانہ بشانہ بھارت کی ہر قسم کی پیش رفت کو روکنے کیلئے لڑنے کو تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ارکان اسمبلی سینئر صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ خان، قومی وطن پارٹی کے بخت بیدار، گوہر نواز، جے یو آئی (ف) کے مفتی جانان، مسلم لیگ ن کے راجہ فیصل زمان، سردار اورنگزیب نلوٹھا، پی ٹی آئی کے ارکان فضل الٰہی، ملک قاسم، شوکت یوسفزئی اور صوبائی وزیر قلندر لودھی و دیگر نے کیا۔