حکیم محمد سعید شہید ،کچھ یادیں کچھ باتیں
حکیم محمد سعید اور حکیم محمد یوسف حسن کی ہمہ جہت شخصیات سے کون واقف نہیں۔ انھوں نے دنیائے طب و ادب میں نمایاں خدمات سرانجام دیں۔ دونوں حکماءکو بچپن سے جانتا ہوں۔ میری چھوٹی بہن کے لیے والد صاحب ہمدرد کا نونہال لایا کرتے تھے۔ اس سے ایک ٹوکن برآمد ہوتا تھا۔ اُسے پُر کر کے سپرد ڈاک کرنے پر مسلسل تین ماہ ہمدرد کا رسالہ ملا کرتا تھا جو نہایت معلومات افزا ہوتا۔ اسی سے نصابی کتب کے ساتھ ساتھ ادبی کتب و رسائل پڑھنے میں دلچسپی پیدا ہو گئی اور ایف جی (سی بی) ٹیکنیکل ہائی سکول گریسی لائن چکلالہ راولپنڈی کی لائبریری سے مختلف کہانیوں کی کتب پڑھنے کا موقع ملا۔ کالج لائف میں اپنی جیب خرچ سے کتب خرید کر پڑھنے کا ایسا سُرور آیا کہ پی ایچ ڈی کر لی اور اب گھر کے ایک کمرہ میں لائبریری بن گئی ہے جس نے تحقیقی مقالات لکھنے میں بڑی مدد دی اور متعدد لائبریریوں تک دائرہ وسیع ہو گیا اور اس دائرہ علم سے اپنے شوق کی تکمیل کرتا ہوں۔
والد صاحب کو حکماءکے علاج سے تشفی ہوتی تو حکیم محمد یوسف حسن، حکیم محمد سعید شہید، حکیم نبی داد اور ایک حکیم صاحب جو امرپورہ محلہ میں رہتے تھے ان سے دوائیں لاتے اور اکثر و بیش تر مجھے بھی اپنے ہمراہ لے جاتے تھے۔ حکیم محمد یوسف حسن اور حکیم محمد سعید شہید سے تو میری ایک ایک ملاقات ہوئی لیکن حکیم نبی داد، حکیم شاہد میاں سے تین تین ملاقاتیں ہو سکیں جب کہ امرپورہ محلہ سے کئی مرتبہ والد صاحب کی دوائی مَیں لایا کرتا تھا۔
حکیم محمد یوسف حسن بھی حکیم محمد سعید شہید کی طرح علم و حکمت میں بے نظیر شہرت کے حامل تھے۔ انھوں نے متعدد ادبی و طبی رسائل کا نہ صرف اجراءکیا بل کہ متعدد رسائل کی ادارت بھی کرتے رہے۔ ان میں شہرہ¿ آفاق مجلہ ”نیرنگِ خیال“ جس کا اجراء11 جولائی 1924ءکو ہوا اور اس پر راقم نے ایم فِل اقبالیات کا مقالہ ”مجلہ نیرنگِ خیال میں اقبالیات: تحقیقی جائزہ“ قلم بند کیا جو اقبالیات نیرنگِ خیال کے عنوان سے 2000 ءمیں شائع ہو گیا ہے جس کا انتساب بھی راقم نے حکیم محمد سعید شہید اور حکیم محمد یوسف حسن کے نام تحریر کیا ہے۔ ”نیرنگِ خیال کی ادبی خدمات“ پر ڈاکٹر محمد انور نذیر علوی نے ڈاکٹر روشن آرا راﺅ کی نگرانی میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے پی ایچ ڈی کر لی ہے اور یہ مجلہ تاحال ادب کے افق پر جگمگا رہا ہے جس کا سہرا یقینا سلطان رشک کے سر ہے ۔
حکیم محمد یوسف حسن کا کثیر الاشاعت ہفتہ وار اخبار ”تازیانہ“ برسوں جاری رہا اور ماہ نامہ ”تازیانہ“ بڑے سائز کے سو صفحات پر ایک مصور ماہانہ تھا۔ ”سہیلی“ ایک نسوانی رسالہ جب کہ ”بائیسکوپ“ ایک فلمی و اسٹیج ماہانہ تھا اور ”خضر راہ“ جنسی رسالہ جسے 15 سال تک حکیم محمد یوسف حسن اور اتنے ہی برس ان کے بھائی یعسوب الحسن ایڈٹ کرتے رہے۔
”کامیابی“ ایک فنی اور تخلیقی علمی مجلہ تھا۔ ”وطن“ کا صرف ایک ہی پرچہ شائع ہو سکا تھا۔ ”اسرارحکمت“ کو حکیم محمد یوسف حسن نے خود جاری کیا مگر بعد آزادی کسی دوست کو دے دیا۔
علاوہ ازیں حکیم محمد یوسف حسن نے متعدد اخبارات و رسائل کی ادارت کے فرائض سرانجام دیے جن میں مشہور طبی ماہانہ ”الحکیم“ لاہور، پنڈت ٹھاکردت امرت دھارا والے کا ہفتہ وار طبی اخبار ”دیش اوپکارک“ ڈاکٹر مرزا آرالدین کا طبی ماہانہ ”رفیق صحت“ لاہور، ڈاکٹر انصاری کا مشہور طبی ماہانہ ”مخزن حکمت“ اور راولپنڈی کے طبی رسائل ”مسیح الملک“، ”تندرستی“ کے علاوہ مشہور زمانہ ادارہ قرشی فیصل آباد کا ”رہنمائے صحت“ کی ادارت انھی کے سپرد تھی۔
حکیم محمد یوسف حسن نے متعدد کتب بھی تصانیف کیں اور ان کی طبی و ادبی خدمات کے پیش نظر ان کے تعلقات نہ صرف ڈاکٹر علامہ اقبال سے تھے بل کہ ان کے ہم عصر ادباءو شعراءبھی آپ کے رفقاءمیں شامل تھے۔ ایسے ہی حکیم محمد سعید شہید جنھوں نے طبی و عملی خدمات کے لیے ہمدرد کی بنیاد رکھی اور اس پلیٹ فارم پر اپنی خدمات سے دنیائے طب و ادب میں جو مشعل روشن کی وہ تا ابد منور رہے گی۔
حکیم محمد سعید شہید نے 28 فروری1972ءکو حکیم محمد یوسف حسن کو دوسری طبی کانفرنس میں بہ طور خاص مدعو کیا۔
Dear Friend,
Health is the most precious asset of individuals and of nations. Only those people who enjoy sound physical and mental health can shoulder the task of nation-building, a much-desired objective today. The primary consideration therefore should be the promotion of good health. With this theme and object we launched a nation-wide health movement beginning with the Health of the National Conference from 21st March thru' 8th April 1971, sponsored by the Institute of Health of Tibbi Research in collaboration with the Hamdard National Foundation under the guidance of the National Health Committee.
The keen interest and association you have evinced in connection with the First Health of the National Conference and the National Health Movement is exemplary and encouraging. The help and cooperation of the National Press has made the health of the nation movement more effective, purposeful and dynamic and has played a vital role in creating health consciousness among the masses. You are fully aware of the fact that the national health movement is still in full swing. This movement will continue with the financial help and assistance of Hamdard National Foundation and under the guidance of the National health Committee till the attainment of the object. We are sure that till that time you in particular and the national press in general will be cooperating with us as you have been doing in the past.
The proceedings of the First Health of the National Conference have been published. We are sending you herewith a volume of the same for your kind perusal with the request kindly to publish a review on it in yours teemed paper if possible.
With kind regards.
Yours sincerely,
(Hakim Mohammad Said)
حکیم محمد سعید شہید اور حکیم محمد یوسف حسن کی طبی و ادبی خدمات کا دائرہ وسیع و عریض ہے اور ایسی ہستیاں صدیوں جنم لیتی ہیں۔ ان عظیم سپوتوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک تحقیقی مقالے کو ضبط تحریر میں لانے کی ضرورت ہے۔ ادب و طب کے ایسے ستون دارالفانی سے دارالبقاءرحلت فرما گئے لیکن ان کے کارہائے نمایاں تاابد زندہ رہیں گے۔ انھوں نے جو شمعیں روشن کیں انھیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ آئیے دعا کریں ربّ العزت ان ہستیوں کو جنت الفردوس میں بلند و بالا مقام عطا فرمائیں (آمین)۔